ممبئی: مہا وکاس اگھاڑی نے مہاراشٹرکے قانون ساز کونسل انتخابات کی 6 نشستوں کے انتخابات میں حزب اختلاف بی جے پی کو شکست دیتے ہوئے اپنی جیت درج کروائی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ایم ایل سی کی 6 نشستوں کے لیے ہونے والے انتخابات میں بی جے پی صرف ایک نشست حاصل کرنے میں کامیاب رہی ہے۔ شیوسینا، این سی پی، کانگریس کے مہاویکاس اگھاڑی اتحاد نے باقی 5 سیٹوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔ ایک سال کے اندر بی جے پی کے لئے ریاست میں یہ دوسرا بڑا دھچکا ہے۔
گذشتہ سال نومبر میں، مہاراشٹرا کا اقتدار بھی بی جے پی کے ہاتھوں سے نکل گیا تھا۔ اب بی جے پی کو ایک اور الیکشن میں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
قانون ساز کونسل کے انتخابات میں بی جے پی نے 4 نشستوں پر اپنے امیدوار کھڑے کیے اور ایک آزاد کی حمایت کی۔ لیکن صرف اسے ایک ہی سیٹ پر اسے جیت مل سکی۔
شکست تسلیم کرتے ہوئے بی جے پی کے حزب اختلاف کے رہنما اور سابق وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے کہا، 'مہاراشٹر قانون ساز کونسل کے انتخابات کے نتائج ہماری توقعات کے برخلاف رہے۔ ہم زیادہ سیٹوں کی توقع کر رہے تھے جبکہ صرف ایک سیٹ پر ہی کامیابی ملی ہے۔ ہم مہاوکاس اگھاڑی کی مشترکہ طاقت کا اندازہ کرنے میں ناکام رہے۔ یہی وجہ ہے کہ بی جے پی کو اپنے مضبوط گڑھ ناگپور میں بھی شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
یہ بھی پڑھیں: انڈو اسلامک کلچرل فاؤنڈیشن میں سرکاری نمائندے نہیں ہوں گے: سپریم کورٹ
ناگپور کو بی جے پی کا مضبوط گڑھ سمجھا جاتا ہے اور یہ نشست مرکزی وزیر نتن گڈکری اور سابق وزیراعلی دیویندر فڑنویس کے والد گنگا دھر راؤ فڑنویس کا گڑھ سمجھا جاتا تھا اور انہوں نے یہاں سے جیت حاصل کی تھی۔ منگل کو ہونے والے انتخابات کو مہاوکاس اگھاڑی اور بی جے پی کے مابین وقار کی جنگ کے طور پر دیکھا جا رہا تھا۔
شرد پوار نے اس فتح کے موقع پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ریاست میں جب ادھو ٹھاکرے کو وزیر اعلی بنایا گیا تھا تب مخالف جماعتوں نے کہا تھا کہ یہ حکومت زیادہ دن نہیں چل سکے گی۔ لیکن قانون ساز کونسل کے انتخابات کے نتائج نے ثابت کردیا کہ ریاست کی عوام ہمارے ساتھ ہیں اور یہ حکومت اپنے دور کو یقینی طور پر مکمل کرے گی۔
ریاست کے نائب وزیر اعلی اجیت پوار نے اس موقع پر کہا کہ مہا وکاس اگھاڑی کی جیت ہمارے مضبوط اتحاد کا ثبوت ہے۔
انتخابات میں 6 میں سے 5 نشستوں پر کامیابی ملنے پر اجیت پوار نے مزید کہا کہ قانون ساز کونسل کے انتخابات میں ہماری جیت نے اتحادی جماعتوں کی مشترکہ کوششوں کا ثبوت پیش کیا ہے۔
اسی کے ساتھ ہی اجیت پوار نے یہ بھی کہا ہے کہ اب وزیر اعلی اور ہماری ذمہ داری اور بھی بڑھ گئی ہے کہ اس کامیابی کے لئے تینوں پارٹیوں کے قائدین اور وزراء نے سخت محنت کی تھی، جس کا نتیجہ آج جیت کی صورت میں حاصل ہوا ہے۔
رکن پارلیمنٹ سپریا سولے نے عوام کے ساتھ ووٹرز کا شکریہ کرتے ہوئے مہاوکاس اگھاڑی کی جیت کو عوامی مقبولیت سے تعبیر کیا۔
این سی پی کے ترجمان اور اقلیتی امور کے وزیر نواب ملک نے کہا کہ اقتدار میں تبدیلی کا دعوی کھوکھلا ثابت ہوا۔
پونے کے حلقہ انتخاب سے آگھاڑی امیدوار ارون لاڈ نے این ڈی اے امیدوار سنگرام دیشمکھ کو 48 ہزار ووٹوں سے شکست دی۔ انتخابی نتائج گذشتہ ایک سال میں آگھاڑی کے ترقیاتی کاموں پر مہر کی طرح ہیں۔ بی جے پی کو سچائی کو قبول کرنا چاہئے۔
قانون ساز کونسل کے انتخابات کے بعد ریاست میں اقتدار میں تبدیلی کا ان کا دعوی کھوکھلا ثابت ہوا ہے۔