دہلی کے شاہین باغ میں این آر سی اور سی اے اے کے خلاف ایک لمبے وقت سے ہزاروں کی تعداد میں خواتین کا احتجاج جاری ہے۔
شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مرادآباد کے عیدگاہ میدان میں بھی اب احتجاج شروع ہو چکا ہے۔ ای ٹی وی بھارت اردو کے نمائندے شاہنواز اختر نے خواتین سے خاص بات چیت میں شہریت ترمیمی قانون کو لے کر ان کی رائے جاننے کی کوشش کی۔
بات چیت کرتے ہوئے خواتین نے کہا کہ ہم نے حج سبسڈی کے لیے آواز نہیں اٹھائی، ہم نے بابری مسجد کے لیے آواز نہیں اٹھائی، ہم نے تین طلاق کے لیے آواز نہیں اٹھائی لیکن اس متنازع قانون کے خلاف آج مرادآباد کے عیدگاہ میدان سے خواتین کی آواز بلند ہوگی۔
این آر سی اور سی اے اے خواتین کے اس احتجاج کے دوران میڈیا سے دھکا مکی ہوئی اور میڈیا واپس جاؤں کہ نعرے بھی لگے۔ لیکن خواتین نے ای ٹی وی بھارت اردو پر بھروسہ کرتے ہوئے ہمارے نمائندے سے اپنا درد بیان کیا۔
اکثر خواتین کا کہنا تھا کہ حکومت کے پاس جب پہلے سے شہریت دینے کے دیگر قانون تھے تو ایسے قانون کو لانے کی کیا ضرورت ہے؟
غور طلب ہے کہ چند روز قبل لکھنؤ میں سابق مرکزی وزیر یشونت سنہا نے بھی میڈیا سے پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ حکومت کے پاس تو دوسرے اصول پہلے سے ہی ہیں شہریت دینے کے تو اس قانون کو لاکر حکومت کو بنیادی مسائل سے بھٹکانا چاہتی ہے۔
خواتین کے ساتھ ساتھ بچیاں بھی تھیں جو جوش و ولولہ میں کہ رہی تھیں کہ کسی کے باپ کا ہندوستان نہیں ہے، ہم یہیں پیدا ہوئے ہیں، اور یہیں ہمیشہ رہیں گے۔