اس سلسلے میں اتوار کی شب ایک نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے جس میں چیف سکریٹری انوپ پانڈے نے کہا کہ' قتل کے واقعات میں اضافے کے مدنظر 15 اگست تک سبھی سرکاری افسران کی چھٹیاں رد کردی گئی ہیں'۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ 'صرف ایمرجنسی کی حالت میں تفتیش کے بعد ہی چھٹی منظور کی جائے گی'۔
اطلاعات کے مطابق یہ فیصلہ اس لیے کیا گیا تاکہ پیر کے روز 12 اگست کو عیدالاضحیٰ ہے اور ساون کا آخری سوموار بھی ہے، اس لیے سرکاری افسران کی چھٹیاں منسوخ کی گئی ہیں تاکہ ریاست میں نظم و نسق برقرار رہے۔
خفیہ معلومات کے مطابق سون بھدر سانحہ کے بعد ریاست میں ماؤ نوازوں کے حملے کا اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ گذشتہ مہینے سون بھدر ضلع کے اوبھا گاؤں میں 17 جولائی کو زمین تنازعے کی وجہ سے تشدد میں مبینہ طور پر 10 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