ETV Bharat / city

نوجوان کی خواجہ سرا سے شادی، لوگوں میں موضوع بحث

ایودھیا میں محبت کی ایک حیرت انگیز کہانی دیکھنے کو ملی۔ جہاں شیوکمار نے نندیگرام میں واقع ایک مندر میں خواجہ سرا انجلی سنگھ کے ساتھ سات پھیرے لیے ہیں۔

young-man-married-kinner-in-ayodhya
نوجوان کی خواجہ سرا سے شادی، لوگوں میں موضوع بحث
author img

By

Published : Feb 18, 2021, 1:37 PM IST

Updated : Feb 18, 2021, 1:44 PM IST

کہا جاتا ہے کہ محبت رسم و رواج اور معاشرے کے کسی بھی بندھن پر یقین نہیں رکھتی ہے۔ یہ جب ہوتا ہے تو عاشق جوڑے ایک دوسرے کے لیے کچھ بھی کر گزرنے کے لیے تیار ہوتے ہیں۔ تبھی تو کسی نے کہا ہے کہ لو از بلائنڈ، جی ہاں اس کا مطلب کہ عشق اندھا ہوتا ہے۔ دراصل ، ایودھیا کے نندیگرام میں واقع ایک مندر میں ، شیوکمار نامی نوجوان نے خواجہ سرا انجلی سنگھ سے سات پھیرے لگا کر انہیں اپنی بیوی بنایا۔ 'ویدک منتر' کے درمیان دونوں کی شادی کی رسومات ادا کی گئیں۔

ویڈیو

عجب پریم کی غضب کہانی

شادی کی اس تقریب میں دلہن خواجہ سرا انجلی سنگھ کی بڑی بہن اور بہنوئی نے سرپرست کی حیثیت سے کردار ادا کیا۔ وہیں گاؤں کے بہت سے لوگوں نے نئے جوڑے کو خوشگوار زندگی کی تمنا بھی کی۔ واضح رہے کہ شادی کرنے والے شوہر اور بیوی کا تعلق پرتاپ گڑھ سے ہے۔

young-man-married-kinner-in-ayodhya
نوجوان کی خواجہ سرا سے شادی

بےسہارا بچے کا بنیں گے سہارا

سماج میں غلط نظریہ سے دیکھے جانے والے خواجہ سرا معاشرے سے منسلک ایک رکن کے ساتھ زندگی گزارنے کا ہمت والا فیصلہ لینے والے دلہا شیو کمار نے بتایا کہ گذشتہ ڈیڑھ برسوں سے انجلی کے ساتھ ان کا پیار پروان چڑھ رہا تھا۔ انہوں نے محسوس کیا کہ بنا انجلی کے وہ زندہ نہیں رہ سکتے، اس لیے انہوں نے انجلی سے شادی کر لی ہے۔ شیو کمار نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ ہم دونوں ایک بہتر زندگی بسر کر سکتے ہیں۔ مستقبل میں کسی بےسہارا بچے کو گود لیکر ہم اپنا خاندان بھی آگے بڑھا سکتے ہیں۔ میں اس شادی سے خوش ہوں۔

young-man-married-kinner-in-ayodhya
نوجوان کی خواجہ سرا سے شادی

انجلی سنگھ نے کہا کہ ہم دونوں ایک دوسرے سے بےپناہ محبت کرتے ہیں۔ ہم دونوں ایک دوسرے کے بغیر نہیں رہ سکتے۔ لہذا ، معاشرے کو فراموش کرتے ہوئے ، ہم نے ایک دوسرے کے ساتھ جینے اور مرنے کی قسم کھائی ہے۔

دنیا ہمارے خواجہ سرا معاشرے کو اچھی نظروں سے نہیں دیکھتی۔ یہی وجہ ہے کہ ہم دونوں کے اس فیصلے کو قبول کرنے میں دونوں کنبے کو کچھ پریشانی ہو رہی ہے لیکن بچوں کی خوشی میں والدین اپنی خوشی تلاش کرتے ہیں۔ ہمارے خاندان کے لوگ اس فیصلے سے خوش ہیں۔

young-man-married-kinner-in-ayodhya
نوجوان کی خواجہ سرا سے شادی

سماج میں برابری کا حق

آہستہ آہستہ سب کچھ معمول پر آ جائیگا۔ ہمیں بھی معاشرے میں مساوی طور پر رہنے کا حق ہے۔ ہمارے بھی احساسات ہیں۔ شادی کا فیصلہ ہم دونوں کا ہے۔ ہم دونوں اپنے فیصلے سے بہت خوش ہیں۔

young-man-married-kinner-in-ayodhya
نوجوان کی خواجہ سرا سے شادی

جو لوگ اس شادی کی تقریب میں شامل ہوئے سب نے نوعروس جوڑے کو خوب دعائیں دیں۔ اور اسے ایک مثبت عمل قرار دیا۔

اس تعلق سے سیکولر نظریات کے حامل اور گنگا جمنی تہذیب کے علمبرداروں کا کہنا ہے کہ ایک طرف ریاست کی یوگی حکومت لو جہاد کے نام پر ایک خاص طبقے کو نشانہ بنا رہی ہے تو دوسری طرف بی جے پی کے رہنما ان تقاریب میں شرکت کر رہے ہیں جہاں دوسرے طبقے کے افراد ایک ساتھ مرنے جینے کی قسمیں کھا رہے ہیں۔ لو جہاد کے خلاف ریاستی حکومت نے قانون بھی نافذ کردیا ہے جس کے تحت اب تک کئی نوجوانوں کی گرفتاریاں بھی ہوئی ہیں اور وہ اب بھی جیل کی سلاخوں کے پیچھے قید ہیں۔ خواجہ سرا کی شادی میں بی جے پی رہنما کی شرکت کیا پیغام دے رہی ہے اسے بھی سمجھنے کی ضرورت ہے۔

