میرٹھ: مرکزی حکومت کی 'پردھان منتری آواس اسکیم' کے تحت غریب مستحقین کو مکان کی تعمیر کے لیے ڈھائی لاکھ روپے کی مدد فراہم کرائی جاتی ہے۔ ڈوڈا یعنی 'ڈسٹرکٹ اربن ڈیویلپمنٹ اتھارٹی' کے ذریعہ مستحقین کو قسطوں میں رقم فراہم کی جاتی ہے، لیکن میرٹھ کے شاہ جہاں پور قصبے میں سیکڑوں مستحق خاندان مکان کی دوسری قسط حاصل نہ ہونے سے آدھے ادھورے مکانوں میں بغیر چھت کے پلاسٹک اور کپڑا ڈال کر وقت گزارنے پر مجبور ہیں۔
واضح رہے کہ پی ایم آواس اسکیم کے تحت میرٹھ کے شاہ جہاں پور قصبے کے 780 غریب مستحقین کا انتخاب کیا گیا تھا۔ اس اسکیم کی پہلی قسط پچاس ہزار روپے ملنے کے بعد ان غریبوں نے اپنے کچّے مکان توڑ کر مکان کی تعمیر کا کام شروع تو کردیا لیکن پہلی قسط ملنے کے بعد سے گزشتہ دس ماہ سے مستحقین کو دوسری قسط کا انتظار ہے اور سیکڑوں خاندان اس سخت سرد کی موسم میں پلاسٹک اور چھپّر ڈال کر وقت گزارنے کو مجبور ہیں'۔
مکان تعمیر کے لیے گزشتہ دس ماہ سے مستحقین قسطوں کے انتظار میں ہیں۔ نگر پنچایت چیئرمین جہاں ڈو ڈا دفتر کے چکر لگا کر خود پریشان ہیں وہیں زمہدار افسران اب قسط کے جلد جاری کیے جانے کی یقین دھانی کرا رہے ہیں۔'
ایک طرف جہاں سرکار فلاحی اسکیموں کے ذریعہ غریبوں کو پکّے مکان تعمیر کرا کر دینے کا ڈھنڈورا پیٹا جارہا ہے تو وہیں سرکاری دفاتر کی لال فیتا شاہی حکومت کے منصوبوں پر پانی پھیرنے کا کام کر رہی ہے۔