ممبئی میں کورونا کی تیسری لہر کی آہٹ بآسانی سنائی دے رہی ہے۔ حکومت نے اپنے آپ کو تیسری لہر سے پہلے تیار کر لیا ہے۔ ہر ممکن احتیاطی تدبیریں اپنائی جا رہی ہیں، لیکن عوام کورونا کی تیسری لہر کے تعلق سے کتنی سنجیدہ ہے، یہ اہم سوال ہے۔
حکومت نے لاک ڈاؤن کو انلاک میں تبدیل کر دیا ہے، لیکن احتیاطی قوانین اور احتیاطی تدبیروں پر سختی سے عمل کرنے کے لیے کہا گیا ہے۔ باوجود اس کے عوام اسے سنجیدگی سے نہیں لے رہی ہے۔ بازاروں میں آج بھی سب سے زیادہ بھیڑ دکھائی دی رہی ہے۔ حال میں ہونے والے تمام تیوہاروں پر پابندی عائد کی گئی ہے۔ لیکن بازاروں میں بنا ماسک اور بنا سوشل ڈیسٹنسنگ کے نظر آ رہے ہیں۔
ممبئی کی دادر مارکیٹ میں حال میں ہونے والے تیوہار کے تعلق سے خریداری کرنے کے لیے لوگ بڑی تعداد میں آ رہے ہیں لیکن اس بھیڈ میں کورونا کے تعلق سے کسی طرح کی احتیاتی تدبیروں پر عمل کرنے جیسا ماحول نہیں دکھائی دے رہا ہے۔ لوگ خریداری میں مشغول ہیں۔ ممبئی کی میر کشوری پیڈنیکر بھی اس بھیڑ کے تعلق سے فکرمند ہیں۔ انہوں نے وزیراعلیٰ کی اپیل کو سنجیدگی سے لینے کے لیے کہا۔
یہ بھی پڑھیں: مہاراشٹر: تمام مذاہب کی عبادت گاہیں کھول دی جانی چاہیے: جامع مسجد ٹرسٹ
صرف یہی نہیں بلکہ ممبئی کی کرافوڈ مارکیٹ کا بھی یہی حال ہے۔ یہاں بھلے ہی سکیورٹی تعینات ہو لیکن عوام کو اس سے زیادہ فرق نہیں پڑ رہا ہے۔