ETV Bharat / city

پڑھائی آن لائن تو امتحان آف لائن کیوں؟ - دارالحکومت لکھنؤ

عالمی وبا کورونا وائرس کے پیش نظر جب ملک میں لاک ڈاؤن کا نفاذ ہوا تو تمام سکولز نے آن لائن کلاسز شروع کردیں لیکن اب جب امتحان قریب آیا ہے تو آف لائن کے امتحانات ہونے سے طلبا نالاں ہیں۔

پڑھائی آن لائن تو امتحان آف لائن کیوں؟
پڑھائی آن لائن تو امتحان آف لائن کیوں؟
author img

By

Published : Mar 10, 2021, 6:32 PM IST

ملک سمیت ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں کورونا کے پیش نظر آن لائن کلاسز ہوئیں لیکن طلبا آف لائن امتحان ہونے سے پریشان ہیں۔

پڑھائی آن لائن تو امتحان آف لائن کیوں؟

طلبا کہنا ہے کہ جب پورے سال آن لائن پڑھائی ہوئی تو اب امتحان آف لائن کیوں لیا جا رہا ہے تاہم طلبا کے ساتھ ان کے والدین بھی سکول انتظامیہ کے رویہ پر سوال اٹھا رہے ہیں۔

کورونا نے انسانی زندگی کے ہر شعبہ اور سماج کے ہر فرد کو متاثر کیا ہے ان میں بڑے بزرگ سے لے کر سکول میں پڑھنے والے بچے بھی شامل ہیں۔

حکومت نے کورونا وائرس سے طلبا کو محفوظ رکھنے کے لیے سکول کالج بند کروا دیا تھا، نتیجتاً صرف آن لائن پڑھائی ہی ہوئی لیکن اب سکول انتظامیہ نے آف لائن امتحان لینے کا فیصلہ کیا ہے، جس سے طلبا پریشان ہیں۔

آف لائن کے امتحانات ہونے سے طلبا نالاں نالاں ہیں
آف لائن کے امتحانات ہونے سے طلبا نالاں نالاں ہیں

ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران 11ویں درجہ کی طالبہ ردا نوید نے بتایا کہ آن لائن اور آف لائن کلاس میں بہت فرق ہوتا ہے۔

ردا نے کہا کہ 'آن لائن میں ہمیں کم سمجھ میں آتا تھا لیکن اگر ہم باضابطہ کلاس میں بیٹھ کر اساتذہ سے تعلیم حاصل کرتے ہیں تو اس دوران جب کوئی سوال سمجھ نہیں آتا، تو اسے ہم اساتذہ سے پوچھ کر سمجھ لیتے ہیں'۔

ردا نے کہا کہ 'آن لائن کلاس میں دوسری بڑی پریشانی یہ ہوتی ہے کہ موبائل پر پڑھنا ہوتا ہے، جس میں نیٹورک کمزور ہونے پر یہ نہیں معلوم ہوتا کہ اساتذہ کیا پڑھا رہے ہیں؟'۔

ردا نوید نے کہا کہ جب پورے سال آن لائن پڑھائی ہوئی تو اب امتحان آف لائن کیوں لیا جا رہا ہے؟

کورونا کے پیش نظر آن لائن کلاسز ہوئیں لیکن طلبا آف لائن امتحان ہونے سے پریشان ہیں
کورونا کے پیش نظر آن لائن کلاسز ہوئیں لیکن طلبا آف لائن امتحان ہونے سے پریشان ہیں

آٹھویں درجہ کے طالب علم عماد علی نے بتایا کہ آن لائن میں ہمیں کچھ سمجھ نہیں آتا کیونکہ ہم لوگ پہلی مرتبہ آن لائن پڑھائی کررہے ہیں۔

عماد علی نے کہا کہ دوسری پریشانی یہ ہوتی ہے کہ موبائل میں پڑھنے سے آنکھوں میں جلن اور پانی نکلنے لگتا ہے۔

عماد علی کی والدہ نے مطالبہ کیا کہ حکومت کو چاہیے کہ بچوں کے سکول جانے سے پہلے سبھی کو ٹیکہ لگانا یقینی بنانا چاہیے تاکہ بچوں کے صحت پر کوئی خطرہ نہ ہو۔

انہوں نے سکول انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ جب پورے سال آن لائن کلاس چلی ہیں، تو اب آف لائن امتحان کا کوئی سوال نہیں پیدا ہوتا۔

