ممبئی ہائی کورٹ نے میوزک کمپنی ٹی سیریز کے مالک گلشن کمار کے قتل کیس میں آج اپنا فیصلہ صادر کیا ہے۔ ہائیکورٹ نے رؤف مرچنٹ کی سزا کو برقرار رکھا ہے۔ اس کے علاوہ ہائی کورٹ نے فلم ساز رمیش تورانی کو ٹرائل کورٹ کی جانب سے بری کرنے کے فیصلے کو برقرار رکھا ہے اور تورانی کے خلاف مہاراشٹر حکومت کی اپیل کو بھی خارج کردیا ہے۔
ایک اور ملزم عبد الرشید کو ہائی کورٹ نے مجرم قرار دیتے ہوئے سزا سنائی ہے جب کہ سیشن عدالت نے اسے بری کر دیا تھا۔ مہاراشٹر حکومت نے رشید کو بری کیے جانے کے فیصلے کے خلاف درخواست دائر کی تھی۔ جس کے بعد اب ہائی کورٹ نے عبدالرشید کو عمر قید کی سزا سنا دی ہے۔
واضح رہے کہ ٹی سیریز کے بانی گلشن کمار کا 12 اگست 1997 کو ممبئی کے جوہو علاقے میں قتل کردیا گیا تھا۔ اس معاملے میں بہت سے لوگوں کو گرفتار بھی کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: کورونا سے جان گنوانے والوں کے اہل خانہ معاوضے کے حقدار: سپریم کورٹ
قابل ذکر بات یہ ہے کہ اپریل 2002 میں گلشن کمار قتل کیس میں سیشن عدالت نے رؤف مرچنٹ کو عمر قید کی سزا سنائی تھی اور سنہ 2009 میں رؤف اپنی بیمار والدہ سے ملنے کے لیے پیرول پر باہر آیا تھا۔ اس کے بعد وہ بنگلہ دیش فرار ہوگیا تھا۔
بعد ازاں بنگلہ دیش پولیس نے جعلی پاسپورٹ کیس میں رؤف کو گرفتار کرلیا، اس کے بعد رؤف کو بنگلہ دیش سے بھارت واپس لایا گیا تھا۔
اس معاملے میں ہائی کورٹ میں کل چار درخواستیں داخل کی گئی تھیں۔ تین درخواست ملزم رؤف مرچنٹ، راکیش چنچلا پِنم اور راکیش کھاؤکر کی سزا کے خلاف تھیں۔ جب کہ ایک اور اپیل مہاراشٹر حکومت نے رمیش تورانی کو بری کیے جانے کے فیصلے کے خلاف دائر کی تھی کیونکہ رمیش تورانی کو قتل کے لیے ابھارنے کے الزام سے بری کردیا گیا تھا۔