تحریک آل انڈیا خداداد کے ریاستی صدر شفیق احمد نے بتایا کہ میسور کی خداداد سلطنت کے بانی نواب حیدر علی خان بہادر کے فرزند ٹیپو سلطان 10 نومبر 1750 کو دیونہلی میں پیدا ہوئے تھے اور انگریزوں کے خلاف لڑی گئی میسور کی چوتھی جنگ میں 4 مئی 1799 کو سری رنگا پٹن میں شہید ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ تحریک آل انڈیا خداداد کے قومی صدر اور ٹیپو سلطان کے خانوادے سید منصور علی کی ایماء پر تحریک کی جانب سے شہر میں غریبوں کو کمبل اور جنرل اسپتال میں مریضوں کو پھل تقسیم کئے گئے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ ہندوستان کے پہلے مجاہد آزادی شیر میسور، شہید ٹیپو سلطان کی ولادت کے موقع پر آج ایک نئی تحریک کا آغاز کیا گیا۔
ٹیپو سلطان سے متعلق سبق کو اسکولی نصاب سے نکال دیا گیا ہے جبکہ اس تحریک کے زریعے 11 نومبر سے 20 نومبر تک تمام تعلیمی اداروں اور وزیرِ تعلیم تک ایک مطالباتی مکتوب روانہ کیا جائے گا کہ ٹیپو سلطان سے متعلق سبق کو اسکولی نصاب اردو اور مراٹھی میڈیم میں شامل کیا جائے۔ شفیق احمد نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ حکومت میں 10 نومبر کو ٹیپو سلطان کا یوم پیدائش حکومتی سطح پر منایا جاتا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:
ٹیپو سلطان کی مخالفت بی جے پی کا سیاسی ایجنڈا: ضمیر احمد خان
انہوں نے کہا کہ حکومت ٹیپو سلطان کا یوم پیدائش منائے یا نہ منائے کم از کم وقف بورڈ کی جانب سے ایک چھوٹی تقریب منعقد کی جانی چاہئے۔ شفیق احمد نے اساتذہ سے گزارش کی کہ اسکولوں میں طلباء و طالبات کو شہید ٹیپو سلطان کی شہادت اور ان کی زندگی کے بارے میں معلومات دی جائے تاکہ آنے والی نسلوں کو مسلم مجاہد آزادی کی قربانیوں سے روشناس کرایا جاسکے۔