سکول انتظامیہ کے رویہ سے بچے ذہنی طور پر پریشان ہو رہے ہیں، ساتھ ہی ماں باپ بھی پریشان ہیں۔

اس لیے بہتر ہوگا کہ اگلے سیزن میں باضابطہ بچے سکول جائیں لیکن جب تک کورونا کا خطرہ برقرار ہے، آن لائن ہی امتحان سب سے بہتر رہے گا۔

پڑھائی آن لائن تو امتحان آف لائن کیوں؟
پڑھائی آن لائن تو امتحان آف لائن کیوں؟

شمیم خاتون نے بتایا کہ میری پوتی کا داخلہ 'کے جی' میں ہوا لیکن لاک ڈاؤن کے سبب ایک دن بھی وہ سکول نہیں جا پائی۔ باوجود اس کے سکول انتظامیہ نے داخلہ کے نام پر پوری فیس جمع کرلی ہے۔

ابھی کورونا وائرس کا خطرہ برقرار ہے لہٰذا سبھی بچوں کو ٹیکہ لگوانا یقینی بنایا جائے تاکہ انہیں کوئی خطرہ نہ ہو۔

ڈاکٹر اے ایس راجپوت نے کہا کہ کورونا اور لاک ڈاؤن کا اثر ہمارے ساتھ بچوں کے ذہن پر ہوا ہے پہلے بچے کھیلنے کے لیے باہر جاتے تھے اور سکول میں جانے سے خود کو بہتر محسوس کرتے تھے لیکن اب آن لائن کلاس سے بہت پریشان ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ موبائل سے ان کی آنکھوں پر منفی اثرات دیکھنے کو مل رہے ہیں۔

طلبا آف لائن امتحان ہونے سے پریشان ہیں ان کا کہنا ہے کہ جب پورے سال آن لائن پڑھائی ہوئی تو اب امتحان آف لائن کیوں لیا جارہا ہے؟

سکول انتظامیہ کو چاہیے کہ وہ نئے سیزن سے پہلے کی طرح پڑھائی اور امتحان کروائے لیکن امسال آن لائن ہی امتحان ہوں، ورنہ امتحان میں نمبر کم آئیں گے۔

خیال رہے کہ اترپردیش کورونا ٹیکہ کاری مہم چل رہی ہے لیکن ابھی طلبا اس سے محروم ہیں۔

والدین چاہتے ہیں کہ جب تک بچوں کو ٹیکہ نہ لگ جائے، سکول بھیجنا خطرہ سے خالی نہیں ہے۔

ملک سمیت ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں کورونا کے پیش نظر آن لائن کلاسز ہوئیں لیکن طلبا آف لائن امتحان ہونے سے پریشان ہیں۔

پڑھائی آن لائن تو امتحان آف لائن کیوں؟

طلبا کہنا ہے کہ جب پورے سال آن لائن پڑھائی ہوئی تو اب امتحان آف لائن کیوں لیا جا رہا ہے تاہم طلبا کے ساتھ ان کے والدین بھی سکول انتظامیہ کے رویہ پر سوال اٹھا رہے ہیں۔

کورونا نے انسانی زندگی کے ہر شعبہ اور سماج کے ہر فرد کو متاثر کیا ہے ان میں بڑے بزرگ سے لے کر سکول میں پڑھنے والے بچے بھی شامل ہیں۔

حکومت نے کورونا وائرس سے طلبا کو محفوظ رکھنے کے لیے سکول کالج بند کروا دیا تھا، نتیجتاً صرف آن لائن پڑھائی ہی ہوئی لیکن اب سکول انتظامیہ نے آف لائن امتحان لینے کا فیصلہ کیا ہے، جس سے طلبا پریشان ہیں۔

آف لائن کے امتحانات ہونے سے طلبا نالاں نالاں ہیں
آف لائن کے امتحانات ہونے سے طلبا نالاں نالاں ہیں

ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران 11ویں درجہ کی طالبہ ردا نوید نے بتایا کہ آن لائن اور آف لائن کلاس میں بہت فرق ہوتا ہے۔

ردا نے کہا کہ 'آن لائن میں ہمیں کم سمجھ میں آتا تھا لیکن اگر ہم باضابطہ کلاس میں بیٹھ کر اساتذہ سے تعلیم حاصل کرتے ہیں تو اس دوران جب کوئی سوال سمجھ نہیں آتا، تو اسے ہم اساتذہ سے پوچھ کر سمجھ لیتے ہیں'۔

