ETV Bharat / city

اتر پردیش ضمنی اسمبلی انتخابات کے نتائج - اتر پردیش کے گیارہ اسمبلی حلقوں کے نتائج

اکیس اکتوبر کو اتر پردیش کے 11 اسمبلی نشستوں پر رائے شماری ہوئی تھی جس کے نتیجے جاری ہوگئے ہیں، ان نشستوں پر کل 155 امیدواروں نے پرچہ نامزدگی داخل کیا تھا۔ 11 اسمبلی نشستوں میں سے نو پر بی جے پی کا قبضہ تھا لیکن ضمنی انتخابات کے نتائج کے بعد کس پارٹی کے حصے میں کتنی سیٹ آئیں جانے کی پوری خبر پرحیں۔

اتر پردیش کے 11 اسمبلی نشستوں کے نتائج کا اعلان
author img

By

Published : Oct 25, 2019, 4:09 AM IST

اگر ووٹنگ فیصد کی بات کی جائے تو سنۂ 2012 کے اسمبلی انتخابات ہوں یا سنۂ 2017 کے، ان کے مقابلے ضمنی انتخابات میں بہت ہی کم ووٹنگ ہوئی تھی۔

جن 11 نشستوں پر انتخابات ہوئے ہیں اُن میں بھاجپا کے پاس 9 سیٹ موجود تھی، لیکن نتیجے آنے کے بعد بی جے پی کو زید پور سیٹ سے ہاتھ دھونا پڑا۔

سہارنپور کی گنگوہ سیٹ سے بی جے پی کے کرن سنگھ نے کانگریس کے نعمان مسعود کو 5 ہزار سے زائد ووٹوں سے شکست دی۔

رامپور صدر سے اعظم خان کی اہلیہ تزئین فاطمہ نے بی جے پی کے بھارت بھوشن گپتا کو 7716 ووٹوں سے شکست دی۔

اگلاس (علی گڑھ) بھاجپا کے راج کمار نے بی ایس پی امیدوار ابھئے کمار بنٹی کو 1068 ووٹوں سے شکست دی۔

بلھا ( بہرائچ) میں بھاجپا کے سروج سونکر نے ایس پی کی کرن بھارتی کو 46 ہزار سے زائد ووٹوں سے شکست دیا۔

دارالحکومت لکھنؤ کینٹ اسمبلی حلقے سے بھاجپا کے سریش تیواری نے ایس پی کے امیدوار کو 35 ہزار سے زائد ووٹوں سے شکست دی۔


گویند نگر (کانپور) میں بھاجپا کے سریندر میتھانی نے کانگریس کی نوجوان امیدوار کرشمہ ٹھاکر کو 21 ہزار سے زائد ووٹوں سے شکست دی۔

مانک پور (چترا کوٹ) سے بی جے پی کے آنند شکلا نے ایس پی امیدوار کو 12 ہزار سے زائد ووٹوں سے شکست دی

پرتاپ گڑھ صدر حلقے پر اپنا دل کے راجکمار نے ایس پی امیدوار کو 29 ہزار سے زائد ووٹوں سے شکست دی۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ اس اسمبلی نشست پر بی جے پی اور اپنا دل کے مابین اتحاد تھا۔

زید پور سیٹ پر ایس پی نے بڑا کارنامہ سرانجام دیتے ہوئے بھاجپا کو شکست دی۔ ایس پی امیدوار گورو روات نے بی جے پی کے انبریش روات کو 4165 ووٹوں سے شکست دیا، جبکہ کانگریس کے تنج پُنیا تیسرے نمبرپر رہے۔

جلال پور ( امبیڈکر نگر) سماج وادی پارٹی کے سبھاش رائے نے بی ایس پی کی ڈاکٹر چھایا ورما کو 1068 ووٹوں سے شکست دیا۔

گھوسی سیٹ پر بھاجپا کے وجے راج بھر نے ایس پی پارٹی کی حمایت سے والی امیدوار سدھا کر سنگھ کو 1758 ووٹوں سے شکست دی۔

ان نشستوں پر 21 اکتوبر ہوئی رائے شماری کی بات کریں تو سہارن پور کی گنگوہ سیٹ پر سب سے زیادہ 60.30 فیصد ووٹنگ ہوئی لیکن اُتر پردیش کے دارالحکومت لکھنؤ کے کینٹ سیٹ پر ووٹنگ فیصد نچلے پائیدان پر رہا۔ اور محض 28.53 فیصد ووٹ پڑے، کل ملاکر ضمنی انتخابات میں 2017 کے مقابلے ایک بھی سیٹ پر زیادہ ووٹنگ نہیں ہوئی۔

  • اتر پردیش کی 11 نشستوں پر ووٹ فیصد اس طرح ہیں۔
  • سہارنپور کی گنگوہ سیٹ پر ووٹنگ فیصد 60.30
  • رامپور صدر 44.00
  • اگلاس (علی گڑھ) 36.20
  • بلھا ( بہرائچ) 52.00
  • لکھنؤ کینٹ 28.53
  • گویند نگر (کانپور) 32.60
  • مانک پور (چترا کوٹ) 52.10
  • پرتاپ گڑھ صدر 44.00
  • زید پور 58.00
  • جلال پور ( امبیڈکر نگر) 58.80
  • گھوسی 51.00
  • اعظم خاں کے لیے یہ بڑا ہی اہم انتخابات تھا کیوں کہ ان کی اہلیہ تزئین فاطمہ نے بی جے پی امیدوار کو شکست دی

