ان ڈھابوں پر کثیر تعداد میں کھانے کے شوقین افراد کی بھیڑ جمع رہتی ہے۔ غیرقانونی طریقہ سے چل رہے ان ڈھابوں پر سماجی فاصلے اور کووِڈ 19 کے تعلق سےجاری گائیڈ لائن پر کوئی عمل نہیں کیا جارہا ہے۔
ڈھابہ ملازمین ہوں یا پھر یہاں کھانے آنے والے افراد کوئی بھی ماسک نہیں لگا رہا ہے۔ واضح رہے کہ' بھیونڈی شہر میں کورونا متاثرین کی تعداد 4 ہزار 514 ہے وہیں دیہی علاقوں میں کورونا مریضوں کی تعداد 4 ہزار 816 ہو چکی ہے۔
گذشتہ ایک ہفتہ میں یہاں کورونا مریضوں کی تعداد میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔ یکم ستمبر کو میونسپل کارپوریشن کی حدود میں مریضوں کی تعداد 4 ہزار 219 اور دیہی علاقوں میں 3 ہزار 974 تھی۔لیکن ایک ہفتہ کے اندر دیہی علاقوں میں مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہونے کے سبب یہاں مریضوں کی تعداد شہر کے مریضوں سے تجاوز کر گئی ہے۔
تقریباً پانچ لاکھ آبادی والے دیہی علاقے میں کورونا مریضوں کے علاج کے لئے ایک ہی 'بھنار کووڈ کیئر سینٹر' ہے۔ گنیش پوری، کالہیر، کونگاؤں میں کووِڈ کیئر سینٹر ابھی زیر تعمیر ہے۔
غورطلب ہے کہ دیہی علاقوں میں پولیس کی اجازت کے بغیر دیر رات تک چلنے والے تقریباً دو درجن سے زائد ڈھابے ہیں۔ ڈھابوں پر بھیونڈی تھانہ کے علاوہ ممبئی کے نواحی علاقوں سے بڑی تعداد میں کھانے کے شوقین پہنچ رہے ہیں۔
ڈھابوں پر زیادہ ہجوم ہونے کی وجہ سے بھی یہاں سماجی دوری پر عمل درآمد نہیں کیا جارہاہے۔ان ڈھابوں کے دیر رات تک کھلے رہنے کے سبب تھانہ دیہی پولیس کنٹرول روم نے بتایا کہ' پولیس کے ذریعے کسی بھی ڈھابے کو کھولنے کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔
پولیس کی اجازت نہ ملنے کے باوجود دوپہر سے لے کر دیر رات تک ڈھابوں پر بے تحاشہ ہجوم جمع رہتا ہے۔ یہاں تک کہ کورونا انفیکشن کے دوران بھی ان ڈھابوں پر ہجوم امنڈ رہا ہے۔کورونا انفیکشن کی وجہ سے بھیونڈی شہر کے تمام سماجی اور ثقافتی مراکز بند کردیئے گئے ہیں۔
جس کی وجہ سے اب شادیاں بھی انہی ڈھابوں پر ہورہی ہیں جس میں بھیونڈی کے علاوہ کلیان، تھانہ اور ممبئی سے بھی لوگوں کی شادی میں شامل ہونے کے لئے آمدورفت جاری ہے اور جہاں سات سے آٹھ سو لوگوں کا ہجوم جمع ہورہا ہے۔
مزید پڑھیں:
تھانے: آنگن واڑی ملازمہ زیرِ حراست
بھیونڈی شہر کے ہوٹلوں میں پارسل دیا جاتا ہے،وہیں شہر سے صرف چند قدم کے فاصلے پر واقع ان ڈھابوں پر کھانے کے شوقین لوگوں کا اژدہام لگا ہوا ہے۔ اگر پولیس انتظامیہ نے ڈھابوں پر ہونے والے ہجوم پر بروقت قدغن نہیں لگایا تو کورونا انفیکشن کے معاملات پر قابو پانا آسان نہیں ہوگا۔