سری کرشنا کمیشن رپورٹ کے مقدمہ میں سپریم کورٹ میں سماعت التواء کا شکار ہو گئی ہے۔ اس درمیان ایک عرضی گزار ڈاکٹر عظیم الدین نے مطالبہ کیا ہے کہ مظلوموں کو انصاف دلانے کے لیے اس عدالتی کوشش کو آگے بڑھایا جائے۔
عرضی گزار کے مطابق فی الحال اس معاملہ میں کسی کو کوئی دلچسپی نہیں ہے اور مظلوم انصاف کو ترس گئے ہیں۔ متاثرین عدالت کے چکر لگا لگا کر تھک چکے ہیں۔
دراصل مہاراشٹر حکومت نے فسادات کی تحقیقات کے لیے سری کرشنا کمیشن تشکیل کی تھی لیکن آج دو دہائی گزر جانے کے باوجود کمیشن کی رپورٹ کو نافذ نہیں کیا گیا ہے اور متاثرین آج بھی انصاف سے محروم ہیں۔ سپریم کورٹ میں زیر سماعت مقدمہ کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