ETV Bharat / city

بھیونڈی:سی اے اے اور این آر سی کے خلاف تاریخ ساز احتجاج - جوائنٹ پولیس کمشنر ڈاکٹر سریش کمار میکلا

مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی متصل پاورلوم صنعتی شہر بھیونڈی میں شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف جمعہ کی نماز کے بعد شہر کی سڑکوں پر عوامی سیلاب امڑ پڑا۔

سی اے اے اور این آر سی کے خلاف تاریخ ساز احتجاج
سی اے اے اور این آر سی کے خلاف تاریخ ساز احتجاج
author img

By

Published : Dec 20, 2019, 11:28 PM IST

شہر کے کونے کونے سے ایک اندازے کے مطابق لاکھوں افراد دونوں قانون کے خلاف اپنا احتجاج درج کرانے کے لیے ڈی سی پی آفس پر پہنچ گئے۔ بتایا جاتا ہے کہ پولیس کے خفیہ محکمے نے پہلے سے ہی اس کا خدشہ ظاہر کیا تھا۔ جس کی بنیاد پر بھیونڈی پولیس نے کسی ناخوشگوار حالات سے نمٹنے کے لیے سخت پولیس بندوبست کیا تھا۔

جمعہ کی صبح اور دوپہرکے بعد احتیاطی طور پر اسکولوں کو بند کردیا گیا تھا۔اس کے علاوہ شہر کی زیادہ تر دکانیں بند رہی اور آٹو رکشا وغیرہ بھی کم ہی چل رہے تھے۔ مظاہرے میں بچے، نوجوان اور بزرگ سڑکوں پر تختیاں لیے ہوئے تھے، جس پر حکومت مخالف نعرے تحریر تھے۔ زیادہ تر لوگوں نے اپنے ہاتھوں میں سیاہ پٹی بھی باندھ رکھی تھی۔مارچ میں شامل افراد مرکز کے نریندر مودی حکومت کے خلاف جم کر نعرے بازی کرتے ہوئے شہریت ترمیمی قانون کو واپس لینے کا مطالبہ کر رہے تھے۔

سی اے اے اور این آر سی کے خلاف تاریخ ساز احتجاج

وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ کے خلاف زبردست نعرے بازی ہوئی۔اس تاریخی مجمع کی سب خاص بات یہ تھی کہ یہ کسی سیاسی جماعت یا تنظیم کے انعقاد یا کسی کی قیادت میں نہیں آئے تھے۔ پھر بھی اس احتجاج میں لاکھوں لوگ شامل ہوئے۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ اس تاریخی احتجاج کے لیے کسی طرح کی کوئی تشہیر نہیں کی گئی تھی۔

لاکھوں شہریوں پر مشتمل مارچ ڈی سی پی آفس پہنچا اور ایک مطالباتی مکتوب دیا جسکے بعد ڈی سی پی راج کمار شندے نے مظاہرین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اتنا بڑا اجتماع کے باوجود یہ مارچ امن و امان کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔اس کے لیے بھیونڈی پولیس انتظامیہ سب کا شکریہ ادا کرتا ہے۔اس کے بعد ڈی سی پی کو ایک میمورنڈم سونپ کر شہریت ترمیمی قانون کو واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا۔

ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے جوائنٹ پولیس کمشنر ڈاکٹر سریش کمار میکلا نے پرامن احتجاج کیلئے شہریوں کا شکریہ ادا کیا۔انہوں نے امن کمیٹی اور مساجد کے امام،ٹرسٹیوں کا بھی شکریہ ادا کیا۔

شہر کے کونے کونے سے ایک اندازے کے مطابق لاکھوں افراد دونوں قانون کے خلاف اپنا احتجاج درج کرانے کے لیے ڈی سی پی آفس پر پہنچ گئے۔ بتایا جاتا ہے کہ پولیس کے خفیہ محکمے نے پہلے سے ہی اس کا خدشہ ظاہر کیا تھا۔ جس کی بنیاد پر بھیونڈی پولیس نے کسی ناخوشگوار حالات سے نمٹنے کے لیے سخت پولیس بندوبست کیا تھا۔

جمعہ کی صبح اور دوپہرکے بعد احتیاطی طور پر اسکولوں کو بند کردیا گیا تھا۔اس کے علاوہ شہر کی زیادہ تر دکانیں بند رہی اور آٹو رکشا وغیرہ بھی کم ہی چل رہے تھے۔ مظاہرے میں بچے، نوجوان اور بزرگ سڑکوں پر تختیاں لیے ہوئے تھے، جس پر حکومت مخالف نعرے تحریر تھے۔ زیادہ تر لوگوں نے اپنے ہاتھوں میں سیاہ پٹی بھی باندھ رکھی تھی۔مارچ میں شامل افراد مرکز کے نریندر مودی حکومت کے خلاف جم کر نعرے بازی کرتے ہوئے شہریت ترمیمی قانون کو واپس لینے کا مطالبہ کر رہے تھے۔

