ETV Bharat / city

ممبئی: کسانوں کی حمایت میں متعدد رہنما اور سماجی کارکن

author img

By

Published : Jan 16, 2021, 10:24 PM IST

زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کا احتجاج مسلسل جاری ہے، ممبئی میں بھی کسانوں کی حمایت میں احتجاج کیا گیا۔

Many leaders and social workers present in Mumbai in support of farmers
کسانوں کی حمایت میں ممبئی میں متعدد رہنما اور سماجی کارکن موجود

آزاد میدان ممبئی میں کسانوں کی حمایت کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے جسٹس کولسے پاٹل نے مودی اور شاہ کو دنیا کا جھوٹا ترین انسان قرار دیا۔ زرعی قانون پر مودی سرکار پر سنگین الزام عائد کرتے ہوئے کسان اور کسانی اڈانی اور امبانی کے سپرد کرنے کی سازش قرار دی ہے۔

اڈانی کو اناج کے ذخیرہ اندوزی کے لیے اسے سرکار نے گودام بنانے کی اجازت دے دی ہے۔ اس میں اناج کا ذخیرہ کیا جائےگا۔ اناج کو پیدا کرنے کسانوں کے ساتھ اگر ہم سب ابھی نہیں تو کبھی نہیں۔ اس لئے ہمیں متحد ہو کر لڑائی لڑنے کی ضرورت ہے۔ مودی شاہ کو بے دخل کرنے تک ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے۔

ویڈیو

اس احتجاجی مظاہرہ میں سیاہ قانون واپس لو کا پر زور مطالبہ کیا گیا اور سرکار کو یہ باور کرایا گیا کہ ممبئی کے عوام کسانوں کے شانہ بشانہ اس احتجاج میں نہ صرف شامل ہیں بلکہ جب تک یہ فرسودہ قانون واپس نہیں لیا جاتا اس وقت تک احتجاج جاری رہے گا۔

یہ کسان الائنس مورچہ کی قیادت خواتین نے کی تیستا سیتلواڈ ۔ورشا ولاس سمیت برقعہ نشین خواتین نے پیدل مارچ میں سیاہ قانون واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے جبکہ اس پیدل مارچ میں مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی اور ایس پی کے رکن اسمبلی رئیس شیخ نے احتجاجی مظاہرہ میں شرکت کر کے اپنی مکمل حمایت کا اعلان کیا۔

انہوں نے کہا کہ اس ملک میں صرف دو لوگ اڈانی اور امبانی کو سرکار فائدہ پہنچانے کی کوشش کر رہی ہے۔ ان ایجنٹوں اور دلالوں کو ہمیں یہ پیغام دینا ہے کہ اب عوام بیدار ہو چکی ہے۔ اس حکومت کو اکھاڑ پھینکنا ہے اور ایک اچھی سرکار لانی ہے۔ اس احتجاجی مظاہرہ میں تقریبا تین سو سے زائد تنظیموں نے حصہ لیا ہے۔

اس احتجاجی مظاہرہ سے پیدل مارچ کے دوران خطاب کرتے ہوئے ابو عاصم اعظمی نے کہا کہ سرکار میں تکبر ہے لیکن یہ تکبر چکنا چور ہو گا کیونکہ اب عوام کسان کے ساتھ آ گئی ہے۔ کسانوں نے اس ملک کو ایک نئی راہ دکھائی ہے۔ ہم کسانوں کے احسان مند ہیں کہ انہوں نے یہ احتجاج کر کے ملک کو بیدار کیا ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ سرکار ہوش کے ناخن لے کر سیاہ قانون واپس لے کیونکہ یہ کسان مخالف قانون ہے۔ اس میں سرکار کی ہٹ دھرمی ناقابل برداشت ہے کیونکہ اس نے پارلیمنٹ میں غیر دستوری طریقے سے کورونا کے دوران یہ بل منظور کروایا ہے، یہ انتہائی تشویشناک ہے۔

آزاد میدان میں مجمع سے خطاب کرتے ہوئے ابو عاصم اعظمی نے چیلنج کیا کہ جب تک ہم کارپوریٹ کو برباد نہیں کریں گے چین سے نہیں بیٹھیں گے کیونکہ مودی نے کمپنی کو فائدہ پہنچانے کی پالیسی تیار کی ہے۔ اس لئے ہم انہیں سبق سکھائیں گے کہ محلوں میں ہمیں احتجاج کرنے کی ضرورت ہے۔ کسانوں نے پورے ملک کو بیدار کر دیا ہے۔ فلم اداکار سشانت سنگھ نے کہا کہ سرکار نے کسانوں کے مسئلہ پر ہم سب کو متحد کر دیا ہے۔ ہم اس کے شکر گزار ہیں، ہم تیزی سے آگے بڑھیں گے یہی ہمارا عزم ہے۔

