مہاراشٹر کے صنعتی شہر بھیونڈی میں سڑکوں سے اڑتی دھول، پاور لوم اور موتی فیکٹریوں سے نکلنے والے سنتھیٹیک کچراسے دن بہ دن اضافہ ہوتا جارہا ہے۔
سائزنگ اور ڈائنگوں سے نکلنے والے دھویں کے ساتھ ہی کارپوریشن کے ڈمپنگ گراؤنڈ میں کچرے کو جلانے سے فضائی آلودگی میں اضافہ ہورہا ہے جو انسانی صحت کے لیے سخت نقصان دہ ہے۔
آلودگی پر قابوپانے میں انتظامیہ کی ناکامی کےخلاف سماجی تنظیم مومنٹ فار پیس اینڈ جسٹس،سنواد فاؤنڈیشن،مانوہت سیوا سنستھا،این ایچ آر او،ینگ خاندیش اور خیرملت نامی تنظیم نے ’بھیونڈی مانگے جواب‘ کے بینرتلے زبردست احتجاج کیا۔ اس موقع پر مظاہرے میں شامل احتجاجیوں نے اپنے چہروں پر ماسک پہن رکھا تھا۔
سماجی تنظیم کے رضاکاروں نے اپنا احتجاج دھامنکر ناکہ سے شروع کیا۔ان کے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز تھے جس پر،ہر ایک بھیونڈی واسی کی مانگ، کچرا مکت بھیونڈی، کیوں نہیں سوچھ ہوا؟کیوں نہیں ہے پینے کا صاف پانی؟کیوں نہیں ملے ٹکنے والے روڈ؟بھیونڈی مانگے جواب۔جیسے نعرے تحریر تھے۔
احتجاج میں سینکڑوں کی تعداد میں شامل رضاکار میونسپل کارپوریشن کی کارکردگی پر شدید برہم نظرآئے، اور دھامنکر ناکہ سے ریلی کی شکل میں،’بھیونڈی کو آلودگی سے دور کرو‘،’بھیونڈی کو دھول سے مکت کرو‘،’اچھی سڑک ہمارا حق‘،’بھیونڈی کو پولوشن سے مکت کرو‘،’کارپوریشن ہمیں جواب دے‘ کا نعرہ لگاتے ہوئے میونسپل کارپوریشن کے صدر دفتر تک مارچ کیا۔اور صدردروازے کے پاس زبردست نعرے بازی کی۔
اس موقع پر متعلقہ افسران کو ایک میمورنڈم پیش کیا گیا اور انھیں شہر کے حالات سے آگاہ کیا گیا۔