وسیم رضوی کے چھوٹے بھائی ظہیر رضوی کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہو رہا ہے، جس میں وہ کہہ رہے ہیں کہ وسیم رضوی سے میرا تین سالوں سے تعلق نہیں ہے۔ اس کے علاوہ ہماری والدہ، بھائی اور بہن کسی کے بھی وسیم سے تعلقات نہیں ہیں۔
ظہیر رضوی نے کہا کہ وہ پاگل ہو گیا ہے۔ نہ نماز پڑھتا ہے اور نہ ہی روزہ رکھتا ہے۔ اس کا دین اسلام سے کوئی مطلب نہیں ہے۔ اس لیے وہ اس طرح بولتا ہے۔ وسیم رضوی کے دل میں اللہ کا کوئی خوف نہیں رہا۔ اس کے پیچھے بڑے لوگوں کا ہاتھ ہے، اسی لیے اس طرح کام کر رہا ہے۔
ظہیر رضوی نے بتایا کہ تین سال سے وسیم رضوی کشمیری محلہ نہیں آیا ہے۔ اطراف کے لوگ اس بات کی گواہی دے سکتے ہیں کہ ہمارا اور خاندان کے کسی بھی فرد کا کوئی تعلق وسیم سے نہیں ہے۔ وہ گناہ کبیرہ کر رہا ہے۔ قرآن ایک ہے اور اللہ اس کا نگہبان ہے۔
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ روز مولانا کلب جواد کی قیادت میں تحفظ قرآن جلسہ بڑے امام بارگاہ کے سامنے منعقد کیا گیا۔ اس میں شیعہ-سنی عالم دین موجود رہے۔ اجلاس میں یہ اعلان کیا گیا کہ وسیم رضوی سے کوئی تعلقات نہیں رکھے گا، ورنہ اس کا بھی سماجی بائیکاٹ کیا جائے گا۔
تقریب میں اعلان کیا گیا کہ وسیم رضوی مسلمان نہیں رہا۔ لہذا اسے کسی قبرستان میں جگہ نہیں دی جائے گی اور نہ ہی کوئی مولوی اسکی نماز جنازہ پڑھائے گا۔ اس کے بعد سے ہی وسیم رضوی کے چھوٹے بھائی ظہیر رضوی کا بیان جاری ہوا، جس میں وہ وسیم سے کوئی تعلقات نہیں رکھنے کا اعلان کر رہے ہیں۔
اتر پردیش شیعہ وقف بورڈ کے چئرمین وسیم رضوی نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کرتے ہوئے قرآن مجید کی 26 آیات کو ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