ETV Bharat / city

عید الفطر کی نماز کو لیکر انتشار سے بچیں مسلمان - مسلمانوں کو چاہیے کہ وہ آپس میں نہ الجھیں

ریاست اترپردیش کے رامپور میں معروف عالم دین مولانا انصار احمد قاسمی نے اپنا ایک ویڈیو بیان جاری کرکے عید الفطر کی نماز کے معاملے میں اختلاف سے بچنے کی نصیحت کی۔

Muslims should avoid confusion regarding Eid pray
عید الفطر کی نماز کو لیکر انتشار سے بچیں مسلمان
author img

By

Published : May 23, 2020, 9:11 PM IST

انہوں نے کہا کہ گھروں میں عید کے دن نماز ادا کرنے کو لیکر علماء کرام کی دو قسم کی رائیں سامنے آرہی ہیں، جو کہ دونوں ہی درست ہیں لیکن اس معاملے میں مسلمانوں کو چاہیے کہ وہ آپس میں نہ الجھیں اور دوسروں کو جگ ہنسائی کا موقع نہ فراہم کریں۔

ویڈیو

لاک ڈاؤن کی وجہ سے ملک بھر میں عید الفطر کی نماز کو لیکر علماء کرام نے متفقہ طور پر اعلان کر دیا ہے کہ کسی بھی عید گاہ میں عید کی نماز نہیں ہوگی۔ البتہ مساجد میں صرف پانچ افراد ہی نماز عید الفطر ادا کریں گے۔

وہیں رامپور سمیت مغربی اترپردیش کے اضلاع میں علماء کی ان آراء کو لیکر عوام میں کچھ اختلافات بھی رونما ہو رہے ہیں۔ جس سے امت کے انتشار کا خطرہ بڑھتا چلا جا رہا ہے۔ دراصل عید کی نماز کی جگہ گھروں میں چاشت کے نوافل یا عید کی باجماعت نماز کے متعلق علماء کی دو قسم کی آراء سامنے آ رہی ہیں۔ ایک قسم کے علماء کی رائے یہ ہے کہ ایسے حالات میں گھروں پر کوئی جماعت نہ بنائی جائے جبکہ دیگر علماء کے نزدیک گھروں میں نماز پڑھنے میں کوئی مضاہقہ نہیں ہے۔ ان تمام باتوں سے پیدا ہونے والے انتشار کو لیکر معروف عالم دین مولانا انصار احمد قاسمی نے اپنا ایک ویڈیو پیغام جاری کرکے مسلمانوں سے اس معاملے اختلافات کو نہ برپا کرنے کی نصیحت کی۔'

انہوں نے کہا کہ حالات کے پیش نظر مسلمان اس وقت سب سے زیادہ قربانیاں دے رہے ہیں اور آگے بھی دیتے رہیں گے۔ انہوں نے لاک ڈاؤن کی وجہ سے عید الفطر جیسی اپنی عظیم عبادت کو بھی قربان کر دیا۔ اس لیے میں مسلمانوں سے گزارش کرتا ہوں کہ خدارا ایسی کوئی بھی بات پیدا نہ کریں جس سے دنیا آپ پر ہنسے۔ آپ دونوں میں جس بات پر چائیں عمل کر لیجیے لیکن اس چھوٹے سے مسئلے کو لیکر اختلافات کو ہوا نہ دیں۔ حالات کی نزاکت کو سمجھیں۔'

حالات ابھی ہم سے مزید قربانیاں چاہتے ہیں اور ہم تیار ہیں۔ اس موقع پر مولانا انصار نے ایک اہم بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت جو لوگ باہر تھے وہ اب اپنے وطن لوٹ رہے ہیں اور اپنے گھروں میں قرنطین ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس بات کا خاص خیال رکھیں کہ وہ لوگ یہاں آکر کسی سے نہ ملیں، گھروں سے بالکل نہ نکلیں۔'

