ETV Bharat / city

'یوگی حکومت نے چار برسوں میں کوئی ترقیاتی کام نہیں کیے'

یوگی حکومت اپنے چار برس مکمل ہونے کا جشن منا رہی ہے۔ وہیں، معروف ایڈوکیٹ ظفریاب جیلانی نے اس ضمن میں کہا کہ' حکومت خود کی تعریف کر رہی ہے۔ ان چاربرسوں میں حکومت نے نہ ہی کسی طبقے کے لیے کوئی فلاحی کام کیا اور نہ نوجوان کو روزگار دے سکی۔'

author img

By

Published : Mar 20, 2021, 3:59 PM IST

'یوگی حکومت نے چار برسوں میں کوئی ترقیاتی کام نہیں کئے'
'یوگی حکومت نے چار برسوں میں کوئی ترقیاتی کام نہیں کئے'

اتر پردیش میں یوگی حکومت اپنے اقتدار کے چار سال مکمل ہونے پر 'چار سال بے مثال' کا جشن منا رہی ہے اور عوام کو پیغام دے رہی ہے کہ ہم نے اتر پردیش کو ترقی کی راہ دکھائی۔

'یوگی حکومت نے چار برسوں میں کوئی ترقیاتی کام نہیں کئے'
ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو میں ایڈوکیٹ ظفریاب جیلانی نے کہا کہ' یوگی حکومت بھلے ہی خود کی تعریف کر کے خوش ہو لے، لیکن زمینی حقائق اس کے برعکس ہیں۔ ریاست میں کہیں بھی ترقیاتی کام نظر نہیں آ رہے ہیں کیونکہ کام کے تئیں صرف وعدے کیے گئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ' عوام پریشان ہیں، لیکن بی جے پی کی حکومت کو ان معاملوں سے کوئی سروکار نہیں'۔ ظفریاب جیلانی نے کہا کہ 'نہ ریاست میں اور نہ ہی لکھنؤ میں کوئی سڑک بنی، جو جیسے تھی، ویسے ہی پڑی ہے۔ پچھلی حکومت میں صرف 22 ماہ میں 305 کلو میٹر ایکسپریس وے مکمل ہو گیا تھا لیکن اس حکومت میں ایکسپریس وے کا کام ابھی بھی چل رہا ہے، جسے پورے ہونے کی امید بھی نہیں ہے۔ لکھنؤ میں میٹرو لائن جتنی پہلے بنی تھی، اس میں ایک انچ کا بھی اضافہ نہیں ہو سکاہے'۔
انہوں نے بتایا کہ' اسکولز و کالجز بدحالی کے شکار ہیں۔ حکومت جان بوجھ کر اقلیتی اسکولز و کالجز میں انتظامی عمور کے لئے کوئی نئی تقرری کی اجازت نہیں دے رہی، جس کا صاف اثر طلبہ پر ہو رہا ہے۔ جہاں تک مدرسہ تعلیمی بورڈ کا مسئلہ ہے تو سنہ 2017 سے اتر پردیش میں ایک بھی مدرسہ 'امداد یافتہ' فہرست میں شامل نہیں کئے گئے، جبکہ بڑی تعداد میں مدارس فہرست میں لگے ہیں'۔
ظفریاب جیلانی نے کہا کہ' ریاست میں جرائم پیشہ افراد کے حوصلے بلند ہیں، خواتین کے ساتھ ظلم و زیادتی کے معاملے ہر روز دیکھنے کو ملتے ہیں۔ پہلے کی سرکار میں غریب خواتین کو پینشن دی جاتی تھی لیکن اب اسے ختم کر دیا گیا ہے'۔
ایڈووکیٹ ظفریاب جیلانی نے کہا کہ' تبدیلی مذہب قانون کے تحت حکومت مسلمان نوجوانوں کو نشانہ بنا رہی ہے۔ یوگی حکومت کے ان چار برسوں میں تقریبا 135 لوگ مارے گئے ہیں، جن میں 37 فیصد مسلمان ہیں'۔انہوں نے کہا کہ' اس حکومت سے نہ تو اقلیتی سماج خوش ہے اور نہ ہی اکثریت۔ یوگی حکومت صرف ووٹ بینک کی سیاست کرتی ہے۔ صوبے کا نوجوان، کسان اور خواتین سبھی پریشان ہیں۔ کچھ لوگ یہ بتاتے ہیں کہ یو پی حکومت آر ایس ایس کے کارکنان کو گاؤں دیہات میں نوکری دے رہی ہے، اس میں کتنی سچائی ہے یہ کہنا مشکل ہے'۔

