ریاست اترپردیش کے ضلع میرٹھ میں کچھ ایسا ہی معاملہ سامنے آیا ہے۔ دہلی کے ایک اسپتال میں لڑکی کی موت ہو جانے کے بعد ڈاکٹر نے اسے مردہ قرار دیا لیکن گھر لانے کے بعد وہ لڑکی پھر سے زندہ ہو گئی۔ یہ خبر علاقہ اور آس پاس کے لوگوں کے درمیان بحث کا موضوع بن گئی۔ حالانکہ قریب 12 گھنٹے بعد اس لڑکی نے پھر دم توڑ دیا جسے سپرد خاک کیا گیا۔
تفصیل کے مطابق میرٹھ کے موانہ قصبہ کی 26 سالہ اسما کافی عرصے سے بیمار چل رہی تھی اور اس کا علاج دہلی کے ایک اسپتال میں کرایا جا رہا تھا۔لیکن گذشتہ روز اسماء کی طبیعت زیادہ خراب ہونے سے اس کی موت ہو گئی اسپتال کے ڈاکٹر نے بھی اسماء كو مردہ قرار دے دیاتھا۔
مردہ قرار دیے جانے پر اسما ء کے اہل خانہ اسے گھر لے آئے لیکن گھر لانے کے بعد اسماء کی سانس پھر سے لوٹ آئی۔یہ حیران کن منظر دیکھ کر سبھی لوگ حیران رہ گئے اور اسماء کو دیکھنے کے لیے آس پاس کے لوگوں کا جمع ہو نے کا سلسلہ بھی شروع ہوگیا۔
حالانکہ بارہ گھنٹے کے بعد اسماء نے دم توڑ دیا۔اسماء کے اہل خانہ کے مطابق' اسماء کا دوبارہ زندہ ہونا ڈاکٹر کی لاپرواہی بیان کرتا ہے'۔
مزید پڑھیں:
'طلبہ کے قیام وطعام کا انتظام کیا جائے'
سائنس کے دور میں چمتکار کی کوئی جگہ نہیں ہوتی لیکن جس سائنس نے اسماء کو مردہ قرار دے کر باقاعدہ اس کا سرٹیفکیٹ جاری کر دیا۔ اور پھر اچانک اسماء کے زندہ ہونے سے ایک بات تو صاف ہے کہ زندگی اور موت صرف اوپر والے کے ہاتھ ہے وہ جس کو چاہے زندہ کرے اور جس کو چاہے مردہ۔