ETV Bharat / city

Saamana Editorial on General Bipain Rawat: 'سامنا' اخبار نے اداریہ میں بپن راوت کو بہادر قرار دیا - Shiv Sena called Rawat brave

شیوسینا نے اپنے ترجمان 'سامنا' اخبار میں تینوں فوج کے سربراہ بپن راوت Saamana Editorial on General Bipain Rawat اور دیگر کی ہلاکت پر اداریہ میں لکھا ہے کہ جنرل بپن راوت ایک بہادر فوجی تھے، ملک کی حفاظت کے لئے وہ ہمیشہ آگے رہتے تھے۔

Saamna newspaper called Bipin Rawat brave in its editorial
Saamna newspaper called Bipin Rawat brave in its editorial
author img

By

Published : Dec 10, 2021, 11:19 AM IST

تمل ناڈو کے کنور ضلع میں ہوئے فضائیہ کی دردناک ہیلی کاپٹر حادثے پر شیوسینا نے اپنے ترجمان 'سامنا' اخبار Saamana Editorial on General Bipain Rawat میں تینوں فوج کے سربراہ جنرل بپن راوت General Bipin Rawat Death کو یاد کرتے ہوئے اداریہ میں جگہ دی ہے۔ اداریہ میں لکھا ہے کہ جنرل بپن راوت، اہلیہ سمیت گیارہ لوگ مارے گئے۔ جنرل راوت ایک بہادر تھے۔ ملک کی حفاظت کے لیے وہ ایک نڈر ہیرو تھے جنہیں چیلنجز کا سامنا اپنے سینے پر کرنا پڑا۔ ایک جنگجو کی حیثیت سے انہیں کئی حادثات کا سامنا کرنا پڑا۔ سال 2015 میں جنرل راوت کے ہیلی کاپٹر کو ناگالینڈ میں حادثہ پیش آیا تھا۔ ہیلی پیڈ سے ٹیک آف کرنے کے چند لمحوں بعد ہی ان کا ہیلی کاپٹر نیچے آگیا اور معمولی حادثہ کا شکار ہوگیا تھا۔ اس کے بعد افسران کی میٹنگ میں انہوں نے ہنستے ہوئے کہا کہ میں پہاڑی آدمی ہوں۔ میں ایسے معمولی حادثات میں اپنی جان نہیں گنواؤں گا۔'' جنرل راوت براہ راست میدان جنگ کے سپاہی تھے۔ ان کی موجودگی سے بعض اوقات دشمنوں میں ہلچل مچ جاتی تھی۔

37 سال تک انہوں نے فوج کی وردی اور بہادری کے تمغے اپنے سینے پر سجائے۔ بطور سپاہی ان کی خدمات، جو 1979 میں شروع ہوئی تھیں، بدھ کو ختم ہوگئیں۔ چین نے لداخ کے علاقے میں خفیہ تجاوزات کر رکھے ہیں۔ کشمیر میں پاکستانیوں کی بزدلانہ کارروائیاں جاری ہیں۔ جس پر انہوں نے کہا تھا، ایسے وقت میں 'اگر ہماری زمین پر ایک انچ بھی دراندازی ہوئی تو ہم اسے وہیں زمین میں دفن کر دیں گے۔' وپن راوت نے ملک کے چیف آف آرمی اسٹاف کی حیثیت سے فرائض انجام دیے اور فوری طور پر ملک کی مسلح افواج کے سربراہ کے طور پر قیادت کو قبول کرلیا۔ چیف آف ڈیفنس اسٹاف یعنی ملک کی تینوں افواج کے سربراہ کا نیا عہدہ تشکیل دیا گیا۔ تینوں فوجوں کے پہلے کمانڈر کے طور پر جنرل راوت کو یہ ذمہ داری سونپی گئی تھی۔

مزید پڑھیں:

