مالیگاؤں: ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق گزشتہ دنوں سٹیزن ایجوکیشن سوشل اینڈ ویلفیئر سوسائٹی کے چیئرمین ڈاکٹر منظور حسن ایوبی کی ضمانت ہائی کورٹ میں در کردی گئی۔ اس سے پہلے بھی 5 جنوری کو ان کی گرفتاری کی ضمانت ٹیکنیکل بنیادوں پر رد کی گئی تھی اور اسی وقت منظور حسن کے وکیل کی گزارش پر 4 دنوں تک کی پولیس گرفتاری پر منائی کا حکم مل گیا تھا.
اس ضمن میں دوبارہ عریضہ کی سنوائی ہوئی جس میں بمبئی ہائی کورٹ کے جج نے منظور حسن ایوبی کو گرفتاری سے قبل ضمانت دینے سے انکار کر دیا۔ اس کا کیس نمبر 340/2021 بتایا جارہا ہے۔ سرار اسکول میں ایک خاتون معلمہ سے مستقل نوکری کیلئے 15 لاکھ روپے رشوت لینے کا الزام ہے۔
اس تعلق سے خاتون معلمہ نے چیئرمین منظور حسن ایوبی کے ساتھ بقیہ دیگر تین ملزمین کے خلاف آزاد نگر پولیس اسٹیشن میں تعزیرات ہند کی مختلف دفعات کے تحت معاملہ درج کروایا۔ معاملہ درج ہونے کے بعد ملزم ڈاکٹر منظور حسن ایوبی قبل از وقت ضمانت کے لیے 12 اور 15 جنوری 2021 کو ہائی کورٹ میں عریضہ داخل کیا تھا مگر اس معاملے میں ممبئی ہائی کورٹ نے ضمانت کا عریضہ رد کردیا۔
اس کے بعد آزاد نگر پولیس نے ملزم کو مقامی کورٹ میں پیش کیا۔ اس کے بعد ایڈوکیٹ عظیم خان اور ایڈوکیٹ توصیف احمد نے بحث میں حصہ لیتے ہوئے معزز جج سے کہا کہ ڈاکٹر منظور حسن ایوبی 75 لاکھ کی گاڑی میں سفر کرتے ہیں۔ 15 لاکھ لے کر کیا کیں گے۔فریادی ملزمین کو بدنام کر رہے ہیں۔
اس درمیان سرکاری وکیل نے دفاع کرتے ہوئے کورٹ کو بتایا کہ یہ معاملہ تعلیم کا ہے۔ اس معاملے میں ایجوکیشن آفیسر سے قانونی معلومات لی جائے۔ اس کے بعد معزز جج نے ڈاکٹر منظور حسن ایوبی کو 21 جنوری 2021 تک پولیس تحویل میں رکھنے کے احکامات صادر کیے۔
رشوت خوری معاملہ: اسکول چیئرمین کو تین دنوں کی پولیس تحویل - ڈاکٹر منظور حسن ایوبی
مہاراشٹر کے شہر مالیگاؤں کے ایک نامور تعلیمی ادارے کے چیئرمین پر نوکری دینے کے نام پر 15 لاکھ روپے رشوت لینے کا الزام عائد کرتے ہوئے خاتون معلمہ نے پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کروائی تھی۔
![رشوت خوری معاملہ: اسکول چیئرمین کو تین دنوں کی پولیس تحویل Bribery case](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/768-512-10292578-29-10292578-1611003058068.jpg?imwidth=3840)
مالیگاؤں: ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق گزشتہ دنوں سٹیزن ایجوکیشن سوشل اینڈ ویلفیئر سوسائٹی کے چیئرمین ڈاکٹر منظور حسن ایوبی کی ضمانت ہائی کورٹ میں در کردی گئی۔ اس سے پہلے بھی 5 جنوری کو ان کی گرفتاری کی ضمانت ٹیکنیکل بنیادوں پر رد کی گئی تھی اور اسی وقت منظور حسن کے وکیل کی گزارش پر 4 دنوں تک کی پولیس گرفتاری پر منائی کا حکم مل گیا تھا.
اس ضمن میں دوبارہ عریضہ کی سنوائی ہوئی جس میں بمبئی ہائی کورٹ کے جج نے منظور حسن ایوبی کو گرفتاری سے قبل ضمانت دینے سے انکار کر دیا۔ اس کا کیس نمبر 340/2021 بتایا جارہا ہے۔ سرار اسکول میں ایک خاتون معلمہ سے مستقل نوکری کیلئے 15 لاکھ روپے رشوت لینے کا الزام ہے۔
اس تعلق سے خاتون معلمہ نے چیئرمین منظور حسن ایوبی کے ساتھ بقیہ دیگر تین ملزمین کے خلاف آزاد نگر پولیس اسٹیشن میں تعزیرات ہند کی مختلف دفعات کے تحت معاملہ درج کروایا۔ معاملہ درج ہونے کے بعد ملزم ڈاکٹر منظور حسن ایوبی قبل از وقت ضمانت کے لیے 12 اور 15 جنوری 2021 کو ہائی کورٹ میں عریضہ داخل کیا تھا مگر اس معاملے میں ممبئی ہائی کورٹ نے ضمانت کا عریضہ رد کردیا۔
اس کے بعد آزاد نگر پولیس نے ملزم کو مقامی کورٹ میں پیش کیا۔ اس کے بعد ایڈوکیٹ عظیم خان اور ایڈوکیٹ توصیف احمد نے بحث میں حصہ لیتے ہوئے معزز جج سے کہا کہ ڈاکٹر منظور حسن ایوبی 75 لاکھ کی گاڑی میں سفر کرتے ہیں۔ 15 لاکھ لے کر کیا کیں گے۔فریادی ملزمین کو بدنام کر رہے ہیں۔
اس درمیان سرکاری وکیل نے دفاع کرتے ہوئے کورٹ کو بتایا کہ یہ معاملہ تعلیم کا ہے۔ اس معاملے میں ایجوکیشن آفیسر سے قانونی معلومات لی جائے۔ اس کے بعد معزز جج نے ڈاکٹر منظور حسن ایوبی کو 21 جنوری 2021 تک پولیس تحویل میں رکھنے کے احکامات صادر کیے۔