انہوں نے کہا کہ ان کا گھروں سے نکلنا دوسرے لوگوں اور گاؤں و بستی کے لیے بڑا مسئلہ بن سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ باہر سے اپنے پہنچنے والا شخص اگر پازیٹیو آ جائے تو اس میں اتنا بڑا مسئلہ نہیں ہے لیکن اگر اس کی وجہ سے پورے گاؤں اور بستی کو ہاٹ اسپاٹ بنا دیا گیا تو اس سے کافی لوگوں کو دشواریوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اس لیے اس مرتبہ گھروں پر ہی رہیں۔ عید سادگی سے منائیں۔'

انہوں نے کہا کہ گھروں میں عید کے دن نماز ادا کرنے کو لیکر علماء کرام کی دو قسم کی رائیں سامنے آرہی ہیں، جو کہ دونوں ہی درست ہیں لیکن اس معاملے میں مسلمانوں کو چاہیے کہ وہ آپس میں نہ الجھیں اور دوسروں کو جگ ہنسائی کا موقع نہ فراہم کریں۔

ویڈیو

لاک ڈاؤن کی وجہ سے ملک بھر میں عید الفطر کی نماز کو لیکر علماء کرام نے متفقہ طور پر اعلان کر دیا ہے کہ کسی بھی عید گاہ میں عید کی نماز نہیں ہوگی۔ البتہ مساجد میں صرف پانچ افراد ہی نماز عید الفطر ادا کریں گے۔

وہیں رامپور سمیت مغربی اترپردیش کے اضلاع میں علماء کی ان آراء کو لیکر عوام میں کچھ اختلافات بھی رونما ہو رہے ہیں۔ جس سے امت کے انتشار کا خطرہ بڑھتا چلا جا رہا ہے۔ دراصل عید کی نماز کی جگہ گھروں میں چاشت کے نوافل یا عید کی باجماعت نماز کے متعلق علماء کی دو قسم کی آراء سامنے آ رہی ہیں۔ ایک قسم کے علماء کی رائے یہ ہے کہ ایسے حالات میں گھروں پر کوئی جماعت نہ بنائی جائے جبکہ دیگر علماء کے نزدیک گھروں میں نماز پڑھنے میں کوئی مضاہقہ نہیں ہے۔ ان تمام باتوں سے پیدا ہونے والے انتشار کو لیکر معروف عالم دین مولانا انصار احمد قاسمی نے اپنا ایک ویڈیو پیغام جاری کرکے مسلمانوں سے اس معاملے اختلافات کو نہ برپا کرنے کی نصیحت کی۔'

انہوں نے کہا کہ حالات کے پیش نظر مسلمان اس وقت سب سے زیادہ قربانیاں دے رہے ہیں اور آگے بھی دیتے رہیں گے۔ انہوں نے لاک ڈاؤن کی وجہ سے عید الفطر جیسی اپنی عظیم عبادت کو بھی قربان کر دیا۔ اس لیے میں مسلمانوں سے گزارش کرتا ہوں کہ خدارا ایسی کوئی بھی بات پیدا نہ کریں جس سے دنیا آپ پر ہنسے۔ آپ دونوں میں جس بات پر چائیں عمل کر لیجیے لیکن اس چھوٹے سے مسئلے کو لیکر اختلافات کو ہوا نہ دیں۔ حالات کی نزاکت کو سمجھیں۔'

حالات ابھی ہم سے مزید قربانیاں چاہتے ہیں اور ہم تیار ہیں۔ اس موقع پر مولانا انصار نے ایک اہم بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت جو لوگ باہر تھے وہ اب اپنے وطن لوٹ رہے ہیں اور اپنے گھروں میں قرنطین ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس بات کا خاص خیال رکھیں کہ وہ لوگ یہاں آکر کسی سے نہ ملیں، گھروں سے بالکل نہ نکلیں۔'

انہوں نے کہا کہ ان کا گھروں سے نکلنا دوسرے لوگوں اور گاؤں و بستی کے لیے بڑا مسئلہ بن سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ باہر سے اپنے پہنچنے والا شخص اگر پازیٹیو آ جائے تو اس میں اتنا بڑا مسئلہ نہیں ہے لیکن اگر اس کی وجہ سے پورے گاؤں اور بستی کو ہاٹ اسپاٹ بنا دیا گیا تو اس سے کافی لوگوں کو دشواریوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اس لیے اس مرتبہ گھروں پر ہی رہیں۔ عید سادگی سے منائیں۔'

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.