ETV Bharat / city

مہاراشٹر حکومت اور گورنر کوشیاری ایک مرتبہ پھر آمنے سامنے - مہا وکاس آگھاڑی

گورنر کی جانب سے ترقیاتی پروجکٹ کے لیے آئی آئی ایف سی ایل کمپنی کی سفارش کرنے پر یوا سینا نے ان کی شدید مخالفت کی ہے۔

مہاراشٹر حکومت اور گورنر کوشیاری ایک مرتبہ پھر آمنے سامنے
مہاراشٹر حکومت اور گورنر کوشیاری ایک مرتبہ پھر آمنے سامنے
author img

By

Published : Feb 5, 2021, 8:18 PM IST

ممبئی یونیورسٹی میں ترقیاتی کام کے حوالے سے شیوسینا اور مہاراشٹر کے گورنر بھگت سنگھ کوشیاری کے مابین لڑائی تیز ہوتی نظر آرہی ہے۔

ذرائع کے مطابق آئی آئی ایف سی ایل نام ایک کمپنی کو ترقیاتی کام سوپنے سے متعلق گورنر نے سفارش کی تھی جس کی شیو سینا کی یوتھ ونگ ’’یووا سینا‘‘ کے سینیٹ ممبروں نے مخالفت کی تھی۔ اب یہ تجویز انتظامی کونسل کے سامنے لائی گئی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ گورنر نے ایک سفارشی خط ممبئی یونیورسٹی کے وائس چانسلر کے نام لکھ کر انہیں آئی آئی ایف سی ایل کمپنی کو کام دینے کے لئے کہا تھا۔ جسے وائس چانسلر نے ۱۱؍ جنوری کو انتظامیہ کی ہونے والی میٹنگ میںکونسل کے سامنے پیش کیا۔

یوا سینا اور انتظامیہ کے بورڈ کے سینیٹ ممبروں نے گورنر کی جانب سے بھیجی گئی سفارش کی مخالفت کی جس کی وجہ سے میٹنگ میں افراتفری مچ گئی۔ یہی نہیں بلکہ میٹنگ میں موجود نوجوانوں نے انتباہ دیتے ہوئے خبردار کیا کہ ’’اگر اس تجویز کو دوبارہ منظوری کے لئے پیش کیا گیا تو اس کی مزید شدت سے مخالفت کی جائے گی۔‘‘

یووا سینا کے ممبران کا کہنا ہے کہ جب خود کفیل ادارہ ممبئی یونیورسٹی اس کی اہلیت رکھتی ہے تو باہر کی کمپنی کو کام کیوں دیں؟ ایسی صورتحال میں سب کی نگاہ آئندہ پیر کے روز ہونے والے اجلاس پر ہے۔

واضح رہے کہ مہا وکاس آگھاڑی کے اقتدار میں آنے کے بعد سے ہی گورنر اور حکومت کے مابین بہت سارے معاملات پر شدید اختلافات سامنے آرہے ہیں۔

اسی طرح گزشتہ دنوں مہا وکاس آگھاڑی میں شامل تینوں پارٹیوں کے تین تین ممکنہ ایم ایل سی کے لئے بھیجے گئے سفارشی خط کے ساتھ ناموں پر بھی ریاستی گورنر نے دستخط نہیں کیے ہیں۔ صورتحال کی پیچیدگی کو دیکھتے ہوئے ریاستی نائب وزیر اعلیٰ اجیت دادا پوار نے کہا ہے کہ ’’میں خود گورنر سے ملوں گا اور ان سے اس بابت کی وضاحت طلب کروں گا کہ ابھی تک انہوں نے ان ناموں پراپنی مہر ثبت کیوں نہیں کی؟‘‘

ممبئی یونیورسٹی میں ترقیاتی کام کے حوالے سے شیوسینا اور مہاراشٹر کے گورنر بھگت سنگھ کوشیاری کے مابین لڑائی تیز ہوتی نظر آرہی ہے۔

ذرائع کے مطابق آئی آئی ایف سی ایل نام ایک کمپنی کو ترقیاتی کام سوپنے سے متعلق گورنر نے سفارش کی تھی جس کی شیو سینا کی یوتھ ونگ ’’یووا سینا‘‘ کے سینیٹ ممبروں نے مخالفت کی تھی۔ اب یہ تجویز انتظامی کونسل کے سامنے لائی گئی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ گورنر نے ایک سفارشی خط ممبئی یونیورسٹی کے وائس چانسلر کے نام لکھ کر انہیں آئی آئی ایف سی ایل کمپنی کو کام دینے کے لئے کہا تھا۔ جسے وائس چانسلر نے ۱۱؍ جنوری کو انتظامیہ کی ہونے والی میٹنگ میںکونسل کے سامنے پیش کیا۔

یوا سینا اور انتظامیہ کے بورڈ کے سینیٹ ممبروں نے گورنر کی جانب سے بھیجی گئی سفارش کی مخالفت کی جس کی وجہ سے میٹنگ میں افراتفری مچ گئی۔ یہی نہیں بلکہ میٹنگ میں موجود نوجوانوں نے انتباہ دیتے ہوئے خبردار کیا کہ ’’اگر اس تجویز کو دوبارہ منظوری کے لئے پیش کیا گیا تو اس کی مزید شدت سے مخالفت کی جائے گی۔‘‘

یووا سینا کے ممبران کا کہنا ہے کہ جب خود کفیل ادارہ ممبئی یونیورسٹی اس کی اہلیت رکھتی ہے تو باہر کی کمپنی کو کام کیوں دیں؟ ایسی صورتحال میں سب کی نگاہ آئندہ پیر کے روز ہونے والے اجلاس پر ہے۔

واضح رہے کہ مہا وکاس آگھاڑی کے اقتدار میں آنے کے بعد سے ہی گورنر اور حکومت کے مابین بہت سارے معاملات پر شدید اختلافات سامنے آرہے ہیں۔

اسی طرح گزشتہ دنوں مہا وکاس آگھاڑی میں شامل تینوں پارٹیوں کے تین تین ممکنہ ایم ایل سی کے لئے بھیجے گئے سفارشی خط کے ساتھ ناموں پر بھی ریاستی گورنر نے دستخط نہیں کیے ہیں۔ صورتحال کی پیچیدگی کو دیکھتے ہوئے ریاستی نائب وزیر اعلیٰ اجیت دادا پوار نے کہا ہے کہ ’’میں خود گورنر سے ملوں گا اور ان سے اس بابت کی وضاحت طلب کروں گا کہ ابھی تک انہوں نے ان ناموں پراپنی مہر ثبت کیوں نہیں کی؟‘‘

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.