اسکے علاوہ لکھنؤ کینٹ سے ریتا بہوگنا جوشی کی سیٹ پر بھی ضمنی انتخابات ہوا، جو آج بھی بھاجپا کے قبضے میں ہے۔

معلوم ہو کہ یو پی ضمنی انتخابات میں بی جے پی کو جہاں 8 سیٹ اور ایس پی کو 3 سیٹیں ملی، وہیں بی ایس پی و کانگریس اپنا کھاتہ بھی نہیں کھول پائی۔

اگر ووٹنگ فیصد کی بات کی جائے تو سنۂ 2012 کے اسمبلی انتخابات ہوں یا سنۂ 2017 کے، ان کے مقابلے ضمنی انتخابات میں بہت ہی کم ووٹنگ ہوئی تھی۔

جن 11 نشستوں پر انتخابات ہوئے ہیں اُن میں بھاجپا کے پاس 9 سیٹ موجود تھی، لیکن نتیجے آنے کے بعد بی جے پی کو زید پور سیٹ سے ہاتھ دھونا پڑا۔

سہارنپور کی گنگوہ سیٹ سے بی جے پی کے کرن سنگھ نے کانگریس کے نعمان مسعود کو 5 ہزار سے زائد ووٹوں سے شکست دی۔

رامپور صدر سے اعظم خان کی اہلیہ تزئین فاطمہ نے بی جے پی کے بھارت بھوشن گپتا کو 7716 ووٹوں سے شکست دی۔

اگلاس (علی گڑھ) بھاجپا کے راج کمار نے بی ایس پی امیدوار ابھئے کمار بنٹی کو 1068 ووٹوں سے شکست دی۔

بلھا ( بہرائچ) میں بھاجپا کے سروج سونکر نے ایس پی کی کرن بھارتی کو 46 ہزار سے زائد ووٹوں سے شکست دیا۔

دارالحکومت لکھنؤ کینٹ اسمبلی حلقے سے بھاجپا کے سریش تیواری نے ایس پی کے امیدوار کو 35 ہزار سے زائد ووٹوں سے شکست دی۔


گویند نگر (کانپور) میں بھاجپا کے سریندر میتھانی نے کانگریس کی نوجوان امیدوار کرشمہ ٹھاکر کو 21 ہزار سے زائد ووٹوں سے شکست دی۔

مانک پور (چترا کوٹ) سے بی جے پی کے آنند شکلا نے ایس پی امیدوار کو 12 ہزار سے زائد ووٹوں سے شکست دی

پرتاپ گڑھ صدر حلقے پر اپنا دل کے راجکمار نے ایس پی امیدوار کو 29 ہزار سے زائد ووٹوں سے شکست دی۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ اس اسمبلی نشست پر بی جے پی اور اپنا دل کے مابین اتحاد تھا۔

زید پور سیٹ پر ایس پی نے بڑا کارنامہ سرانجام دیتے ہوئے بھاجپا کو شکست دی۔ ایس پی امیدوار گورو روات نے بی جے پی کے انبریش روات کو 4165 ووٹوں سے شکست دیا، جبکہ کانگریس کے تنج پُنیا تیسرے نمبرپر رہے۔

جلال پور ( امبیڈکر نگر) سماج وادی پارٹی کے سبھاش رائے نے بی ایس پی کی ڈاکٹر چھایا ورما کو 1068 ووٹوں سے شکست دیا۔

گھوسی سیٹ پر بھاجپا کے وجے راج بھر نے ایس پی پارٹی کی حمایت سے والی امیدوار سدھا کر سنگھ کو 1758 ووٹوں سے شکست دی۔

ان نشستوں پر 21 اکتوبر ہوئی رائے شماری کی بات کریں تو سہارن پور کی گنگوہ سیٹ پر سب سے زیادہ 60.30 فیصد ووٹنگ ہوئی لیکن اُتر پردیش کے دارالحکومت لکھنؤ کے کینٹ سیٹ پر ووٹنگ فیصد نچلے پائیدان پر رہا۔ اور محض 28.53 فیصد ووٹ پڑے، کل ملاکر ضمنی انتخابات میں 2017 کے مقابلے ایک بھی سیٹ پر زیادہ ووٹنگ نہیں ہوئی۔

  • اتر پردیش کی 11 نشستوں پر ووٹ فیصد اس طرح ہیں۔
  • سہارنپور کی گنگوہ سیٹ پر ووٹنگ فیصد 60.30
  • رامپور صدر 44.00
  • اگلاس (علی گڑھ) 36.20
  • بلھا ( بہرائچ) 52.00
  • لکھنؤ کینٹ 28.53
  • گویند نگر (کانپور) 32.60
  • مانک پور (چترا کوٹ) 52.10
  • پرتاپ گڑھ صدر 44.00
  • زید پور 58.00
  • جلال پور ( امبیڈکر نگر) 58.80
  • گھوسی 51.00
  • اعظم خاں کے لیے یہ بڑا ہی اہم انتخابات تھا کیوں کہ ان کی اہلیہ تزئین فاطمہ نے بی جے پی امیدوار کو شکست دی

اسکے علاوہ لکھنؤ کینٹ سے ریتا بہوگنا جوشی کی سیٹ پر بھی ضمنی انتخابات ہوا، جو آج بھی بھاجپا کے قبضے میں ہے۔

معلوم ہو کہ یو پی ضمنی انتخابات میں بی جے پی کو جہاں 8 سیٹ اور ایس پی کو 3 سیٹیں ملی، وہیں بی ایس پی و کانگریس اپنا کھاتہ بھی نہیں کھول پائی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.