مالیگاؤں میں قرنطینہ مرکز، مقامی سیاسی پارٹیوں میں بحث کا موضوع بنا ہوا ہے۔ اس درمیان کارپوریشن کی جانب سے شہر کے کنارے درے گاؤں کے پاس ریلائبل گراؤنڈ پر دو سو بیڈ کا ٹینٹ والا قرنطینہ مرکز بنانے کا کام شروع ہوچکا ہے۔
حزب اختلاف جنتادل سیکولر پارٹی کے سیکریٹری محمد مستقیم ڈگنیٹی نے ریاستی و مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ کورونا مریضوں کے لئے شہر میں موجود سرکاری ہسپتالوں میں قرنطینہ مرکز بنایا جائے۔
محمد مستقیم نے کہا کہ مرکزی سرکار کی جانب سے تعمیر کردہ دو سو بیڈ پر مشتمل جنرل سول ہسپتال، آزادی کے زمانے کا واڈیا ہسپتال، علی اکبر ہسپتال اور دیگر سرکاری ہسپتالوں کو قرنطینہ مرکز کیوں نہیں بنایا گیا ہے؟
کارپوریشن کو نئے قرنطینہ مراکز قائم کرنے کے بجائے سرکاری ہسپتالوں میں جدید ٹیکنالوجی، طبی سہولیات، ڈاکٹروں اور نرسوں کی تعداد، مزید ونٹیلیٹر، ایمبولینس اور دیگر طبی ضروریات پر دھیان دینا چاہئے۔
فی الحال مالیگاؤں میں کورونا مریضوں کی تعداد میں کمی آئی ہے۔ جنھہں فاران ہسپتال اور منصورہ میڈیکل کالج میں رکھا گیا ہے۔ لیکن پرائیویٹ جگہ پر قرنطینہ مرکز قائم کرنا باعث تشویش ہے۔