گزشتہ برس 19 دسمبر کو لکھنؤ میں شہریت ترمیمی بل کے خلاف مظاہرہ ہوا، جو شام ہوتے ہی پر تشدد ہو گیا تھا۔ کانگریسی رہنما نے کہا کہ ہائی کورٹ کے موجودہ جج کی سربراہی میں اس تحریک میں ہونے والے تشدد کی تحقیقات کاروائی جائے۔
اُتر پردیش اقلیتی کانگریس کے ریاستی چیئر مین شاہنواز عالم نے جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ اس عوامی تحریک کو توڑنے اور بدنام کرنے کے لئے حکومت نے اپنے غنڈوں اور پولیس کے ساتھ مل کر تشدد کیا اور بے گناہ لوگوں پر الزام عائد کر کے اُن پر ظلم و زیادتی کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ اگر اس کی ایمانداری سے تحقیقات کی جائے تو وزیراعلیٰ، پولیس افسران اور آر ایس ایس کے لوگ کی شمولیت ظاہر ہو جائے گی۔
شاہنواز عالم نے کہا کہ اس تحریک کو بدنام کرنے کے بعد سماجی، سیاسی کارکنوں اور دانشوروں کو حکمت عملی کے طور پر جیل بھیج دیا گیا تھا جبکہ پولیس اُن کے خلاف ابھی تک کوئی ٹھوس ثبوت پیش نہیں کر سکی۔ اس کے لیے وزیر اعلی کو ایسے تمام لوگوں سے معافی مانگنی چاہئے، جن کی ضمانت ہوچکی ہے۔
کانگریسی رہنما شہنواز عالم کو بھی شہریت ترمیمی ایکٹ کی مخالفت کرنے پر 17 دن قید رکھا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ اس تحریک کو بدنام کرنے کے لئے انتظامیہ نے تشدد کیا، جس میں پولیس اور پولیس کی وردی میں آر ایس ایس کے غنڈوں نے ریاست بھر میں 22 بے گناہ مسلمانوں کو قتل کیا تھا۔
شاہنواز عالم نے کہا کہ توہین عدالت کرتے ہوئے یو پی حکومت لوگوں کو معاوضے کے نوٹس بھیج رہی ہے، جو اس کے قانون مخالف مجرمانہ ذہنیت کی عکاسی کرتی ہے۔