ردا نے کہا کہ 'آن لائن کلاس میں دوسری بڑی پریشانی یہ ہوتی ہے کہ موبائل پر پڑھنا ہوتا ہے، جس میں نیٹورک کمزور ہونے پر یہ نہیں معلوم ہوتا کہ اساتذہ کیا پڑھا رہے ہیں؟'۔

ردا نوید نے کہا کہ جب پورے سال آن لائن پڑھائی ہوئی تو اب امتحان آف لائن کیوں لیا جا رہا ہے؟

کورونا کے پیش نظر آن لائن کلاسز ہوئیں لیکن طلبا آف لائن امتحان ہونے سے پریشان ہیں
کورونا کے پیش نظر آن لائن کلاسز ہوئیں لیکن طلبا آف لائن امتحان ہونے سے پریشان ہیں

آٹھویں درجہ کے طالب علم عماد علی نے بتایا کہ آن لائن میں ہمیں کچھ سمجھ نہیں آتا کیونکہ ہم لوگ پہلی مرتبہ آن لائن پڑھائی کررہے ہیں۔

عماد علی نے کہا کہ دوسری پریشانی یہ ہوتی ہے کہ موبائل میں پڑھنے سے آنکھوں میں جلن اور پانی نکلنے لگتا ہے۔

عماد علی کی والدہ نے مطالبہ کیا کہ حکومت کو چاہیے کہ بچوں کے سکول جانے سے پہلے سبھی کو ٹیکہ لگانا یقینی بنانا چاہیے تاکہ بچوں کے صحت پر کوئی خطرہ نہ ہو۔

انہوں نے سکول انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ جب پورے سال آن لائن کلاس چلی ہیں، تو اب آف لائن امتحان کا کوئی سوال نہیں پیدا ہوتا۔

سکول انتظامیہ کے رویہ سے بچے ذہنی طور پر پریشان ہو رہے ہیں، ساتھ ہی ماں باپ بھی پریشان ہیں۔

اس لیے بہتر ہوگا کہ اگلے سیزن میں باضابطہ بچے سکول جائیں لیکن جب تک کورونا کا خطرہ برقرار ہے، آن لائن ہی امتحان سب سے بہتر رہے گا۔

پڑھائی آن لائن تو امتحان آف لائن کیوں؟
پڑھائی آن لائن تو امتحان آف لائن کیوں؟

شمیم خاتون نے بتایا کہ میری پوتی کا داخلہ 'کے جی' میں ہوا لیکن لاک ڈاؤن کے سبب ایک دن بھی وہ سکول نہیں جا پائی۔ باوجود اس کے سکول انتظامیہ نے داخلہ کے نام پر پوری فیس جمع کرلی ہے۔

ابھی کورونا وائرس کا خطرہ برقرار ہے لہٰذا سبھی بچوں کو ٹیکہ لگوانا یقینی بنایا جائے تاکہ انہیں کوئی خطرہ نہ ہو۔

ڈاکٹر اے ایس راجپوت نے کہا کہ کورونا اور لاک ڈاؤن کا اثر ہمارے ساتھ بچوں کے ذہن پر ہوا ہے پہلے بچے کھیلنے کے لیے باہر جاتے تھے اور سکول میں جانے سے خود کو بہتر محسوس کرتے تھے لیکن اب آن لائن کلاس سے بہت پریشان ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ موبائل سے ان کی آنکھوں پر منفی اثرات دیکھنے کو مل رہے ہیں۔

طلبا آف لائن امتحان ہونے سے پریشان ہیں ان کا کہنا ہے کہ جب پورے سال آن لائن پڑھائی ہوئی تو اب امتحان آف لائن کیوں لیا جارہا ہے؟

سکول انتظامیہ کو چاہیے کہ وہ نئے سیزن سے پہلے کی طرح پڑھائی اور امتحان کروائے لیکن امسال آن لائن ہی امتحان ہوں، ورنہ امتحان میں نمبر کم آئیں گے۔

خیال رہے کہ اترپردیش کورونا ٹیکہ کاری مہم چل رہی ہے لیکن ابھی طلبا اس سے محروم ہیں۔

والدین چاہتے ہیں کہ جب تک بچوں کو ٹیکہ نہ لگ جائے، سکول بھیجنا خطرہ سے خالی نہیں ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.