رکن اسمبلی رئیس شیخ نے بھی کسانوں کی حمایت میں پیدل مارچ میں شرکت کے بعد یہ واضح کیا کہ جب تک قوانین واپس نہیں لیا جاتا، اس وقت تک کسان سنگھرش کرے گا اور ہم ممبئی والے بھی ان کے ساتھ ہیں۔ کسان الائنس مورچہ سے خطاب کرتے ہوئے آزاد میدان میں مولانا سید اطہر علی نے کہا کہ اگر کسان مخالف سیاہ قانون نافذ ہو گیا تو اناج مہنگا ہو جائے گا اور اناج کی خرید و فروخت میں گڑبڑی کر کے سرمایہ دار ذخیرہ اندوزی کر کے اناج کو مہنگی قیمتوں میں فروخت کریں گے۔ اگر یہ سیاہ قانون ختم نہیں کیا گیا تو بے روزگاری اور معاشی غیر مستحکم حالات پیدا ہو جائیں گے۔ یہ قانون ملک کی بربادی کا قانون ہے، یہ مظاہرہ صرف کسانوں کے خلاف نہیں بلکہ ہر عام و خواص کے خلاف ہے۔ اگر ہم اسی طرح سیسہ پلائی دیوار کی طرح ڈٹے رہے تو کسان کی فتح ہوگی۔کسان کی فتح ہم سب کی فتح ہے۔

امول مڈامے نے کہا کہ بی جے پی حکومت میں ذخیرہ اندوزی کرنے پر پابندی ختم کر دی گئی ہے۔ یہ مہنگائی بڑھانے کی ایک سازش ہے، اس لئے یہ قانون واپس لیا جائے جب تک مطالبہ پورا نہیں ہوگا کسان اپنا احتجاج ختم نہیں کریں گے۔ کسان لیڈر امرجیت سنگھ نے کہا کہ یہ تحریک ملک کا تحریک ہے یہ کسی ایک کا یا مخصوص طبقہ کی تحریک نہیں بلکہ عوام کی آواز ہے۔ اس لئے ممبئی کی سرزمین پر بھی اس احتجاج کی تقویت ملی ہے ۔

سماجی خادمہ میدھا پاٹکر نے آزاد میدان میں جم غفیر سے خطاب کرتے ہوئے واضح کیا کہ آج سرکار سرمایہ داروں کو فائدہ پہنچانے کے لئے سرکار نے بل منظور کیا ہے۔ یہ انتہائی تشویشناک ہے کہ ممبئی میں امبانی کا عالیشان محل ہے لیکن اس میں صرف سات لوگ رہتے ہیں اور ان کے لیے غریب کسان مخالف قانون منظور کیا ہے۔ اس کے خلاف ہم جد و جہد کر رہے ہیں، یہ تحریک جاری رہے گی۔ سماجی خادمہ تیستا سیتلواڈ نے کہا کہ پنجاب کی سرزمین پر جنگ آزادی کے لیے بھگت سنگھ اور اس کے کنبہ نے قربانیاں بھی دی ہیں وہ جانتے ہیں کہ یہ نجکاری غلامی کی طرف قدم ہے۔ ہمیں اس کسان تحریک کو مزید شدت کے ساتھ لڑنے کی ضرورت ہے۔ آئندہ بھی آندولن کی حکمت عملی تیار کرنے کی ضرورت ہے۔ اس احتجاجی مظاہرہ سے خطاب کرتے ہوئے مولانا اعجاز کشمیری نے بھی سیاہ زرعی قانون واپس لینے کا پرزور مطالبہ کیا ہے اور کہا کہ یہ احتجاج جاری رہے گا۔ ہمیں اس تحریک کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے ۔

ممبئی امن کمیٹی کے سربراہ فرید شیخ نے اس پیدل مارچ میں نظم و نسق سمیت دیگر انتظامیہ امور کا خاص خیال رکھا انہوں نے کہا کہ کسان کا یہ احتجاج جاری رہے گا، اسی مناسبت سے ممبئی کی سرزمین سے یہ تحریک کا آغاز کیا گیا ہے ۔

اس مظاہرہ سے جماعت اسلامی اور کسان الائنس مورچہ کے عبدالحسیب نے اس احتجاجی مظاہرہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ کسان مخالف قانون واپس لیاجائے ۔ کسان لیڈر پرتبھا شندے نے مودی کو دھوکہ باز قرار دیا کیونکہ وہ صرف جملہ بازی کرتے ہیں ۔ایم ایل سی ودیا چوہان نے کہا کہ اب مودی سرکار کو بے دخل کرنے کے لئے ای وی ایم کے خلاف بھی تحریک چلانے کی ضرورت ہے۔

