اتر پردیش کے ضلع شاملی کے کیرانہ میں وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے پی اے سی کیمپ، یوپی روڈ ویز کے بس اسٹینڈ سمیت کروڑوں روپے کے پروجیکٹوں کا افتتاح کیا اور سنگ بنیاد رکھتے ہوئے ڈیمو چیک، نیوٹریشن کٹ، مکانوں کی چابی اور قبولیت کا خط پیش کیا۔
انہوں نے کہا کہ سال 2017 میں جب میں شاملی آیا تھا تو میں نے کیرانہ کے لوگوں سے کہا تھا کہ ہماری حکومت یہاں سیکورٹی کا بہتر ماحول فراہم کرے گی۔ انہوں نے خوشی کا اظہار کہا کہ ہم کیرانہ کو محفوظ ماحول دینے میں کامیاب ہیں۔
وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے ایک پرہجوم جلسہ عام میں لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مغربی اتر پردیش کے ایک مضبوط لیڈر بابو حکم سنگھ اب ہمارے درمیان نہیں رہے۔ پچھلی حکومت میں ان کے خلاف جھوٹے مقدمات لگائے گئے اور انہیں تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ آج کے دور میں بھی کچھ لوگ طالبانی ذہنیت کو فروغ دے کر اندر ہی اندر خوش ہیں اور اس پر تالیاں بھی بجاتے ہیں۔
انہوں نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ اتر پردیش میں ایسے لوگوں کو بالکل برداشت نہیں کیا جائے گا۔
وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا ہے کہ پچھلی حکومتوں کے دوران جب کوئی غریب بیمار ہوتا تھا تو اس کا علاج کرانے کیلئے بے بس ہو جاتا تھا۔
لیکن وزیر اعظم نریندر مودی کی آیوشمان بھارت اسکیم کے تحت لوگوں کو 5 لاکھ روپے تک کا ہیلتھ انشورنس دیا گیا ہے تاکہ غریبوں کا علاج بھی ممکن ہو سکے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا ہے کہ سال 2017 سے پہلے شاملی ضلع کے لوگ علاج کے لیےدارالحکومت دہلی جاتے تھے، لیکن ریاست میں بی جے پی کی حکومت آنے کے بعد اب لوگ علاج کے لیے دہلی سے شاملی آنے لگے۔
اب حکومت شاملی میں ایک میڈیکل کالج بنانے کا منصوبہ بنارہی ہے۔ 2017 سے پہلے پلائین کرکے واپس آئے متل خاندان سے ملاقات کرنے کے بعد وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ یہاں ہندو تاجروں کے ساتھ دوسرے ہندوؤں کو بھی ہراساں کیا گیا جس کی وجہ سے وہ کیرانہ سے پلائن کرنے پر مجبور ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ 2017 کے بعد حکومت کی جانب سے جرائم پیشہ افراد کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی اپنائی گئی۔ جس کے بعد قصبے میں امن قائم ہونے کے بعد کئی خاندان واپس آچکے ہیں۔
وزیر اعلیٰ نے کہا ہے کہ سال 2017 میں جب میں کیرانہ آیا تھا تو لوگوں نے پی اے سی کی بٹالین اور چوکی کا مطالبہ کیا تھا۔ پلائن کرنے والے زیادہ تر لوگ اب کیرانہ میں واپس آچکے ہیں۔
حکومت نے انہیں یقین دلایا ہے کہ حکومت اس وقت جس پالیسی کے ساتھ مجرموں کے خلاف کام کررہی ہے، مستقبل میں بھی اسی طرح کام کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑے گی۔ انہوں نے کہا کہ بچوں اور خواتین میں جو بھروسہ دکھایا گیا ہے وہ مستقبل میں بھی دکھائی دےگا۔
مزید کہا ہے کہ ہم نے کیرانہ میں جام کی شکایت دور کردی ہے۔ اب یہاں کاروبار بڑھنے لگا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی سب کا ساتھ سب کا وکاس کے بنیادی اصول سے کام کر رہے ہیں جو ہمیں آگے لے جائے گا۔
ان خاندانوں کو معاوضہ دیا جائے گا جن کے خلاف پچھلی حکومت میں ظلم کا شکار ہوئے تھے اور جن کے کنبہ کے افراد کو قتل کیا گیا تھا۔