جنرل ملٹری انسٹی ٹیوٹ General Military Institute میں ایک لیکچر کے لیے جا رہے تھے۔ ڈیوٹی کے دوران ان کی موت ہوگئی۔ جنگل اور پہاڑوں کا یہ جنگجو آخر کار جنگل میں ہی گر گیا۔ کئی جنگی اسرار، پلوامہ سمیت کئی راز جنرل راوت کے ساتھ ہمیشہ کے لیے گم ہو گئے۔ کسی وقت جنرل راوت نے اس پر روشنی ڈالی ہوگی۔ عظیم جنگجو، ملک کے بہادر بیٹے جنرل بپن راوت کو خراج عقیدت پیش ہے۔

تمل ناڈو کے کنور ضلع میں ہوئے فضائیہ کی دردناک ہیلی کاپٹر حادثے پر شیوسینا نے اپنے ترجمان 'سامنا' اخبار Saamana Editorial on General Bipain Rawat میں تینوں فوج کے سربراہ جنرل بپن راوت General Bipin Rawat Death کو یاد کرتے ہوئے اداریہ میں جگہ دی ہے۔ اداریہ میں لکھا ہے کہ جنرل بپن راوت، اہلیہ سمیت گیارہ لوگ مارے گئے۔ جنرل راوت ایک بہادر تھے۔ ملک کی حفاظت کے لیے وہ ایک نڈر ہیرو تھے جنہیں چیلنجز کا سامنا اپنے سینے پر کرنا پڑا۔ ایک جنگجو کی حیثیت سے انہیں کئی حادثات کا سامنا کرنا پڑا۔ سال 2015 میں جنرل راوت کے ہیلی کاپٹر کو ناگالینڈ میں حادثہ پیش آیا تھا۔ ہیلی پیڈ سے ٹیک آف کرنے کے چند لمحوں بعد ہی ان کا ہیلی کاپٹر نیچے آگیا اور معمولی حادثہ کا شکار ہوگیا تھا۔ اس کے بعد افسران کی میٹنگ میں انہوں نے ہنستے ہوئے کہا کہ میں پہاڑی آدمی ہوں۔ میں ایسے معمولی حادثات میں اپنی جان نہیں گنواؤں گا۔'' جنرل راوت براہ راست میدان جنگ کے سپاہی تھے۔ ان کی موجودگی سے بعض اوقات دشمنوں میں ہلچل مچ جاتی تھی۔

37 سال تک انہوں نے فوج کی وردی اور بہادری کے تمغے اپنے سینے پر سجائے۔ بطور سپاہی ان کی خدمات، جو 1979 میں شروع ہوئی تھیں، بدھ کو ختم ہوگئیں۔ چین نے لداخ کے علاقے میں خفیہ تجاوزات کر رکھے ہیں۔ کشمیر میں پاکستانیوں کی بزدلانہ کارروائیاں جاری ہیں۔ جس پر انہوں نے کہا تھا، ایسے وقت میں 'اگر ہماری زمین پر ایک انچ بھی دراندازی ہوئی تو ہم اسے وہیں زمین میں دفن کر دیں گے۔' وپن راوت نے ملک کے چیف آف آرمی اسٹاف کی حیثیت سے فرائض انجام دیے اور فوری طور پر ملک کی مسلح افواج کے سربراہ کے طور پر قیادت کو قبول کرلیا۔ چیف آف ڈیفنس اسٹاف یعنی ملک کی تینوں افواج کے سربراہ کا نیا عہدہ تشکیل دیا گیا۔ تینوں فوجوں کے پہلے کمانڈر کے طور پر جنرل راوت کو یہ ذمہ داری سونپی گئی تھی۔

مزید پڑھیں:

جنرل ملٹری انسٹی ٹیوٹ General Military Institute میں ایک لیکچر کے لیے جا رہے تھے۔ ڈیوٹی کے دوران ان کی موت ہوگئی۔ جنگل اور پہاڑوں کا یہ جنگجو آخر کار جنگل میں ہی گر گیا۔ کئی جنگی اسرار، پلوامہ سمیت کئی راز جنرل راوت کے ساتھ ہمیشہ کے لیے گم ہو گئے۔ کسی وقت جنرل راوت نے اس پر روشنی ڈالی ہوگی۔ عظیم جنگجو، ملک کے بہادر بیٹے جنرل بپن راوت کو خراج عقیدت پیش ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.