ریاستی کانگریس کے صدر اجے کمار للو نے پریس کانفریس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ تین برسوں کے اندر ریاست میں کسان بدحال ہوا ہے جبکہ نوجوان پریشان اور خواتین خود کو غیر محفوظ محسوس کررہی ہیں۔
بی جےپی حکومت میں نظم ونسق کی حالت کافی خستہ ہے اورپوری ریاست میں جرائم کی سیلاب آیا ہوا ہے۔
گذشتہ تین سالوں کو ریاست کی بدحالی اور برباردی کے لیے یاد کیا جانا چاہئے۔
انہوں نے اس موقع پر ’یوپی کرے سوال ۔کیا کیا تین سال‘ بک لیٹ اور ویب سائٹ ’یوگی کا ریکارڈ کارڈ ڈاٹ کام‘ کا افتتاح کیا۔ بک لیٹ اور ویب سائٹ میں یوگی حکومت کو طلبہ، نوجوان، خواتین، کسان، دلت ،پسماندہ، اقلیت مخالف بتاتے ہوئے ریاستی حکومت کی ناکامیاں شمار کرائی گئی ہیں۔
کانگریس رہنما نے کہا کہ ریاستی حکومت گذشتہ تین سالوں میں سماج کے کسی بھی طبقے کی امیدوں اور توقعات کو پورا کرنے میں پوری طرح سے ناکام ثابت ہوئی ہے۔ کسان مزدور، نوجواں، خواتین دلت،پسماندہ طبقات اور اقلیتیں خود کو مایوس اور ڈھگا ہوا محسوس کررہی ہیں۔
اس موقع پر اسمبلی میں کانگریس کے رہنما آرادھان مشرا’مونا‘ نے خواتین کی سیکورٹی پر حکومت کی ناکامیوں کو شمار کراتے ہوئے کہا کہ’سب سے زیادہ غیر محفوظ ماحول اس حکومت میں ہماری بہنوں ،بیٹوں کے لئے رہا ہے۔ جہاں اناؤ میں تین ۔تین عصمت دری کے بہیمانہ واقعات پیش آتے ہیں وہیں شاہجہاں پور میں عصمت دری کے ملزم سابق رکن پارلیمان و سابق مرکزی وزیر داخلہ کو بچانے کی کوشش میں ہے۔
انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی بچیوں کے ساتھ انصاف کرنے کے بجائے ملزمین کو بچا رہی ہے۔ایسے میں بیٹی بچاؤ۔بیٹی پڑھاؤ کا نعرہ بے معنی ثابت ہوتا ہے۔حکومت کے تمام دعوؤں اور وعدوں کے باوجود گذشتہ تین سالوإ میں کسی بھی سطح پر خواتین اور بہن بیٹیاں محفوظ نہیں ہیں۔
قانون ساز اسمبلی کے رکن دیپک سنگھ نے کہا کہ یہ حکومت کسانوں اور نوجوانوں سے کئے گئے اپنے وعدے کو پورا کرنے میں پوری طرح سے ناکام ثابت ہوئی ہے۔جہاں بے روزگاری ان تین سالوں میں ساڑے بارہ لاکھ سے بڑھ کر 40 لاکھ روپئے سے اوپر چلی گئی ہے تو وہیں کسانوں کی خودکشی کی شرح میں سب سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔
حکومت عوام کی کمائی کا اربوں روپئے خرچ کر کے بڑے بڑے پروگرام اور دعوے کرتی ہے لیکن عوام سے کیا گیا وعدہ پورا کرنے میں پوری طرح سے ناکام رہی ہے۔حکومت کا حصولیابی کا دعوی’ریاست میں موسم گلابی ہے۔ مگر حکومت کے اعدادو شمار جھوٹے اور دعوی کتابی ہے‘‘ کے مصداق ہے۔