انہوں نے کہا کہ “صورتحال مکمل طور پر قابو میں ہے۔ اگرچہ کہ یہ صحیح ہے کہ ممبئی میں یومیہ 1200کے قریب مصدقہ مریض پائے جا رہے ہیں، تاہم ، ان میں سے 80 فی صد سے زیادہ افراد کی تعداد مختلف مقامات سے سفر کر کے یہاں پہنچنے والوں کی ہے۔ وہ ممبئی کے آس پاس کے شہروں سے یہاں آتے ہیں"۔
انہوں نے کہا کہ " شہر کے مضافاتی علاقوں میں دہیسر کا علاقہ ممبئی کے علاقے وسئی ویرار، میرا بھیندر اور ملنڈ، بھانڈوپ علاقوں سے قریب ہونے کی وجہ سے متاثر ہورہا ہے۔ اگر ان وارڈوں کو چھوڑ دیا جائے تو پھر شہر کے دوسرے وارڈوں میں روزانہ صرف 300 کے قریب ہی معاملات سامنے آرہے ہیں"۔
یہ بھی پڑھیں:
ممبئی: کورونا مریضوں کے لیے روبوٹک ٹرالی
بی ایم سی کمشنر اقبال سنگھ چہل کے مطابق دوسرے شہروں جیسے تھانہ، نوی ممبئی اور کلیان ڈومبیولی کے برخلاف ممبئی کو لاک ڈاؤن کی ضرورت نہیں ہے۔ "ہم نے جانچ کے وسائل کو فروغ دیا ہے۔ اب ہم روزانہ 6500 سے زیادہ ٹیسٹ لے رہے ہیں۔ یکم جون سے ہم نے نرمی برتی اور سہولت دینا شروع کیا ہے، آج سڑکوں پر روزانہ ایک کروڑ افراد چل پھر رہے ہیں، اس کے باوجود ہمارے پاس روزانہ صرف 1200 معاملات سامنے آرہے ہیں ہیں ، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وائرس پر قابو پانے کی ہماری پالیسی کامیاب ہوگئی ہے"۔
اقبال سنگھ چہل نے کہا کہ بی ایم سی کی کوشش ہو گی کہ آئندہ چند روز میں مصدقہ مریضوں کی تعداد 500 سے 1000 کے درمیان تک پہنچ جائے۔ انہوں نے کہا کہ یہ وبائی مرض شہر میں قابو پانے کے راستے پر ہے کیوں کہ ممبئی میں کوویڈ -19 مریض سے متاثرہ افراد کی شرح 1.1 ہے۔ “ تکنیکی طور پر، 1.0 سے نیچے کی کسی بھی شرح کا مطلب ہے کہ وبائی بیماری ختم ہوگئی ہے۔ لہذا ، ہم وہاں تک پہنچ رہے ہیں"۔
میونسپل کمشنر کے مطابق ، روزانہ 1200معاملات تشویشناک نہیں ہیں، کیونکہ ان میں سے صرف 150 سے 200 میں ہی کورونا کی علامات ہائی جاتی ہیں اور صرف انہی 200 افراد کو ہی شریک دواخانہ کیا جا تا ہے۔باقی لگ بھگ 1000 افراد غیر علامتی مریض ہوتے ہیں۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ ممبئی میں اسپتالوں کی صورتحال میں بھی بہتری آئی ہے اقبال سنگھ چہل کے مطابق ، ممبئی کے اسپتالوں میں اب متصلہ شہروں سے آئے ہوئے ایک ہزار مریضوں کا علاج کیا جا رہا ہے۔
ممبئی کے اطراف کے شہروں میں لاک ڈاؤن کو ضروری قرار دیتے ہوئے انھوں نے "یہ تشویش کی بات ہے کہ ممبئی میں 22000 اور تھانہ میں 32000 سرگرم معاملات ( مصدقہ مریض ) ہیں "۔ کمشنر نے کہا کہ ان شہروں میں بھی برہمن ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی) کی "وائرس سے پیچھا چھڑانے والی پالسی" پر عمل کرنے کی ضرورت ہے۔ اس موقع پر انھوں نے یہ بھی ب بتایا کہ کورونا کے خلاف اس جنگ میں شہری عملہ ، ڈاکٹروں اور محکہ صحت سے تعلق رکھنے والے دیگر 3050 سے زیادہ افراد اس وائرس سے متاثر ہو چکے ہیں۔