اتر پردیش کے متھرا میں واقع شاہی عیدگاہ مسجد کی 13.37 ایکڑ اراضی پر کرشن جنم بھومی کے نام پر مالکانہ حق کے لئے سپریم کورٹ کے وکیل کے ذریعہ پیر کو متھرا ضلع اور سیشن کورٹ میں داخل عرضی پر سینئر ڈویزن جج کے ذریعہ سنوائی کی جائے گی۔
معاملے کے متعلق مندر احاطہ میں سکیورٹی سخت کر دی گئی ہے۔
پٹیشن دائر کرنے والوں میں بابری مسجد معاملے میں ہندو مہاسبھا کی پیروی کرچکے 2 وکلاء بھی شامل ہیں۔ جمعہ کو 58 صفحات پر مشتمل درخواست رنجنا اگنی ہوتری، ہری شنکر جین، وشنو شنکر جین و دیکر وکلا نے داخل کی ہے۔
ہندو عقیدے کے مطابق شری کرشن کی جائے پیدائش متھرا ہے اور وہاں ان کے نام سے مندر بھی ہے لیکن جس جگہ کو ان کی جائے پیدائش بتایا جاتا ہے وہاں مسلمانوں کی شاہی عیدگاہ مسجد ہے، جس کی 13.37 ایکڑ اراضی کو کرشن جنم بھومی مندر کی ملکیت بتاتے ہوئے مقدمہ دائر کیا گیا ہے۔
مذکورہ پٹیشن بھی رام للا براجمان کی طرز پر دائر کی گئی ہے، اس میں شری کرشن براجمان کو فریق دکھایا گیا ہے۔