پٹرول اور ڈیزل ایسی اشیاء میں شامل ہیں جن کے سستے اور مہنگے ہونے کے سبب بازار کی قیمتوں اور ضروری اشیاء کے داموں پر سیدھے اثر پڑتا ہے۔ گزشتہ کی مہینوں سے تیل کی قیمتوں میں دن بدن اضافہ ہی درج کیا جارہا ہے۔ اور مرکزی حکومت کے ساتھ ساتھ تیل کمپنیاں مبینہ من مانے طریقوں سے تیل کی قیمتیں بڑھائے جارہی ہیں۔
گزشتہ ایک ہفتہ کے دوران دوسری مرتبہ آج بدھ کے روز پانچ دن کے بعد آئل کمپنیوں نے تیل کی قیمتیں بڑھادی ہیں۔ جس کی وجہ سے ممبئی میں آج پٹرول 91.07 روپے فی لیٹر پر پہنچ گیا ہے جو 4 اکتوبر 2018 کی ریکارڈ قیمت 91.34 روپے سے محض 27 پیسے کم ہے۔
واضح رہے کہ تیل کمپنیوں نے 29 دن تک قیمتیں مستحکم رہنے کے بعد دونوں ایندھنوں کی قیمتوں میں 06 اور 07 جنوری کو اضافہ کیا تھا اور اس کے بعد قیمتیں پانچ دن مستحکم رہیں۔ 6 اور 7 جنوری کو پٹرول 49 پیسے فی لیڑ جبکہ ڈیزل 51 پیسے مہنگا ہوا تھا۔
بدھ کے روز دارالحکومت میں پٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں 25، 25 پیسے فی لیٹر کا اضافہ ہوا ہے۔ اس کے بعد دہلی میں پیٹرول نئی ریکارڈ سطح 84.45 روپے پر پہنچ گیا ہے جب کہ ڈیزل 74.63 روپے فی لیٹر ہوگیا۔ 7 جنوری کو دہلی میں پٹرول کی قیمت ریکارڈ 84.20 روپے فی لیٹر تک پہنچ گئی تھی۔ اس سے قبل 4 اکتوبر 2018 کو دارالحکومت میں پٹرول کی قیمت 84 روپے فی لیٹر ریکارڈ سطح پر تھی۔