آزاد میدان ممبئی میں کسانوں کی حمایت کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے جسٹس کولسے پاٹل نے مودی اور شاہ کو دنیا کا جھوٹا ترین انسان قرار دیا۔ زرعی قانون پر مودی سرکار پر سنگین الزام عائد کرتے ہوئے کسان اور کسانی اڈانی اور امبانی کے سپرد کرنے کی سازش قرار دی ہے۔

اڈانی کو اناج کے ذخیرہ اندوزی کے لیے اسے سرکار نے گودام بنانے کی اجازت دے دی ہے۔ اس میں اناج کا ذخیرہ کیا جائےگا۔ اناج کو پیدا کرنے کسانوں کے ساتھ اگر ہم سب ابھی نہیں تو کبھی نہیں۔ اس لئے ہمیں متحد ہو کر لڑائی لڑنے کی ضرورت ہے۔ مودی شاہ کو بے دخل کرنے تک ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے۔

ویڈیو

اس احتجاجی مظاہرہ میں سیاہ قانون واپس لو کا پر زور مطالبہ کیا گیا اور سرکار کو یہ باور کرایا گیا کہ ممبئی کے عوام کسانوں کے شانہ بشانہ اس احتجاج میں نہ صرف شامل ہیں بلکہ جب تک یہ فرسودہ قانون واپس نہیں لیا جاتا اس وقت تک احتجاج جاری رہے گا۔

یہ کسان الائنس مورچہ کی قیادت خواتین نے کی تیستا سیتلواڈ ۔ورشا ولاس سمیت برقعہ نشین خواتین نے پیدل مارچ میں سیاہ قانون واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے جبکہ اس پیدل مارچ میں مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی اور ایس پی کے رکن اسمبلی رئیس شیخ نے احتجاجی مظاہرہ میں شرکت کر کے اپنی مکمل حمایت کا اعلان کیا۔

انہوں نے کہا کہ اس ملک میں صرف دو لوگ اڈانی اور امبانی کو سرکار فائدہ پہنچانے کی کوشش کر رہی ہے۔ ان ایجنٹوں اور دلالوں کو ہمیں یہ پیغام دینا ہے کہ اب عوام بیدار ہو چکی ہے۔ اس حکومت کو اکھاڑ پھینکنا ہے اور ایک اچھی سرکار لانی ہے۔ اس احتجاجی مظاہرہ میں تقریبا تین سو سے زائد تنظیموں نے حصہ لیا ہے۔

اس احتجاجی مظاہرہ سے پیدل مارچ کے دوران خطاب کرتے ہوئے ابو عاصم اعظمی نے کہا کہ سرکار میں تکبر ہے لیکن یہ تکبر چکنا چور ہو گا کیونکہ اب عوام کسان کے ساتھ آ گئی ہے۔ کسانوں نے اس ملک کو ایک نئی راہ دکھائی ہے۔ ہم کسانوں کے احسان مند ہیں کہ انہوں نے یہ احتجاج کر کے ملک کو بیدار کیا ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ سرکار ہوش کے ناخن لے کر سیاہ قانون واپس لے کیونکہ یہ کسان مخالف قانون ہے۔ اس میں سرکار کی ہٹ دھرمی ناقابل برداشت ہے کیونکہ اس نے پارلیمنٹ میں غیر دستوری طریقے سے کورونا کے دوران یہ بل منظور کروایا ہے، یہ انتہائی تشویشناک ہے۔

آزاد میدان میں مجمع سے خطاب کرتے ہوئے ابو عاصم اعظمی نے چیلنج کیا کہ جب تک ہم کارپوریٹ کو برباد نہیں کریں گے چین سے نہیں بیٹھیں گے کیونکہ مودی نے کمپنی کو فائدہ پہنچانے کی پالیسی تیار کی ہے۔ اس لئے ہم انہیں سبق سکھائیں گے کہ محلوں میں ہمیں احتجاج کرنے کی ضرورت ہے۔ کسانوں نے پورے ملک کو بیدار کر دیا ہے۔ فلم اداکار سشانت سنگھ نے کہا کہ سرکار نے کسانوں کے مسئلہ پر ہم سب کو متحد کر دیا ہے۔ ہم اس کے شکر گزار ہیں، ہم تیزی سے آگے بڑھیں گے یہی ہمارا عزم ہے۔

