عالمی وبا کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے نافذ لاک ڈاؤن کے بعد دیہاڑی پر کام کرنے والے اور مہاجر مزدور بے روزگار ہوئے جس کے بعد ملک بھر سے مختلف ریاستوں میں پھنسے مہاجر مزدور پیدل ہی اپنے آبائی وطن کے لیے روانہ ہوگئے اس دوران مزدوروں کا بہت مشکلات کا سامنا پڑا کئی درجنوں مزدور حادثات کے شکار ہوکر ہلاک ہوگئے لیکن مہاجر مزدوروں کا سفر جاری رہا۔ تاہم اترپردیش حکومت نے پیدل سفر پر پابندی عائد کردی اس دوران مرکز اور ریاستی حکومت کی جانب سے خصوصی ٹرین کا بھی سلسلہ شروع ہوا اور مہاجر مزدور ٹرینوں اور بسوں سے سفر کرنے لگے۔
لیکن میرٹھ کے بھینسالی بس اسٹینڈ پر جمع مہاجر مزدور تقریباً ایک ہفتہ سے بھوک پیاس کے علاوہ شدید گرمی میں بھی اپنے گھر واپسی کے لیے حکومت اور ضلع انتظامیہ سے فریاد لگا رہے ہیں۔کہ حکومت ان کی گھر واپسی کی راہ ہموار کردے تاکہ یہ مزدور آسانی سے اپنے گھروں کو لوٹ جائے۔
واضح رہے ایک ہفتہ قبل دو ٹرین بہار کے لیے روانہ کی گی تھی لیکن اس کے بعد ابھی ان مہاجر مزدوروں کے لیے ضلع انتظامیہ کی جانب سے کسی اور سواری کا انتظام نہیں ہو سکا ہے۔ ایسے حالات اب یہ مزدور ایک بار پھر سے پیدل اپنے گھر جانے کی بات کر رہے ہیں۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ اگر انتظامیہ کی جانب سے کسی بس یا ٹرین کا انتظام نہیں ہوتا ہے تو یہ پیدل سفر پر نکلنے كو بھی تیار ہے۔ وہیں بس اسٹینڈ کے زمہداران بسوں كو روانہ کرنے کے لیے انتظامیہ کے حکم کا انتظار کر رہے ہیں۔