ETV Bharat / city

مالیگاؤں بم دھماکہ: گواہ کا ملزم اور آواز کے شناخت کا دعویٰ

مالیگاؤں میں سنہ 2008 میں ہوئے بم دھماکہ کیس میں سرکاری گواہ نے ملزم کرنل پروہت اور اس کی آواز کی شناخت کا دعویٰ کیا ہے۔

مالیگاؤں بم دھماکہ: گواہ کا ملزم اور آواز کے شناخت کا دعویٰ
مالیگاؤں بم دھماکہ: گواہ کا ملزم اور آواز کے شناخت کا دعویٰ
author img

By

Published : Mar 11, 2021, 10:18 PM IST

ریاست مہاراشٹر کے شہر مالیگاؤں میں آج سرکاری گواہ نے عدالت میں ملزم کرنل پروہت کی شناخت کرنے کے ساتھ ساتھ اس کی آواز کی بھی تصدیق کی، جسے عدالت میں ٹیپ ریکارڈر کے ذریعہ سنایا گیا ہے۔

مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملہ میں آج گواہ نمبر 169 کی خصوصی این آئی اے عدالت میں گواہی عمل میں آئی جس کے دوران گواہ نے عدالت کو بتایا کہ سنہ 2009 میں اے ٹی ایس افسران نے اسے بھوئی واڑہ پولیس سٹیشن سے طلب کیا تھا،جہاں ملزم کرنل پروہت کی آواز کے نمونے کا پنچ نامہ کیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ آج سرکاری گواہ نے عدالت میں ملزم کرنل پروہت کی شناخت کرنے کے ساتھ ساتھ اس کی آواز کی بھی تصدیق کی جسے عدالت میں ٹیپ ریکارڈر کے ذریعہ سنایا گیا۔

وکیل استغاثہ اویناش رسال کی جانب سے پوچھے گئے سوالات کا جواب دیتے ہوئے سرکاری گواہ نے خصوصی این آئی اے جج پی آر سٹرے کو بتایا کہ اے ٹی ایس کے افسران نے اس سے اور دیگر شخص سے پنچ بننے کی درخواست کی تھی، جسے انہوں نے قبول کرلیا تھا جس کے بعد دنوں کو بھوئی واڑہ پولیس سٹیشن لے جایا گیا تھا جہاں کرنل پروہت پہلے سے موجود تھا۔

سرکاری گواہ نے ملزم کرنل پروہت کی آواز کا نمونہ جس کیسٹ میں ریکارڈ کی تھی اس کی شناخت بھی کی اور بعد میں جب کیسٹ کو ٹیپ ریکارڈ میں بجایا گیا تو آواز کی تصدیق بھی کی۔

سرکاری گواہ نے اوریجنل پنچ نامہ پر موجود اس کی اور اس کے ساتھی پنچ کی دستخط کی اور شناخت بھی کی۔

خصوصی جج کے حکم پر این آئی اے افسر نے دفاعی وکلاء ایڈوکیٹ جے پی مشرا، ایڈوکیٹ جیسوال، سرکاری وکیل اویناش رسال اور مداخلت کار کے وکیل شاہد ندیم کی موجودگی میں کیسٹ کو بجایا جس میں کرنل پروہت کو میجر رمیش اپادھیائے سے گفتگو کرتے ہوئے سنا گیا۔

کرنل پروہت نے میجر رمیش اپادھیائے کو کہا کہ انڈین ایکسپریس اور ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کی گرفتاری عمل میں آچکی ہے جس کا مطلب یہ ہوا کہ 'بلی تھیلے سے باہر آچکی ہے'۔

حالانکہ عدالت نے مکمل کیسٹ بجانے کی اجازت نہیں دی کیونکہ سرکاری گواہ نے پہلے چند منٹوں میں ہی کرنل پروہت کی آواز کی شناخت کرلی تھی۔

واضح رہے کہ استغاثہ کا دعویٰ ہے کہ ملزم کرنل پروہت نے بم دھماکہ کے بعد دیگر ملزمین کو احتیاط برتنے کی صلاح دی تھی اور موبائل سم کارڈ کسی دوسرے کے نام پر نکالنے کو کہا تھا۔

اسی کے ساتھ ساتھ ثبوت کو مٹانے کا بھی مشورہ دیا تھا اور ملزم کرنل پروہت کے وکیل شری کانت شیودے کی غیر موجودگی کی وجہ سے عدالت نے گواہ سے جرح کرنے کے لیے سماعت ملتوی کردی۔

واضح رہے کہ آج عدالت میں ملزم سمیر کلکرنی اور کرنل پروہت حاضر تھے، جبکہ بقیہ ملزمین کی غیر حاضری کی اجازت ان کے وکلاء نے عدالت سے حاصل کی تھی۔

ممبئی کی خصوصی این آئی اے عدالت ملزمین سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر، میجررمیش اپادھیائے، سمیر کلکرنی، اجے راہیکر، کرنل پرساد پروہت، سدھاکر دھر دویدی اور سدھاکر چترویدی کے خلاف قائم مقدمہ میں گواہوں کے بیانات کا اندراج کررہی ہے۔

