ریاست میں تیسری لہر کے ممکنہ خطرات کو دیکھتے ہوئے آج وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے ریاستی ٹاسک فورس اور سینئر افسران کے ساتھ میٹنگ کی ۔ ٹاسک فورس کے ڈاکٹروں نے پابندیوں پر سختی سے عمل پیرا ہونے کی ضرورت پر زور دیا جبکہ ریاست بھر میں سی ای آر او سروے اور بڑے پیمانے پر ویکسین لگانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
میٹنگ میں موجود ٹاسک فورس کے ڈاکٹروں نے خدشہ ظاہر کیا کہ اگر ہجوم بڑھ گیا اور صحت کے قوانین پر عمل نہ کیا گیا تودو مہینوں میں ہی ہمیں کرونا کی تیسری لہر کا سامنا کرنا پڑے گا۔آج ہو نے والی اس میٹنگ میں وزیر صحت راجیش ٹوپے ، چیف سکریٹری سیتارام کونٹے ، وزیر اعلی کے ایڈیشنل چیف سکریٹری ایشیش کمار سنگھ ، وزیر اعلی کے پرنسپل سکریٹری وکاس کھارگے ، ، وزیر اعلی کے سکریٹری ابا صاحب جہاڑ ، پرنسپل سکریٹری خزانہ راج گوپال دیورا ، پرنسپل سکریٹری صحت پردیپ ویاس ، ڈاکٹر رام سوامی ، ڈاکٹر سنجے اوک ، ڈاکٹر ششانک جوشی ، ڈاکٹر راہول پنڈت ، ڈاکٹر تاتیا راؤ لہانے موجود تھے۔
اس میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ پہلی لہر کے وقت ہمارے پاس سہولیات کا فقدان تھاجسے ہم بڑھا رہے تھے ، دوسری لہر نے بھی ہمیں بہت کچھ سکھایا۔ اس لہر میں کمی آرہی ہے اور اس تجربے سے ہمیں ضروری ادویات ، صحت کی سہولیات ، بستر ، آکسیجن کی دستیابی پر توجہ دینی ہوگی۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ ملک میں اگست تا ستمبر سے اب تک۴۲؍ کروڑ ویکسین حاصل کر پائے گا ۔ اگرچہ ٹیکہ کاری اس لڑائی کا ایک اہم حصہ ہے ، لیکن صحت کے قواعد پر عمل پیرا ہونا ، ماسک پہننا اور محفوظ فاصلہ رکھنا بھی اتنا ہی ضروری ہے۔ آج کی ہونے والی اس میٹنگ میں مستقبل کے لئے ممکنہ دوائیاں اور ان کی خریداری ، اس کے لئے فنڈز کی فراہمی ، آر ٹی پی سی آر کٹس ، ماسک ، پی پی ای کٹس ، وغیرہ پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیر اعلی نے کہا کہ یہ تمام متعلقہ ایجنسیوں کے ساتھ ہم بات کرتے ہوئے اس کے حصول کے لئے کاروائی کریں گے ۔اس میٹنگ میں محکمہ صھت کی جانب سے کہا گیا کہ دوسری لہر نے پہلی لہر کے مقابلے میں بہت ہی کم عرصے میں مریضوں کی تعداد کو دگنا کردیا۔ نئے ڈیلٹا پلس کے مختلف قسم کے خطرہ سے تیسری لہر کی صورت میں ریاست میں مریضوں کی تعداد دوگنا ہوسکتی ہے۔ پہلی لہر میں 19 لاکھ مریض تھے ، دوسری لہر میں یہ تعداد 40 لاکھ سے زیادہ تھی۔ فعال مریضوں کی تعداد 8 لاکھ تک پہنچ سکتی ہے اور متاثرہ بچوں کی تعداد 10 فیصد کے لگ بھگ ہوسکتی ہے ۔
کرونا مریضوں کا جائزہ پیش کرتے ہوئے بتایا گیا کہ 17 ستمبر کوپہلی لہر میں 3 لاکھ ایک ہزار 852 مریض تھے ۔22 اپریل 2021 ء کو دوسری لہر میں مریضوں کی سب سے زیادہ تعداد 6 لاکھ 99 ہزار 858 تھی ۔ریاست میں سب سے زیادہ مرنے والوں کی تعداد 13 ؍ ستمبر 2020 کو 517 تھی ۔دوسری لہر میں 26 اپریل 2021 کو سب سے زیادہ 1110 لوگوں کی موت ہوئی تھی ۔ہفتہ واری مثبت ہونے کی شرح سب سے زیادہ 53.23 فی صد 9 ستمبر کو رہی جبکہ دوسری لہر کے دوران ہفتہ واری مثبت ہو نے کی شرح 96.24 فی صد 8 اپریل 2021 کو تھی۔ ٹاسک فورس کی جانب سے بتایا گیا کہ یو کے اور دیگر ملکوں میں کرونا کی تیسری لہر کی وجہ سے سخت پابندیاں عائد کی گئی ہیں ۔اس لئے ہمیں اس جانب بھی دھیان دینا ہو گا۔