ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کانگریس کے سینئر رہنما نسیم الدین صدیقی نے بتایا مغربی اتر پردیش گنا بیلٹ کہلاتا ہے۔ اس سلسلے میں کسانوں کے گنے کی قیمت میں اضافہ نہیں کیا گیا ہے، جس کو لے کر مسلسل کسان مظاہرہ کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کسانوں کو بتا رہی ہے کہ چینی کی قیمت میں اضافہ نہیں ہوا ہے اس لیے گنے کی قیمت میں بھی اضافہ نہیں کیا گیا انہوں نے سوالیہ لہجے میں کہا کیا گنے سے صرف چینی کی پیداوار ہوتی ہے؟
انہوں نے اپنے وزیر گنا ہونے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ برسوں ہم گنا وزیر رہے ہیں، ہمیں اس کی باریکیاں معلوم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گننے میں صرف چینی ہی نہیں نکلتی بلکہ کئی سارے ارے منافع ہوتے ہیں جس سے کئی اشیاء کی مصنوعات ہوتی ہے ایسے میں گذشتہ برس گنے کی قیمت کو برقرار رکھا گیا ہے۔ یہ کسانوں کے ساتھ دھوکا کیا گیا ہے۔
کانگریس پارٹی اسمبلی اور سڑک دونوں جگہ گنے کی قیمت میں اضافہ کا مطالبہ کر رہی ہے اور کسانوں کے ساتھ ہے۔
انہوں نے کہا کہ کسان گنے کی وجہ سے اپنا گھر چلاتا ہے لڑکیوں کی شادی کرتا ہے بچوں کو پڑھاتا ہے ایسے مہنگائی کے دور میں گنے کی قیمت میں اضافہ نہیں کیا جاتا تو کسانوں کی معیشت پر برا اثر پڑے گا۔
واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں اتر پردیش حکومت نے ایک نوٹس جاری کر اعلی میعار گنے کی قیمت 325 روپیہ فی کوئنٹل اوسط معیار 315 اور نچلی معیار کی قیمت 305 متعین کیا ہے. جبکہ کسانو کا مطالبہ ہے کہ 425 روپیہ فی کوئنٹل متعین کیا جائے۔