ریاست مہاراشٹر کے داراحکومت ممبئی میں مالیگاؤں کے رکن اسمبلی مفتی اسماعیل نے الزام عائد کیا ہے کہ سرکار مسلم ڈاکٹرز کے ساتھ ناانصافی اور تعصب برت رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سرکار ان کے ساتھ ایسا اس لیے کررہی ہے کیونکہ یہ یونانی مسلم ڈاکٹر بی یو ایم ایس اردو زبان سے پڑھ کر ڈاکٹر بنتے ہیں اس لیے سرکار انہیں ملازمتوں سے محروم کرتی ہے۔
آیوش کے منترالیہ نے یونانی اور آیوویدک ڈاکٹرز کو سرکاری ملازمتوں میں حصہ داری رکھی ہے لیکن سرکار بی یو ایم ایس کو نظر انداز کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس لیے 'میرا مطالبہ ہے کہ یونانی ڈاکٹرز کو بھی سرکاری ملازمتوں میں شامل کیا جائے'۔
مفتی اسماعیل نے کہا کہ بجٹ میں مالیگاؤں صنعت کو بھی نظر انداز کیا گیا ہے جبکہ لاک ڈاؤن میں انڈسٹری پر بہت برا اثرا پڑا ہے۔
بی یو ایم ایس ڈاکٹرز کے تعلق سے مفتی اسماعیل نے کہا کہ جس طرح سے دوسرے زمرے بی ایچ ایم ایس و دیگر ڈاکٹرز کو سرکار ی ملازمت میں بھی حصہ داری دی جاتی ہے اسی نہج پر بی یو ایم ایس ڈاکٹرز کو بھی سرکاری ملازمت میں شامل کیا جائے ۔
انہوں نے کہا کہ بی یو ایم ایس ڈاکٹرز نے کورونا وبا میں بہتر خدمات انجام دی ہے اس کے ساتھ ہی ایمبولینس سمیت تمام طبی شعبہ میں ڈاکٹرز سے اعزازی خدمات حاصل کی جاتی ہے لیکن سرکاری ملازمت میں انہیں حصہ داری نہیں دی جاتی جو سراسر مسلم ڈاکٹرز سے نا انصافی ہے۔