ریاست اتر پردیش کے بارہ بنکی ضلع کی چھ اسمبلی نشست کے انتخابات میں نوٹا کا استعمال ووٹرس نے بڑے پیمانے پر کیا ہے۔ یہاں کل 11،678 ووٹ نوٹا وؤٹ پڑے ہیں۔ خاص بات یہ ہے دریاآباد اسمبلی نشست میں نوٹا کی تعداد کانگریس امیدوار سے زیادہ رہی ہے۔ سیاسی ماہرین اسے ووٹرس میں مایوسی کا سبب مانتے ہیں اور نوٹا کو ویسٹرن ملکوں کے مانند نافذ کرنے کی وکالت کر رہے ہیں۔ An increase in NOTA is a sign of frustration among voters۔
انتخابی نتائج کے مطابق رامنگر اسمبلی نشست میں کل 1822، کرسی میں 1723، دریاباد میں 2363، حیدرگڑھ میں سب سے زیادہ 2483، بارہ بنکی میں 1524، اور زیدپور میں 1761 لوگوں نے نوٹا کا بٹن دبایا۔ اس طرح کل 11678 ووٹ نوٹا پر پڑے۔
سیاسی ماہرین اس کی وجہ ووٹرس میں مایوسی مانتے ہیں۔ بارہ بنکی کے جواہر لال نہرو میموریل پوسٹ گریجویٹ ڈگری کالج میں پولیٹیکل سائنس کے ایسوسئیٹ پروفیسر اور انڈین انسٹیوٹ آف اڈوانس اسٹڈی، شملا کے سابق ایسوسئیٹ ڈاکٹر وجئے پرتاپ مل کے مطابق نوٹا میں اضافے یہ ثابت کرتا ہے کہ لوگوں میں مایوسی ہے۔ انہیں امیدوار اچھے نہیں مل رہے ہیں۔
متعدد کتابوں کے مصنف ڈاکٹر وجئے پرتاپ مل کہتے ہیں کہ نوٹا کو ویسٹرن ممالک کی مانند اور زیادہ پُراثر بنانے کی ضرورت ہے۔
مزید پڑھیں:
انہوں نے بتایا کہ ویسٹرن ممالک میں نوٹا سے کم ووٹ حاصل کرنے والے امیدواروں کے انتخابات لڑنے پر پابندی عائد کر دی جاتی ہے۔ ایسا نظام یہاں بھی ہونا چاہیے۔ اس سے عوام کو بہتر امیدوار ملیں گے اور سماج کو بہتر سیاست داں ملے گا۔