ریاست مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی کے ورلی، لال باغ اور سائن کولی واڑہ علاقے میں کورونا وائرس کے مثبت معاملے سامنے آنے کے بعد لوگوں میں افراتفری ہے۔
ان مریضوں میں سے دھاراوی علاقے میں ایک مریض کی موت ہونے کے بعد کچھ عمارتوں کو سیل کر دیا گیا ہے۔
دھاراوی کو ایشیا کی سب سے بڑی جھوپڑپٹی کہا جاتا ہے۔ یہاں پر تقریباً دس لاکھ افراد رہتے ہیں۔ گھنی آبادی والی جھوپڑپٹی ہونے کی وجہ سے یہاں پر سماجی فاصلہ برقرار رکھنا اور اس پر عمل کرنا بہت مشکل ہے جو مقامی شہری انتظامیہ کے لیے سب سے بڑا مسئلہ ہے۔
ممبئی کے کچی آبادی والے علاقے میں کورونا وائرس کے پھیل جانے کے سبب اب آئندہ چند روز تک مواصلاتی اصولوں کی پابندی کرنا بہت ضروری ہے۔
کورونا کی بیماری سے بچنے کے لئے کچی آبادی کے علاقوں میں پولیس کو تعینات کیا گیا ہے لیکن اشیائے ضروریہ خریدنے اور رفع حاجت کے لیے لوگوں کو باہر جانا پڑتا ہے جس کی وجہ سے بھیڑبھاڑ ہو رہی ہے جس کے مدنظر حکومت اور ممبئی پولیس کچی آبادی میں رہنے والے افراد سے کورونا وائرس کے پھیلاو کو روکنے کی اپیل کر رہی ہے۔