کامل کے اہل خانہ کا کہنا تھا کہ کورونا مریض کو پانچ دن تک ایمرجنسی میں رکھا گیا جب کہ اس کو کووڈ وارڈ میں علاج کی سخت ضرورت تھی۔
اہل خانہ کا الزم ہے کہ اسپتال ملازمین کی جانب سے برتی گئی لاپروائی سے سب انسپکٹر کی موت ہوئی ہے۔ موقع پر پولیس افسران نے پہنچ کر حالات کا جائزہ لیا اور یقین دلایا کہ اگر اسپتال کی جانب سے علاج میں لاپروائی سامنے آتی ہے تو اسپتال کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
میرٹھ میں کورونا سے اموات کا سلسلہ جاری ہے، میرٹھ کے آنند اسپتال میں بھرتی تھانہ ٹرانسپورٹ نگر میں تعینات سب انسپکٹر محمد کامل کی موت سے اسپتال میں کامل کے اہل خانہ نے ہنگامہ برپا کر اسپتال کے ملازمین کے خلاف ناراضگی ظاہر کی۔
انہوں نے الزام لگایا کہ کوڈ کے مریض کو پانچ دن تک ایمرجنسی میں رکھ کر علاج کیا جاتا رہا جبکہ اس کو کوڈ وارڈ میں داخل کرانا چاہئے تھا ایسا نہ کر اسپتال والوں نے کامل کی جان لی ہے۔
غور طلب ہےکہ رات میں اسپتال میں آکسیجن ختم ہونے کی بات بھی سامنے آئی ہے۔ اسپتال میں ہنگامے کی خبر کے بعد پولیس اعلی افسران نے اسپتال پہنچ کر حالات کو قابو میں کیا، علاج میں برتی گئی لاپروائی کے پیش نظر جانچ کی بات کہی اور اسپتال کے خلاف سخت کارروائی کی بات بھی کہی گئی ہے۔
میرٹھ میں بے قابو کورونا انفیکشن سے سرکاری اسپتالوں کے ساتھ اب نجی اسپتالوں میں بھی کوڈ مریضوں کے ساتھ لاپروائی کے واقعات سامنے آنے سے ایک بات تو صاف ہے کہ کورونا مریضوں کے علاج کے نام پر ان سے موٹی رقم تو وصولی جا رہی ہے لیکن ان کو علاج نہیں مل رہا ضرورت ہے حکومت ان بے لگام نجی اسپتالوں کے خلاف سخت اقدامات اٹھائے تاکہ کورونا انفیکشن سے اموات کے معاملے پر روک لگائی جا سکے۔