سری کرشن جنم بھومی اور اس کے احاطے پر ملکیت کا مطالبہ کے پیش نظر دائر درخواست پر سینیئر ڈویژنل سول جج کی عدالت میں سماعت ہوگی۔
واضح رہےکہ ہندو آرمی کے چیف نے اس اراضی کو سری کرشن کی جائے پیدائش بتاتے ہوئے 22 دسمبر 2020 کو 29 سو صفحات پر مشتمل درخواست عدالت میں دائر کی تھی۔
لکھنو کے رہائشی منیش یادو نے اس اراضی کو شری کرشن کی جائے پیدائش بتاتے ہوئے اس کی ملکیت کے حصول کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک درخواست دائر کی تھی، جس میں سنی وقف بورڈ، شاہی عیدگاہ کمیٹی، سری کرشن سیوا سنستھان اور سری کرشن سیوا ٹرسٹی کو پارٹی بنایا گیا ہے۔
واضح رہے کہ 12 جولائی 1968 کو کٹرا کیشیو دیو مندر کی اراضی پر سری کرشن جنم استھان سوسائٹی رجسٹرڈ کیا گیا اور 20 جولائی 1973 کو یہ زمین رجسٹری کرا لی گئی اسی ڈکری کے مطالبات کے پیش نظر سینیئر ڈویژنل سول جج کی عدالت میں درخواست دائر گئی تھی۔
عدالت نے کرشن جنم ستھان سیوا سنستھا، عیدگاہ ٹرسٹ، سنی سنٹرل وقف بورڈ، شاہی مسجد عیدگاہ کو بھی نوٹس بھیجا ہے۔
خیال رہے کہ سماعت کے وقت سینیئر ڈویژنل سول جج، کوٹ میں ہندو آرمی کے چیف منیش یادو سمیت ان کے ایڈوکیٹ موجود ہوں گے اور کیس کی سماعت ہوگی۔