ریاست مہاراشٹر میں لاک ڈاؤن کے سبب عبادت گاہیں بند ہیں، جس کے تعلق سے ملت کے ذمہ داروں نے ریاست کے وزیر داخلہ انل دیشمکھ سے ملاقات کرکے مساجد کھولنے کا مطالبہ کیا ہے۔
سابق رکن اسمبلی بشیر موسی پٹیل اور جمعیت علماء کے کارکنان نے وزیر داخلہ انل دیشمکھ سے یہ مطالبہ کیا ہے کہ طویل مدت سے مساجدیں بند ہیں، جبکہ دوسرے جگہیں بازار، کاروبار ان سب کو لیکر برتی جانے والی سختی کو ختم کیا گیا ہے، اس لیے حکومت جلد سے جلد مساجد میں نماز با جماعت ادا کرنے کی اجازت دے۔
بشیر پٹیل نے کہا کہ ہم سوشل ڈسٹنسنگ قوانین پر عمل کرتے ہوئے نماز ادا کرینگے،
مفتی نے کہا کہ ہماری درخواست پر وزیر داخلہ نے سنجیدگی دکھاتے ہوئے نماز کو لیکر جلد ہی کچھ تدابیر نکالنے کی بات کہی ہے، وہ بھی سوشل دسٹنسنگ قوانین کو مد نظر رکھتے ہوئے۔
حکومت مہاراشٹر نے حال ہی میں یہ بات واضح کی تھی کہ جلد سے جلد لاک ڈاؤن میں نرمی برتنے کی بات کہی تھی حالانکہ حکومت نے اس پر عمل کیا لیکن عبادت گاہیں آج بھی بند ہیں۔
اس ملاقات میں مفتی سعید الرحمن ،مولانا معراج صاحب جمعیت علماء ، حافظ منور سحاب چیف قاضی، محمد حافظ علا الدین ، مفتی عمیر ،برکاتی ، حاجی محمد یونس ، حاجی محمد حنیف ، عمران انصاری مولانا فضیلت قاسمی سمیت مسافر خانہ ممبئی کے کارکنان بھی شریک تھے۔