ریاست مہاراشٹر کے مسلم اکثریتی شہر مالیگاؤں میں آج میونسپل کارپوریشن کی آن لائن جنرل بورڈ میٹنگ طاہرہ شیخ رشید کی صدارت میں ہوئی اس میٹنگ میں برسراقتدار اور اپوزیشن نے عدم اعتماد تحریک کے تحت کارپوریشن کمشنر کے خلاف ووٹنگ کی۔
اس آن لائن جنرل بورڈ میٹنگ میں برسراقتدار کانگریس، مہا گٹھ بندھن، مجلس اتحاد المسلمین، راشٹریہ وادی کانگریس، شیوسینا اور بی جے پی کے کل 80 کارپوریٹروں نے شرکت کی۔
واضح رہے کہ تمام کارپوریٹروں نے کمشنر پر نا اہلی اور رشوت خوری کا الزام لگاتے ہوئے عدم اعتماد ظاہر کیا اور اس کے خلاف عدم اعتماد ووٹنگ کا مطالبہ بھی کیا تھا اس تعلق سے آج بروز جمعرات مالیگاؤں کارپوریشن کے میٹنگ ہال میں میئر اور نائب میئر کی موجودگی میں ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے میونسپل کمشنر دلیپ کاسار کے خلاف برسراقتدار اور اپوزیشن نے عدم اعتماد تحریک کے تحت ووٹنگ کی جس میں 80 ووٹ کمشنر کے خلاف جبکہ مجلس اتحاد المسلمین کے 2 اور شیوسینا کا ایک کارپوریٹر آن لائن میٹنگ سے غیر حاضر رہے۔
اس ضمن میں میئر طاہرہ شیخ رشید نے کہا کہ' دلیپ کاسار جب سے میونسپل کمشنر مقرر ہوئے تب سے انتظامی کام کاج کافی متاثر ہوا ہے اس لئے مجموعی طور پر یہ فیصلہ کیا گیا کہ ان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے ووٹنگ کی جائے اور اس کمشنر کو کارپوریشن سے بے دخل کیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ' ووٹنگ کے بعد اس میٹنگ کا احوال اعلی حکام تک پہنچایا جائے گا اور اب کمشنر کارپوریشن میں کوئی بھی کام انجام نہیں دے سکتے انہیں گھر بھیج دیا گیا ہے'
اس سلسلے میں سابق میئر شیخ رشید نے کہا کہ' کمشنر کی عدم دلچسپی سے مالیگاؤں کی تعمیر و ترقی میں رکاوٹ پیدا ہورہی تھی جس پر برسراقتدار اور اپوزیشن نے دادا بھسے اور سرکار کی قدر کا خیال رکھا اور چھ ماہ تک کمشنر کو موقع دیا لیکن اس موقع کے باوجود آج تحریک عدم اعتماد ووٹنگ کا فیصلہ لیا گیا۔