خیال رہے کہ اب تک 169 گواہوں کی گواہی عمل میں آچکی ہے اور عدالتی کارروائی روز بہ روز کی بنیاد پر جاری ہے۔

ریاست مہاراشٹر کے شہر مالیگاؤں میں آج سرکاری گواہ نے عدالت میں ملزم کرنل پروہت کی شناخت کرنے کے ساتھ ساتھ اس کی آواز کی بھی تصدیق کی، جسے عدالت میں ٹیپ ریکارڈر کے ذریعہ سنایا گیا ہے۔

مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملہ میں آج گواہ نمبر 169 کی خصوصی این آئی اے عدالت میں گواہی عمل میں آئی جس کے دوران گواہ نے عدالت کو بتایا کہ سنہ 2009 میں اے ٹی ایس افسران نے اسے بھوئی واڑہ پولیس سٹیشن سے طلب کیا تھا،جہاں ملزم کرنل پروہت کی آواز کے نمونے کا پنچ نامہ کیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ آج سرکاری گواہ نے عدالت میں ملزم کرنل پروہت کی شناخت کرنے کے ساتھ ساتھ اس کی آواز کی بھی تصدیق کی جسے عدالت میں ٹیپ ریکارڈر کے ذریعہ سنایا گیا۔

وکیل استغاثہ اویناش رسال کی جانب سے پوچھے گئے سوالات کا جواب دیتے ہوئے سرکاری گواہ نے خصوصی این آئی اے جج پی آر سٹرے کو بتایا کہ اے ٹی ایس کے افسران نے اس سے اور دیگر شخص سے پنچ بننے کی درخواست کی تھی، جسے انہوں نے قبول کرلیا تھا جس کے بعد دنوں کو بھوئی واڑہ پولیس سٹیشن لے جایا گیا تھا جہاں کرنل پروہت پہلے سے موجود تھا۔

سرکاری گواہ نے ملزم کرنل پروہت کی آواز کا نمونہ جس کیسٹ میں ریکارڈ کی تھی اس کی شناخت بھی کی اور بعد میں جب کیسٹ کو ٹیپ ریکارڈ میں بجایا گیا تو آواز کی تصدیق بھی کی۔

سرکاری گواہ نے اوریجنل پنچ نامہ پر موجود اس کی اور اس کے ساتھی پنچ کی دستخط کی اور شناخت بھی کی۔

خصوصی جج کے حکم پر این آئی اے افسر نے دفاعی وکلاء ایڈوکیٹ جے پی مشرا، ایڈوکیٹ جیسوال، سرکاری وکیل اویناش رسال اور مداخلت کار کے وکیل شاہد ندیم کی موجودگی میں کیسٹ کو بجایا جس میں کرنل پروہت کو میجر رمیش اپادھیائے سے گفتگو کرتے ہوئے سنا گیا۔

کرنل پروہت نے میجر رمیش اپادھیائے کو کہا کہ انڈین ایکسپریس اور ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کی گرفتاری عمل میں آچکی ہے جس کا مطلب یہ ہوا کہ 'بلی تھیلے سے باہر آچکی ہے'۔

حالانکہ عدالت نے مکمل کیسٹ بجانے کی اجازت نہیں دی کیونکہ سرکاری گواہ نے پہلے چند منٹوں میں ہی کرنل پروہت کی آواز کی شناخت کرلی تھی۔

واضح رہے کہ استغاثہ کا دعویٰ ہے کہ ملزم کرنل پروہت نے بم دھماکہ کے بعد دیگر ملزمین کو احتیاط برتنے کی صلاح دی تھی اور موبائل سم کارڈ کسی دوسرے کے نام پر نکالنے کو کہا تھا۔

اسی کے ساتھ ساتھ ثبوت کو مٹانے کا بھی مشورہ دیا تھا اور ملزم کرنل پروہت کے وکیل شری کانت شیودے کی غیر موجودگی کی وجہ سے عدالت نے گواہ سے جرح کرنے کے لیے سماعت ملتوی کردی۔

واضح رہے کہ آج عدالت میں ملزم سمیر کلکرنی اور کرنل پروہت حاضر تھے، جبکہ بقیہ ملزمین کی غیر حاضری کی اجازت ان کے وکلاء نے عدالت سے حاصل کی تھی۔

ممبئی کی خصوصی این آئی اے عدالت ملزمین سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر، میجررمیش اپادھیائے، سمیر کلکرنی، اجے راہیکر، کرنل پرساد پروہت، سدھاکر دھر دویدی اور سدھاکر چترویدی کے خلاف قائم مقدمہ میں گواہوں کے بیانات کا اندراج کررہی ہے۔

خیال رہے کہ اب تک 169 گواہوں کی گواہی عمل میں آچکی ہے اور عدالتی کارروائی روز بہ روز کی بنیاد پر جاری ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.