راشٹریہ لوک دل کے رہنما جینت چودھری پر پولیس کے ذریعہ ہوئے لاٹھی چارج کے خلاف بھی احتجاج کیا جا رہا ہے۔ آج اسی کے مدنظر مظفرنگر کے عدالت کے احاطے میں درجنوں وکلاء نے جمع ہوکر ایڈووکیٹ چندرویر کی سربراہی میں ریاستی حکومت اور پولیس کے خلاف شدید مظاہرہ کیا۔ وکلا نے مقتول کو انصاف نہ ملنے پر ریاستی پولیس کو انتباہ بھی کیا اور راشٹریہ لوک دل کے رہنما جینت چودھری پر پولیس کے ذریعے ہوئے لاٹھی چارج کیے جانے کو لیکر قصورواروں پر کارروائی کا مطالبہ بھی کیا ہے۔
ایڈووکیٹ چندرویر نے کہا کہ پورا ملک جانتا ہے کہ جس طرح ایک دلت لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی کی گئی اور اس کی موت موت ہوئی ایسا لگتا ہے پولیس انتظامیہ، اترپردیش نے ملک کو گمراہ کیا ہے۔ آزاد بھارت کی 70 سالہ تاریخ میں آج تک اس سے زیادہ خوفناک جرم نہیں ہوا ہے۔ ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ دلتوں، مزدوروں اور کسانوں کی آواز اٹھانے والوں پر پولیس کے ذریعہ زیادتی کی جارہی ہے۔ آواز اٹھانے والوں پر لاٹھی چارج کیا جاتا ہے اور ان کے خلاف مقدمات درج کیے جاتے ہیں۔ یہ حکومت اس طرح نہیں چلے گی، یہ ملک اس طرح کے واقعات کو برداشت نہیں کرے گا۔ ہم امید کرتے ہیں کہ محترمہ گورنر ہمارے میمورنڈم پر کارروائی کریں گی اور مجرموں کے خلاف مقدمہ درج کرے اور ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائیگی۔