سی اے اے اور این آر سی کے خلاف تاریخ ساز احتجاج

وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ کے خلاف زبردست نعرے بازی ہوئی۔اس تاریخی مجمع کی سب خاص بات یہ تھی کہ یہ کسی سیاسی جماعت یا تنظیم کے انعقاد یا کسی کی قیادت میں نہیں آئے تھے۔ پھر بھی اس احتجاج میں لاکھوں لوگ شامل ہوئے۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ اس تاریخی احتجاج کے لیے کسی طرح کی کوئی تشہیر نہیں کی گئی تھی۔

لاکھوں شہریوں پر مشتمل مارچ ڈی سی پی آفس پہنچا اور ایک مطالباتی مکتوب دیا جسکے بعد ڈی سی پی راج کمار شندے نے مظاہرین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اتنا بڑا اجتماع کے باوجود یہ مارچ امن و امان کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔اس کے لیے بھیونڈی پولیس انتظامیہ سب کا شکریہ ادا کرتا ہے۔اس کے بعد ڈی سی پی کو ایک میمورنڈم سونپ کر شہریت ترمیمی قانون کو واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا۔

ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے جوائنٹ پولیس کمشنر ڈاکٹر سریش کمار میکلا نے پرامن احتجاج کیلئے شہریوں کا شکریہ ادا کیا۔انہوں نے امن کمیٹی اور مساجد کے امام،ٹرسٹیوں کا بھی شکریہ ادا کیا۔

Intro:بھیونڈی : سی اے اے اور این آر سی کے خلاف تاریخ ساز احتجاج


مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی متصل پاورلوم صنعتی شہر بھیونڈی میں شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف جمعہ کی نماز کے بعدبنا کسی قیادت شہر کی سڑکوں پر عوامی سیلاب امڈ پڑا۔ شہر کے کونے کونے سے ایک اندازے کے مطابق لاکھوں افراد دونوں قانون کے خلاف اپنا احتجاج درج کرانے کے لئے پرانت آفس پر پہنچ گئے۔بتایا جاتا ہے کہ پولیس کے خفیہ محکمے نے پہلے سے ہی اس کا خدشہ ظاہر کیا تھا۔ جس کی بنیاد پر بھیونڈی پولیس نے کسی ناخوشگوار حالات سے نمٹنے کے لئے سخت پولیس بندوبست کیا تھا۔
         جمعہ کی صبح اور دوپہرکے بعد احتیاطی طور پر اسکولوں کو بند کردیا تھا۔اس کے علاوہ شہر کی زیادہ تر دکانیں بند رہی اور آٹورکشا وغیرہ بھی کم ہی چل رہے تھے۔مظاہرے میں بچے، نوجوان اور بزرگ سڑکوں پر چل رہے تھے۔جس پر حکومت مخالف نعرے تحریر تھے۔ زیادہ تر لوگوں نے اپنے ہاتھوں میں سیاہ پٹی بھی باندھ رکھی تھی۔مارچ میں شامل لوگ مرکز کی نریندرمودی حکومت کے خلاف جم کر نعرے بازی کرتے ہوئے شہریت ترمیمی بل کو واپس لینے کا مطالبہ کر رہے تھے۔شہری وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ کے خلاف زبردست نعرے بازی کی۔اس تاریخی مجمع کی سب سے بڑی خصوصیت یہ تھی کہ یہ کسی سیاسی جماعت یا تنظیم کے انعقاد یا کسی کی قیادت میں نہیں نکالا گیا تھا۔ پھر بھی اس میں لاکھوں لوگ شامل ہوکر حکومت کے خلاف زبردست احتجاج کیا۔حیرت کی بات یہ ہے کہ اس تاریخی احتجاج کے لئے کسی طرح کی کوئی تشہیرنہیں کی گئی تھی۔صرف چند دنوں قبل وہاٹس ایپ،فیس بک اور سوشل میڈیا کے مختلف ذرائع کا استعمال کرکے شہریوں کو جمعہ کوبھیونڈی بند اور احتجاجی مظاہرے کی تشہیر کی گئی تھی۔
         لاکھوں شہریوں پر مشتمل مارچ پرانت آفس پہنچا اور ایک مطالباتی مکتوب دیا جسکے بعد ڈی سی پی راج کمار شندے نے مظاہرین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اتنا بڑا اجتماع کے باوجود یہ مورچہ امن و امان کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔اس کے لئے بھیونڈی پولیس انتظامیہ سب کا شکریہ ادا کرتا ہے۔اس کے بعد پرانت آفیسرکو ایک میمورنڈم سونپ کرشہریت ترمیمی قانون کو واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا۔
ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے جوائنٹ پولیس کمشنر ڈاکٹرسریش کمار میکلا نے پرامن احتجاج کیلئے شہریوں کا شکریہ ادا کیا۔انہوں نے امن کمیٹی اور مساجد کے امام،ٹرسٹیوں اور متولیوں کا بھی شکریہ اداکیا۔


بائٹ : عبدالرشید طاہر ( ساونڈ بائٹ) سابق رکن اسمبلی
بائٹ : سریش کمار میکلا ( جوائنٹ پولیس کمشنر تھانے شہر)

ممبئی سے دانش اعظمی کی رپورٹ Body:بھیونڈی : سی اے اے اور این آر سی کے خلاف تاریخ ساز احتجاج
Conclusion:بھیونڈی : سی اے اے اور این آر سی کے خلاف تاریخ ساز احتجاج
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.