دسہرہ کے تہوار کے موقع پر وزیراعلیٰ ادھو ٹھاکرے کی تقریر کے بعد بی جے پی رہنماؤں نے پریس کانفرنس کی، جس میں ریاستی وزیراعلی اور مہا وکاس اگھاڑی کے قائد اور مہاراشٹر حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
جس کا جواب دیتے ہوئے نواب ملک نے کہا کہ یہ کہنا مناسب نہیں ہے کہ بی جے پی کے کچھ رہنما وزیراعلیٰ کے خلاف گالی گلوچ کا استعمال کررہے ہیں اور پیشن گوئی کررہے ہیں کہ کوئی وزیر جیل جائے گا۔
ملک نے کہا کہ مہذب معاشرے اور سیاست میں غیر پارلیمانی الفاظ استعمال کرنا غلط ہے، ملک نے یہ بھی مشورہ دیا کہ ہر ایک کو حدود میں رہ کر شگفتہ زبان کا استعمال کرنا چاہئے، حکومت مہاراشٹر کم از کم ایک ہی پروگرام کی بنیاد پر چلتی ہے۔ کانگریس، این سی پی اور شیوسینا نے اپنا نظریہ ترک نہ کرتے ہوئے حکومت میں شامل ہوئے ہیں، مذہب کی بنیاد پر سیاست کرنا ہمارے پروگرام میں نہیں ہے۔
نواب ملک نے یہ بھی کہا کہ لوگ جانتے ہیں کہ بی جے پی مذہب کی بنیاد پر ووٹوں کی سیاست کرتی ہے۔ شیوسینا اور بی جے پی دونوں کے درمیان تنازعہ میں وزیراعلی ادھو ٹھاکرے نے بی جے پی کو حقیقی صورتحال کا آئینہ دکھایا ہے۔
نواب ملک نے یہ بھی کہا کہ وزیراعلی ادھو ٹھاکرے نے دسہرہ ریلی کو بتایا تھا کہ بی جے پی کس طرح مختلف بیان بازیاں کرکے لوگوں کو گمراہ کرتی ہے۔