اتر پردیش میں یوگی حکومت اپنے اقتدار کے چار سال مکمل ہونے پر 'چار سال بے مثال' کا جشن منا رہی ہے اور عوام کو پیغام دے رہی ہے کہ ہم نے اتر پردیش کو ترقی کی راہ دکھائی۔

'یوگی حکومت نے چار برسوں میں کوئی ترقیاتی کام نہیں کئے'
ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو میں ایڈوکیٹ ظفریاب جیلانی نے کہا کہ' یوگی حکومت بھلے ہی خود کی تعریف کر کے خوش ہو لے، لیکن زمینی حقائق اس کے برعکس ہیں۔ ریاست میں کہیں بھی ترقیاتی کام نظر نہیں آ رہے ہیں کیونکہ کام کے تئیں صرف وعدے کیے گئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ' عوام پریشان ہیں، لیکن بی جے پی کی حکومت کو ان معاملوں سے کوئی سروکار نہیں'۔ ظفریاب جیلانی نے کہا کہ 'نہ ریاست میں اور نہ ہی لکھنؤ میں کوئی سڑک بنی، جو جیسے تھی، ویسے ہی پڑی ہے۔ پچھلی حکومت میں صرف 22 ماہ میں 305 کلو میٹر ایکسپریس وے مکمل ہو گیا تھا لیکن اس حکومت میں ایکسپریس وے کا کام ابھی بھی چل رہا ہے، جسے پورے ہونے کی امید بھی نہیں ہے۔ لکھنؤ میں میٹرو لائن جتنی پہلے بنی تھی، اس میں ایک انچ کا بھی اضافہ نہیں ہو سکاہے'۔
انہوں نے بتایا کہ' اسکولز و کالجز بدحالی کے شکار ہیں۔ حکومت جان بوجھ کر اقلیتی اسکولز و کالجز میں انتظامی عمور کے لئے کوئی نئی تقرری کی اجازت نہیں دے رہی، جس کا صاف اثر طلبہ پر ہو رہا ہے۔ جہاں تک مدرسہ تعلیمی بورڈ کا مسئلہ ہے تو سنہ 2017 سے اتر پردیش میں ایک بھی مدرسہ 'امداد یافتہ' فہرست میں شامل نہیں کئے گئے، جبکہ بڑی تعداد میں مدارس فہرست میں لگے ہیں'۔
ظفریاب جیلانی نے کہا کہ' ریاست میں جرائم پیشہ افراد کے حوصلے بلند ہیں، خواتین کے ساتھ ظلم و زیادتی کے معاملے ہر روز دیکھنے کو ملتے ہیں۔ پہلے کی سرکار میں غریب خواتین کو پینشن دی جاتی تھی لیکن اب اسے ختم کر دیا گیا ہے'۔
ایڈووکیٹ ظفریاب جیلانی نے کہا کہ' تبدیلی مذہب قانون کے تحت حکومت مسلمان نوجوانوں کو نشانہ بنا رہی ہے۔ یوگی حکومت کے ان چار برسوں میں تقریبا 135 لوگ مارے گئے ہیں، جن میں 37 فیصد مسلمان ہیں'۔انہوں نے کہا کہ' اس حکومت سے نہ تو اقلیتی سماج خوش ہے اور نہ ہی اکثریت۔ یوگی حکومت صرف ووٹ بینک کی سیاست کرتی ہے۔ صوبے کا نوجوان، کسان اور خواتین سبھی پریشان ہیں۔ کچھ لوگ یہ بتاتے ہیں کہ یو پی حکومت آر ایس ایس کے کارکنان کو گاؤں دیہات میں نوکری دے رہی ہے، اس میں کتنی سچائی ہے یہ کہنا مشکل ہے'۔
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.