ETV Bharat / city

'شریعت میں مداخلت کا قانون نامنظور' - طلاق ثلاثہ کا قانون نامنظور

ریاست اترپردیش کے شہر رامپور میں واقع درگاہ حضرت مستان شاہ بابا کے سالانہ عرس کے موقع پر معروف عالم دین مولانا مستجاب حسین قدیری نے کہا کہ 'طلاق ثلاثہ قانون کے ذریعے حکومت مسلمانوں کے دینی معاملات میں دخل اندازی کر رہی ہے۔'

حضرت مستان شاہ بابا کے سالانہ عرس
author img

By

Published : Aug 25, 2019, 9:28 PM IST

Updated : Sep 28, 2019, 6:19 AM IST

سرزمین رامپور میں واقع حضرت مستان شاہ بابا کی درگاہ پر حضرت کا سالانہ عرس جاری ہے۔ جہاں بڑی تعداد میں عقیدت مند پہنچ کرعلماء کرام کے وعظ و نصیحت سے مستفیض ہو رہے ہیں۔

حضرت مستان شاہ بابا کا سالانہ عرس

عرس کے دوسرے روز آج مرادآباد سے تشریف لائے معروف عالم دین مولانا مستجاب حسین قدیری نے ملک کے موجودہ حالات پر تفصیلی روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ 'ملک میں بدامنی کا ماحول قائم ہوگیا ہے۔ فرقہ واریت کو فروغ دینے کے لیے نئے نئے شگوفے چھوڑے جا رہے ہیں۔'


طلاق ثلاثہ قانون کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'عورت کو شوہر مخالف بنانے کے لیے حکومت نے یہ قانون بنایا ہے۔ جمہوری ملک میں حکومت کو کسی کے بھی مذہبی معاملات میں مداخلت کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔'

مولانا موصوف نے مزید کہا کہ 'نکاح، طلاق وغیرہ یہ سب شرعی احکامات ہیں۔ جس کی ادائیگی مسلمان شریعت کے دائرے میں رہ کر ہی کرتے ہیں۔ اپنے عوامی خطاب میں طلاق ثلاثہ قانون پر اپنی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے پرزور لہجے میں کہا کہ 'شریعت میں مداخلت کرنے والا قانون ہمیں کسی بھی صورت میں منظور نہیں ہے۔'



سرزمین رامپور میں واقع حضرت مستان شاہ بابا کی درگاہ پر حضرت کا سالانہ عرس جاری ہے۔ جہاں بڑی تعداد میں عقیدت مند پہنچ کرعلماء کرام کے وعظ و نصیحت سے مستفیض ہو رہے ہیں۔

حضرت مستان شاہ بابا کا سالانہ عرس

عرس کے دوسرے روز آج مرادآباد سے تشریف لائے معروف عالم دین مولانا مستجاب حسین قدیری نے ملک کے موجودہ حالات پر تفصیلی روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ 'ملک میں بدامنی کا ماحول قائم ہوگیا ہے۔ فرقہ واریت کو فروغ دینے کے لیے نئے نئے شگوفے چھوڑے جا رہے ہیں۔'


طلاق ثلاثہ قانون کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'عورت کو شوہر مخالف بنانے کے لیے حکومت نے یہ قانون بنایا ہے۔ جمہوری ملک میں حکومت کو کسی کے بھی مذہبی معاملات میں مداخلت کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔'

مولانا موصوف نے مزید کہا کہ 'نکاح، طلاق وغیرہ یہ سب شرعی احکامات ہیں۔ جس کی ادائیگی مسلمان شریعت کے دائرے میں رہ کر ہی کرتے ہیں۔ اپنے عوامی خطاب میں طلاق ثلاثہ قانون پر اپنی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے پرزور لہجے میں کہا کہ 'شریعت میں مداخلت کرنے والا قانون ہمیں کسی بھی صورت میں منظور نہیں ہے۔'



Intro:ریاست اترپردیش کے شہر رامپور میں واقع درگاہ حضرت مستان شاہ بابا کے سالانہ عرس کے موقع پر معروف عالم دین مولانا مستجاب حسین قدیری کا خطاب۔ طلاق قانوں پر حکومت کی، کی شدید نکتہ چینی کہا طلاق قانون کی آڑ میں حکومت مسلمانوں کے دینی معاملات میں دخل اندازی کر رہی ہے۔


Body:وی او۔۱
سرزمین رامپور میں واقع حضرت مستان شاہ بابا کی درگاہ پر حضرت کا سالانہ عرس جاری ہے۔ جہاں بڑی تعداد میں عقیدت مند پہنچ کر علماءکرام کی وعظ و نصیحت سے مستفید ہو رہے ہیں۔ عرس کے دوسرے دن آج مرادآباد سے تشریف لائے معروف عالم دین مولانا مستجاب حسین قدیری نے ملک کے موجودہ حالات پر تفصیلی روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ملک میں بدامنی کا ماحول قائم ہوگیا ہے۔ فرقہ واریت کو فروغ دینے کے لئے نئے نئے شگوفے چھوڑے جا رہے ہیں۔
طلاق ثلاثہ قانون کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عورت کو شوہر مخالف بنانے کے لئے حکومت نے یہ قانون بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جمہوری ملک میں حکومت کو کسی کے بھی مذہبی معاملات میں مداخلت کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ مولانا موصوف نے مزید کہا کہ نکاح، طلاق وغیرہ یہ سب شرعی احکامات ہیں جس کی ادائیگی مسلمان شریعت کے دائرے میں رہ کر ہی کرتے ہیں۔ اپنے عوامی خطاب میں طلاق ثلاثہ قانون پر اپنی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے پرزور لہجے میں کہا کہ شریعت میں مداخلت کرنے والا قانون ہمیں کسی بھی صورت میں منظور نہیں ہے۔
بائٹ: مولانا مستجاب حسین قدیری، معروف عالم دین


Conclusion:عرس کے موقع منعقد ہونے والا یہ اجتماع ملک و ملت کی بیداری کی بیداری اور ترقی کے لئے کافی کارآمد رہا۔ امید کی جانی چاہئے کہ اگر بزرگان دین کے ان مزارات سے اس قسم کے پیغامات دیے جائیں تو یہ ملی بیداری اور ملک کی ترقی کے لئے اہم پلیٹ فارم ثابت ہو سکتے ہیں۔

ای ٹی وی بھارت کے لئے رامپور سے ابوالکلام خان کی رپورٹ
Last Updated : Sep 28, 2019, 6:19 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.