ریاست اترپردیش کے مرادآباد میں عام آدمی پارٹی کے کارکنان نے کانپور کے بکرو معاملے (گنگیسٹر وکاس دوبے)میں گرفتار کیے گئے خواتین کو رہا کرانے کے مطالبہ کے ساتھ احتجاج کیا۔
اس دوران عآپ کے کارکنان نے ضلع مجسٹریٹ کے توسط سے گورنر کو ایک میمورنڈم بھی دیا گیا جس کے ذریعہ وکاس دوبے کیس میں گرفتار خواتین کو رہا کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
میمورنڈم میں لکھا گیا ہے کہ قانون کو طاق پر رکھ کر خواتین کو پچھلے دس مہینوں سے جیل میں رکھا گیا ہے جس میں خوشی دوبے، رکھا دوبے چھما دوبے اور ایک ڈھائی سال کا بچہ بھی شامل ہے۔
عآپ کے ضلع صدر حاجی جابر حسین نے کہا کہ بکرو معاملے میں وکاس دوبے کے گھر پر کام کر رہی خاتون کو گرفتار کیا گیا ہے جس کا کام ہی مالک کا حکم بجا لانا ہوتا ہے، اس کے علاوہ امر دوبے کی بیوی خوشی دوبے کو بھی گرفتار کیا گیا ہے، جبکہ پولیس کی ریکارڈ میں خوشی دوبے کے خلاف پہلے سے کوئی معاملہ درج نہیں تھا۔
انھوں نے کہا کہ عام آدمی پارٹی کا یہ مطالبہ ہے کہ وکاس دوبے کی نوکرانی اور امر دوبے کی فیملی کے تمام خواتین کو جلد سے جلد رہا کیا جائے۔
واضح رہے کہ کانپور کے بکرو گاؤں میں گیگیسٹر وکاس دوبے اور پولیس کے درمیان تصادم ہوگیا تھا جس میں متعدد پولیس کے جوان ہلاک ہوگئے تھے اور کئی زخمی بھی ہوئے جس کے بعد وکاس دوبے فرار ہوگیا تھا۔ لیکن بعد میں گنگیسٹر وکاس دوبے کو گرفتار کرکے جب یوپی لایا جارہا تھا تو راستے میں اس کا انکاونٹر کردیا گیا۔