لکھنؤ: متنازع بیانوں کی وجہ سے ہمیشہ سرخیوں میں رہنے والے شیعہ وقف بورڈ کے سابق چیئرمین وسیم رضوی دوبارہ سرخیوں میں ہے۔ ان دنوں ان کی سرخیوں میں رہنے کی وجہ سے متنازع بیان نہیں بلکہ ان پر جنسی زیادتی کا الزام ہے۔
وسیم رضوی کی ڈرائیور کی بیوی نے ان پر جنسی زیادتی کا الزام لگایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وسیم رضوی اکثر کسی کام کے بہانے ان کے شوہر کو باہر بھیج کر زبردستی ان کے ساتھ جنسی زیادتی کرتا تھا۔ منع کرنے پر ان کی فحش ویڈیوز اور فوٹو وائرل کرنے کی دھمکی دیتا تھا۔ طویل عرصے سے استحصال کا شکار رہی خاتون کا کہنا ہے کہ مخالفت کرنے پر دھمکی دے کر خاموش کرا دیتے تھے۔ لیکن جب پانی سر سے اوپر جا پہنچا تو 11 جون کو انہوں نے اپنے شوہر سے آپ بیتی سنائی۔ اس سلسلے میں جب ان کے شوہر نے وسیم رضوی سے بات کرنے پہنچا تو انہوں نے کپڑے اتار کر ان کی پٹائی کی۔'
اس سلسلے میں منگل کے روز متاثر شخص اپنی بیوی اور 12 سے زائد وکلاء کے ہمراہ سعادت گنج پولیس اسٹیشن پہنچی۔ متاثرہ شخص کا کہنا ہے کہ وسیم رضوی اس کی بیوی کا استحصال کرتا تھا۔ انسپکٹر سعادت گنج بریجش کمار یادو کا کہنا ہے کہ معاملہ سنجیدہ ہے۔ خاتون کی تحریر پر تفتیش کی جارہی ہے۔ تفتیش کے بعد رپورٹ کے بعد مزید کارروائی کی جائے گی۔
- مزید پڑھیں: 'وسیم رضوی اسلام دشمن طاقتوں کا آلہ کار' صدر انجمن شرعی شیعان
- وسیم رضوی کے خلاف 27 کیسز کے باوجود کوئی کارروائی نہیں
خاتون کا الزام ہے کہ وسیم رضوی 5 برسوں سے اس کا استحصال کررہا ہے۔ متاثرہ نے متعدد بار مخالفت کرنے کی کوشش کی تو وسیم رضوی نے دھمکیاں دے کر اسے خاموش کراتے رہے۔ متاثرہ خاتون کا الزام ہے کہ وسیم رضوی اپنے شوہر کو باہر بھیج کر اسے غلط کام کرنے پر مجبور کرتا تھا۔ انہوں نے وسیم رضوی پر بلیک میل کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ وہ اسے دھمکی دیتے کہ فحش تصاویر اور ویڈیوز دکھا کر وہ مجھے اور میرے اہل خانہ کو بدنام کریں گے۔ خاتون کے شوہر کا کہنا ہے کہ بیوی نے خوف کے مارے زبان نہیں کھولی۔
دریں اثنا وسیم رضوی نے ان الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ قرآن کے بارے میں اپنے بیان کے بعد انہیں دھمکیاں بھی مل رہی ہیں اور ان کا ڈرائیور ان کے مخالفین کے ساتھ ملی بھگت کر چکا ہے اور ان کی جاسوسی کر رہا ہے۔
رضوی نے کہا کہ اپنی حفاظت کے مدنظر میں نے اسے ملازمت سے برطرف کر دیا تھا اور کوارٹر بھی خالی کرا دیا تھا۔ اسی وجہ سے اس نے میری شبیہہ کو نقصان پہنچانے کے لئے یہ کہانی بیان کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے کی ہر زاویہ سے جانچ ہونا چاہئے۔