کہا جاتا ہے کہ محبت رسم و رواج اور معاشرے کے کسی بھی بندھن پر یقین نہیں رکھتی ہے۔ یہ جب ہوتا ہے تو عاشق جوڑے ایک دوسرے کے لیے کچھ بھی کر گزرنے کے لیے تیار ہوتے ہیں۔ تبھی تو کسی نے کہا ہے کہ لو از بلائنڈ، جی ہاں اس کا مطلب کہ عشق اندھا ہوتا ہے۔ دراصل ، ایودھیا کے نندیگرام میں واقع ایک مندر میں ، شیوکمار نامی نوجوان نے خواجہ سرا انجلی سنگھ سے سات پھیرے لگا کر انہیں اپنی بیوی بنایا۔ 'ویدک منتر' کے درمیان دونوں کی شادی کی رسومات ادا کی گئیں۔

ویڈیو

عجب پریم کی غضب کہانی

شادی کی اس تقریب میں دلہن خواجہ سرا انجلی سنگھ کی بڑی بہن اور بہنوئی نے سرپرست کی حیثیت سے کردار ادا کیا۔ وہیں گاؤں کے بہت سے لوگوں نے نئے جوڑے کو خوشگوار زندگی کی تمنا بھی کی۔ واضح رہے کہ شادی کرنے والے شوہر اور بیوی کا تعلق پرتاپ گڑھ سے ہے۔

young-man-married-kinner-in-ayodhya
نوجوان کی خواجہ سرا سے شادی

بےسہارا بچے کا بنیں گے سہارا

سماج میں غلط نظریہ سے دیکھے جانے والے خواجہ سرا معاشرے سے منسلک ایک رکن کے ساتھ زندگی گزارنے کا ہمت والا فیصلہ لینے والے دلہا شیو کمار نے بتایا کہ گذشتہ ڈیڑھ برسوں سے انجلی کے ساتھ ان کا پیار پروان چڑھ رہا تھا۔ انہوں نے محسوس کیا کہ بنا انجلی کے وہ زندہ نہیں رہ سکتے، اس لیے انہوں نے انجلی سے شادی کر لی ہے۔ شیو کمار نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ ہم دونوں ایک بہتر زندگی بسر کر سکتے ہیں۔ مستقبل میں کسی بےسہارا بچے کو گود لیکر ہم اپنا خاندان بھی آگے بڑھا سکتے ہیں۔ میں اس شادی سے خوش ہوں۔

young-man-married-kinner-in-ayodhya
نوجوان کی خواجہ سرا سے شادی

انجلی سنگھ نے کہا کہ ہم دونوں ایک دوسرے سے بےپناہ محبت کرتے ہیں۔ ہم دونوں ایک دوسرے کے بغیر نہیں رہ سکتے۔ لہذا ، معاشرے کو فراموش کرتے ہوئے ، ہم نے ایک دوسرے کے ساتھ جینے اور مرنے کی قسم کھائی ہے۔

دنیا ہمارے خواجہ سرا معاشرے کو اچھی نظروں سے نہیں دیکھتی۔ یہی وجہ ہے کہ ہم دونوں کے اس فیصلے کو قبول کرنے میں دونوں کنبے کو کچھ پریشانی ہو رہی ہے لیکن بچوں کی خوشی میں والدین اپنی خوشی تلاش کرتے ہیں۔ ہمارے خاندان کے لوگ اس فیصلے سے خوش ہیں۔

young-man-married-kinner-in-ayodhya
نوجوان کی خواجہ سرا سے شادی

سماج میں برابری کا حق

آہستہ آہستہ سب کچھ معمول پر آ جائیگا۔ ہمیں بھی معاشرے میں مساوی طور پر رہنے کا حق ہے۔ ہمارے بھی احساسات ہیں۔ شادی کا فیصلہ ہم دونوں کا ہے۔ ہم دونوں اپنے فیصلے سے بہت خوش ہیں۔

young-man-married-kinner-in-ayodhya
نوجوان کی خواجہ سرا سے شادی

جو لوگ اس شادی کی تقریب میں شامل ہوئے سب نے نوعروس جوڑے کو خوب دعائیں دیں۔ اور اسے ایک مثبت عمل قرار دیا۔

اس تعلق سے سیکولر نظریات کے حامل اور گنگا جمنی تہذیب کے علمبرداروں کا کہنا ہے کہ ایک طرف ریاست کی یوگی حکومت لو جہاد کے نام پر ایک خاص طبقے کو نشانہ بنا رہی ہے تو دوسری طرف بی جے پی کے رہنما ان تقاریب میں شرکت کر رہے ہیں جہاں دوسرے طبقے کے افراد ایک ساتھ مرنے جینے کی قسمیں کھا رہے ہیں۔ لو جہاد کے خلاف ریاستی حکومت نے قانون بھی نافذ کردیا ہے جس کے تحت اب تک کئی نوجوانوں کی گرفتاریاں بھی ہوئی ہیں اور وہ اب بھی جیل کی سلاخوں کے پیچھے قید ہیں۔ خواجہ سرا کی شادی میں بی جے پی رہنما کی شرکت کیا پیغام دے رہی ہے اسے بھی سمجھنے کی ضرورت ہے۔

Last Updated : Feb 18, 2021, 1:44 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.