خبروں کے مطابق گزشتہ رات کشی نگر کے قصیہ علاقے میں ایک نکاح کو پولیس نے لو جہاد بتاتے ہوئے روک دیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ انہیں اس سلسلے میں اطلاع ملی تھی کہ قصیہ کے گورمیا خان ٹولا میں ایک نکاح ہونے والا ہے جو لو جہاد کے تحت آتا ہے۔ اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچی اور نکاح کو روک دیا۔ پولیس نے موقع سے دولہا، دلہن سمیت متعدد افراد کو تھانہ لے آئی ہے جہاں ان سے تفتیش جاری ہے۔ اسٹیشن انچارج کا کہنا ہے کہ دلہا دولہن کا تعلق دیگر ریاست سے ہے سبھی سے تفتیش جاری ہے۔'
موصولہ اطلاع کے مطابق تھانہ قصیہ کے گورمیا خان ٹولا میں منگل کی رات ارمان خان کے گھر شادی کی تیاری کی جارہی تھی۔ اعجاز خان نامی ایک مولوی صاحت کو نکاح کی رسم کے لیے بلایا گیا تھا۔ لیکن جب گاؤں کے کچھ لوگوں کو نکاح کے تعلق سے اطلاع ملی تو انہوں اس سلسلے میں پولیس کو اطلاع دی۔
معلومات کے مطابق مقامی لوگوں کی اطلاع کی بنیاد پر پولیس نکاح کی جگہ پر پہنچی اور وہاں موجود دلہا، دولہن اور مولوی صاحب سے الگ الگ بات چیت کی۔ مزید گھروالے سے علیحدہ تفتیش کی گئی، معاملے کو مشکوک دیکھ کر پولیس نے پورا پروگرام منسوخ کردیا اور سب کو تھانے لے آیا۔ تھانہ لائے گئے چاروں افراد سے تفتیش کے بعد پولیس اپنی کارروائی آگے بڑھا رہی ہے۔
اسٹیشن انچارج رام ولاس یادو نے معاملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ تحقیقات جاری ہے۔ اگر معاملہ درست نکلا تو قانونی کارروائی کی جائے گی۔'