رکن اسمبلی رئیس شیخ نے بھی کسانوں کی حمایت میں پیدل مارچ میں شرکت کے بعد یہ واضح کیا کہ جب تک قوانین واپس نہیں لیا جاتا، اس وقت تک کسان سنگھرش کرے گا اور ہم ممبئی والے بھی ان کے ساتھ ہیں۔ کسان الائنس مورچہ سے خطاب کرتے ہوئے آزاد میدان میں مولانا سید اطہر علی نے کہا کہ اگر کسان مخالف سیاہ قانون نافذ ہو گیا تو اناج مہنگا ہو جائے گا اور اناج کی خرید و فروخت میں گڑبڑی کر کے سرمایہ دار ذخیرہ اندوزی کر کے اناج کو مہنگی قیمتوں میں فروخت کریں گے۔ اگر یہ سیاہ قانون ختم نہیں کیا گیا تو بے روزگاری اور معاشی غیر مستحکم حالات پیدا ہو جائیں گے۔ یہ قانون ملک کی بربادی کا قانون ہے، یہ مظاہرہ صرف کسانوں کے خلاف نہیں بلکہ ہر عام و خواص کے خلاف ہے۔ اگر ہم اسی طرح سیسہ پلائی دیوار کی طرح ڈٹے رہے تو کسان کی فتح ہوگی۔کسان کی فتح ہم سب کی فتح ہے۔

امول مڈامے نے کہا کہ بی جے پی حکومت میں ذخیرہ اندوزی کرنے پر پابندی ختم کر دی گئی ہے۔ یہ مہنگائی بڑھانے کی ایک سازش ہے، اس لئے یہ قانون واپس لیا جائے جب تک مطالبہ پورا نہیں ہوگا کسان اپنا احتجاج ختم نہیں کریں گے۔ کسان لیڈر امرجیت سنگھ نے کہا کہ یہ تحریک ملک کا تحریک ہے یہ کسی ایک کا یا مخصوص طبقہ کی تحریک نہیں بلکہ عوام کی آواز ہے۔ اس لئے ممبئی کی سرزمین پر بھی اس احتجاج کی تقویت ملی ہے ۔

سماجی خادمہ میدھا پاٹکر نے آزاد میدان میں جم غفیر سے خطاب کرتے ہوئے واضح کیا کہ آج سرکار سرمایہ داروں کو فائدہ پہنچانے کے لئے سرکار نے بل منظور کیا ہے۔ یہ انتہائی تشویشناک ہے کہ ممبئی میں امبانی کا عالیشان محل ہے لیکن اس میں صرف سات لوگ رہتے ہیں اور ان کے لیے غریب کسان مخالف قانون منظور کیا ہے۔ اس کے خلاف ہم جد و جہد کر رہے ہیں، یہ تحریک جاری رہے گی۔ سماجی خادمہ تیستا سیتلواڈ نے کہا کہ پنجاب کی سرزمین پر جنگ آزادی کے لیے بھگت سنگھ اور اس کے کنبہ نے قربانیاں بھی دی ہیں وہ جانتے ہیں کہ یہ نجکاری غلامی کی طرف قدم ہے۔ ہمیں اس کسان تحریک کو مزید شدت کے ساتھ لڑنے کی ضرورت ہے۔ آئندہ بھی آندولن کی حکمت عملی تیار کرنے کی ضرورت ہے۔ اس احتجاجی مظاہرہ سے خطاب کرتے ہوئے مولانا اعجاز کشمیری نے بھی سیاہ زرعی قانون واپس لینے کا پرزور مطالبہ کیا ہے اور کہا کہ یہ احتجاج جاری رہے گا۔ ہمیں اس تحریک کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے ۔

ممبئی امن کمیٹی کے سربراہ فرید شیخ نے اس پیدل مارچ میں نظم و نسق سمیت دیگر انتظامیہ امور کا خاص خیال رکھا انہوں نے کہا کہ کسان کا یہ احتجاج جاری رہے گا، اسی مناسبت سے ممبئی کی سرزمین سے یہ تحریک کا آغاز کیا گیا ہے ۔

اس مظاہرہ سے جماعت اسلامی اور کسان الائنس مورچہ کے عبدالحسیب نے اس احتجاجی مظاہرہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ کسان مخالف قانون واپس لیاجائے ۔ کسان لیڈر پرتبھا شندے نے مودی کو دھوکہ باز قرار دیا کیونکہ وہ صرف جملہ بازی کرتے ہیں ۔ایم ایل سی ودیا چوہان نے کہا کہ اب مودی سرکار کو بے دخل کرنے کے لئے ای وی ایم کے خلاف بھی تحریک چلانے کی ضرورت ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.