بہار کے ضلع کشن گنج اور اس کے قریب کے اضلاع میں مسلسل بارش سے جہاں ایک جانب شدت کی گرمی سے راحت ملی ہے وہیں دوسری جانب اس بات کا بھی اندیشہ ہے کہ سال 2017 اور 2019 کی طرح علاقے میں سیلاب کا منظر دکھائی دیگا۔
ان علاقوں کی اکثریت آبادی زراعت پر منحصر ہے اور اس وقت مکہ کی کٹائی و سکھائی کی جا رہی ہے۔
لاک ڈاؤن کے باعث کسانوں کو ان کی فصل کی مناسب قیمت نہیں مل رہی ہے۔ ایسے میں بارش جاری رہی تو مشکلات میں شدید اضافہ ہونا طئے ہے۔ بارش کا ایک نقصان یہ بھی ہے کہ جن کی فصل کھیتوں میں رکھی ہے وہ وہیں سڑ جائے گی۔
غور طلب ہے کہ سال 2017 میں اگست کے مہینے میں تباہ کن سیلاب کا منظر علاقے کی عوام نے دیکھا تھا۔ اس سیلاب سے نہ صرف کش گنج بلکہ ارریہ، پورنیہ، کٹیہار اور قریب کے اضلاع کے لوگوں کو شدید نقصانات اٹھانے پڑے تھے۔