ETV Bharat / city

آبادی کی پالیسی کو ہندو مسلم مسئلہ بناکر انتخابی فائدہ اٹھانے کی کوشش: ایس ٹی حسن

اترپردیش میں آبادی کی بڑھتی ہوئی رفتار پر قابو پانے کے لیے ایک فارمولا تیار کیا گیا ہے، کل وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے آبادی کنٹرول سے متعلق یوپی حکومت کی نئی پالیسی کا اعلان کیا۔ ایس پی کے رکن پارلیمنٹ ایس ٹی حسن نے حکومت کے اس فیصلے کو انتخابی اسٹنٹ قرار دیا ہے۔

st hasan
ایس ٹی حسن
author img

By

Published : Jul 12, 2021, 11:18 AM IST

اتر پردیش کی بڑھتی ہوئی آبادی پر قابو پانے کے لئے یوگی حکومت نے دو بچوں کی پالیسی پر مبنی آبادی کنٹرول فارمولا تیار کیا ہے۔ گزشتہ روز عالمی یوم آبادی کے موقع پر وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے اسے جاری کردیا ہے۔ حکومت کے اس اقدام کو کہیں سراہا جارہا ہے تو دوسری جانب ریاست کی حزب اختلاف کی جماعت سے وابستہ مسلم رہنماؤں نے اس پر سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

st hasan
ایس ٹی حسن

مرادآباد سے ایس پی کے رکن پارلیمان ایس ٹی حسن نے یوگی حکومت کے اس مسودے کو انتخابی اسٹنٹ قرار دیا جب کہ انہوں نے پہلے ایک مرتبہ آبادی کنٹرول قانون بنانے کی وکالت کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ آبادی کی پالیسی کو ہندو مسلم میں تبدیل کردیا جائے گا۔ آنے والے دنوں میں یہ انتخابی فوائد کے لئے استعمال ہوگا اور اس سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کی جائے گی۔

اس سے پہلے ڈرافٹ کے اجراء کے ساتھ ہی سنبھل لوک سبھا سیٹ سے ایس پی کے رکن پارلیمنٹ شفیق الرحمٰن برق نے ردعمل ظاہر کیا اور ایک عجیب و غریب بیان دیا۔ شفیق الرحمٰن برق نے اتر پردیش میں مجوزہ آبادی قانون پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ قانون بنانا حکومت کے ہاتھ میں ہے لیکن جب بچہ پیدا ہوتا ہے تو کون روک سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:ملالہ ڈے آج کیوں منایا جاتا ہے؟

واضح رہے کہ اتوار کے روز سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ نے اتر پردیش پاپولیشن پالیسی 2021 (اتر پردیش کی آبادی پالیسی مسودہ- 2021) جاری کیا۔ نئی آبادی کی پالیسی جاری کرتے ہوئے یوگی حکومت نے اس پر عوام سے 19 جولائی تک رائے طلب کی ہے۔ اس آبادی کی پالیسی میں، بنیادی طور پر اگر دو سے زیادہ بچے ہیں تو سرکاری بلدیاتی انتخابات میں حصہ لینے اور سرکاری ملازمتوں میں درخواست دینے سے روکنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔

اس کے ساتھ ہی مسودے میں یہ دستور پیش کیا گیا ہے کہ دو سے زیادہ بچے رکھنے والوں کو 70 سے زیادہ سرکاری اسکیموں اور ریاستی حکومت کی گرانٹ سے محروم کیا جائے۔ اس کے ساتھ ہی بلدیاتی اور پنچایت انتخابات میں حصہ لینے والے عوامی نمائندوں کو ایک بیان حلفی دینا ہوگا کہ وہ اس کی خلاف ورزی نہیں کریں گے۔ اگر دو سے زیادہ بچے ہیں تو وہ بلدیاتی ادارہ یا پنچایت انتخابات میں شامل نہیں ہوسکیں گے۔

اتر پردیش کی بڑھتی ہوئی آبادی پر قابو پانے کے لئے یوگی حکومت نے دو بچوں کی پالیسی پر مبنی آبادی کنٹرول فارمولا تیار کیا ہے۔ گزشتہ روز عالمی یوم آبادی کے موقع پر وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے اسے جاری کردیا ہے۔ حکومت کے اس اقدام کو کہیں سراہا جارہا ہے تو دوسری جانب ریاست کی حزب اختلاف کی جماعت سے وابستہ مسلم رہنماؤں نے اس پر سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

st hasan
ایس ٹی حسن

مرادآباد سے ایس پی کے رکن پارلیمان ایس ٹی حسن نے یوگی حکومت کے اس مسودے کو انتخابی اسٹنٹ قرار دیا جب کہ انہوں نے پہلے ایک مرتبہ آبادی کنٹرول قانون بنانے کی وکالت کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ آبادی کی پالیسی کو ہندو مسلم میں تبدیل کردیا جائے گا۔ آنے والے دنوں میں یہ انتخابی فوائد کے لئے استعمال ہوگا اور اس سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کی جائے گی۔

اس سے پہلے ڈرافٹ کے اجراء کے ساتھ ہی سنبھل لوک سبھا سیٹ سے ایس پی کے رکن پارلیمنٹ شفیق الرحمٰن برق نے ردعمل ظاہر کیا اور ایک عجیب و غریب بیان دیا۔ شفیق الرحمٰن برق نے اتر پردیش میں مجوزہ آبادی قانون پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ قانون بنانا حکومت کے ہاتھ میں ہے لیکن جب بچہ پیدا ہوتا ہے تو کون روک سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:ملالہ ڈے آج کیوں منایا جاتا ہے؟

واضح رہے کہ اتوار کے روز سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ نے اتر پردیش پاپولیشن پالیسی 2021 (اتر پردیش کی آبادی پالیسی مسودہ- 2021) جاری کیا۔ نئی آبادی کی پالیسی جاری کرتے ہوئے یوگی حکومت نے اس پر عوام سے 19 جولائی تک رائے طلب کی ہے۔ اس آبادی کی پالیسی میں، بنیادی طور پر اگر دو سے زیادہ بچے ہیں تو سرکاری بلدیاتی انتخابات میں حصہ لینے اور سرکاری ملازمتوں میں درخواست دینے سے روکنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔

اس کے ساتھ ہی مسودے میں یہ دستور پیش کیا گیا ہے کہ دو سے زیادہ بچے رکھنے والوں کو 70 سے زیادہ سرکاری اسکیموں اور ریاستی حکومت کی گرانٹ سے محروم کیا جائے۔ اس کے ساتھ ہی بلدیاتی اور پنچایت انتخابات میں حصہ لینے والے عوامی نمائندوں کو ایک بیان حلفی دینا ہوگا کہ وہ اس کی خلاف ورزی نہیں کریں گے۔ اگر دو سے زیادہ بچے ہیں تو وہ بلدیاتی ادارہ یا پنچایت انتخابات میں شامل نہیں ہوسکیں گے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.