ETV Bharat / city

مہاراشٹر: رمضان میں نائٹ کرفیو سے ہوٹل مالکان فکرمند

author img

By

Published : Mar 30, 2021, 9:28 PM IST

مہاراشٹر حکومت نے رواں برس بھی کورونا کی دوسری لہر کو قابو میں کرنے کے لیے رات کا کرفیو نافذ کیا ہوا ہے، جس کی وجہ سے ممبئی کے مینارہ مسجد کے اطراف میں واقع ہوٹلوں کے مالک رمضان میں کاروبار متاثر ہونے کے خدشہ سے پھر ایک بار فکرمند ہیں۔

hotel owners fear over night curfew in ramadan in mumbai
مہاراشٹر: رمضان میں نائٹ کرفیو سے ہوٹل مالکان فکرمند

ریاست مہاراشٹر کے جنوبی ممبئی میں واقع مینارہ مسجد کی گلیاں رمضان کے مقدس مہینوں میں روشنیوں میں ڈوبا رہتا ہے اور لوگوں کا ہجوم بھی رہتا تھا لیکن گزشتہ برس کورونا وائرس کو قابو میں کرنے کی وجہ سے لاک ڈاؤن نافذ کر دیا گیا تھا، جس کی وجہ سے پچھلے رمضان میں لوگ اپنے اپنے گھروں میں ہی عبادت کرنے پر مجبور تھے۔

مہاراشٹر: رمضان میں نائٹ کرفیو سے ہوٹل مالکان فکرمند

وہیں رواں برس بھی کورونا کی دوسری لہر کو قابو میں کرنے کے لیے مہاراشٹر حکومت نے رات کا کرفیو نافذ کیا ہوا ہے جس کی وجہ سے مینارہ مسجد کے اطراف میں واقع ہوٹلوں کے مالک پھر ایک بار فکرمند ہیں۔

ماشاء اللہ ہوٹل کے مالک عبدالرحمن کا کہنا ہے کہ گزشتہ برس مکمل طور سے ہوٹلز اور دوکانیں بند کر دی گئی تھیں جس کے بعد پہلی مرتبہ اس علاقے میں خاموشی دیکھی گئی تھی، لیکن حکومت کی نرمی کے بعد ہوٹل کاروبار پھر سے شروع ہوا اور اب رمضان سے پہلے نائٹ کرفیو کے سبب پھر ایک بار لاک ڈاؤن کی آہٹ محسوس ہو رہی ہے۔

عبدالرحمن کا کہنا ہے کہ حکومت نے اگر اس مرتبہ بھی ماہ مقدس رمضان المبارک میں ہوٹل کے کاروبار پر پابندی عائد کی تو ہر کاروباری کے لیے زندگی گزر بسر کرنا مشکل ہو جائے گا کیونکہ رمضان کے مہینے میں پورے ایک برس کا کاروبار ہوتا ہے، چونکہ پچھلے رمضان میں کاروبار بند ہونے سے جمع پونجی سب ختم ہوگئی ہے اور اب اگر اس بار بھی حکومت وہی سختی کرتی ہے تو مشکل میں مزید اضافہ ہی ہوگا۔

ہوٹل مالکان کا مزید کہنا ہے کہ حکومت مکمل لاک ڈاؤن کے بجائے ایسے سخت قوانین کو نافذ کرے جس سے کورونا کو قابو میں کیا جاسکے اور اس پر سختی سے عمل درآمد بھی کرائے، محکمہ بی ایم سی کے افسران وقتاً فوقتاً اس کی جانچ بھی کرتے رہیں، اس سے ہوٹل کے کاروبار پر زیادہ اثر نہیں پڑے گا۔

لیکن مکمل لاک ڈاؤن اور رات کے کرفیو کے سبب ہوٹلوں پر کوئی گراہک نہیں آتا ہے کیونکہ پولیس کی کاروائی کی وجہ سے کوئی بھی شخص باہر نکلنے سے گریز کرتا ہے، اس لیے حکومت کو ہوٹل کے کاروبار سے منسلک کاروباریوں کے بارے میں سنجیدگی سے غور کرنے کی ضرورت ہے۔

ریاست مہاراشٹر کے جنوبی ممبئی میں واقع مینارہ مسجد کی گلیاں رمضان کے مقدس مہینوں میں روشنیوں میں ڈوبا رہتا ہے اور لوگوں کا ہجوم بھی رہتا تھا لیکن گزشتہ برس کورونا وائرس کو قابو میں کرنے کی وجہ سے لاک ڈاؤن نافذ کر دیا گیا تھا، جس کی وجہ سے پچھلے رمضان میں لوگ اپنے اپنے گھروں میں ہی عبادت کرنے پر مجبور تھے۔

مہاراشٹر: رمضان میں نائٹ کرفیو سے ہوٹل مالکان فکرمند

وہیں رواں برس بھی کورونا کی دوسری لہر کو قابو میں کرنے کے لیے مہاراشٹر حکومت نے رات کا کرفیو نافذ کیا ہوا ہے جس کی وجہ سے مینارہ مسجد کے اطراف میں واقع ہوٹلوں کے مالک پھر ایک بار فکرمند ہیں۔

ماشاء اللہ ہوٹل کے مالک عبدالرحمن کا کہنا ہے کہ گزشتہ برس مکمل طور سے ہوٹلز اور دوکانیں بند کر دی گئی تھیں جس کے بعد پہلی مرتبہ اس علاقے میں خاموشی دیکھی گئی تھی، لیکن حکومت کی نرمی کے بعد ہوٹل کاروبار پھر سے شروع ہوا اور اب رمضان سے پہلے نائٹ کرفیو کے سبب پھر ایک بار لاک ڈاؤن کی آہٹ محسوس ہو رہی ہے۔

عبدالرحمن کا کہنا ہے کہ حکومت نے اگر اس مرتبہ بھی ماہ مقدس رمضان المبارک میں ہوٹل کے کاروبار پر پابندی عائد کی تو ہر کاروباری کے لیے زندگی گزر بسر کرنا مشکل ہو جائے گا کیونکہ رمضان کے مہینے میں پورے ایک برس کا کاروبار ہوتا ہے، چونکہ پچھلے رمضان میں کاروبار بند ہونے سے جمع پونجی سب ختم ہوگئی ہے اور اب اگر اس بار بھی حکومت وہی سختی کرتی ہے تو مشکل میں مزید اضافہ ہی ہوگا۔

ہوٹل مالکان کا مزید کہنا ہے کہ حکومت مکمل لاک ڈاؤن کے بجائے ایسے سخت قوانین کو نافذ کرے جس سے کورونا کو قابو میں کیا جاسکے اور اس پر سختی سے عمل درآمد بھی کرائے، محکمہ بی ایم سی کے افسران وقتاً فوقتاً اس کی جانچ بھی کرتے رہیں، اس سے ہوٹل کے کاروبار پر زیادہ اثر نہیں پڑے گا۔

لیکن مکمل لاک ڈاؤن اور رات کے کرفیو کے سبب ہوٹلوں پر کوئی گراہک نہیں آتا ہے کیونکہ پولیس کی کاروائی کی وجہ سے کوئی بھی شخص باہر نکلنے سے گریز کرتا ہے، اس لیے حکومت کو ہوٹل کے کاروبار سے منسلک کاروباریوں کے بارے میں سنجیدگی سے غور کرنے کی ضرورت ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.