اتر پردیش میں کانگریس کی رہنما آرادھنا مشرا مونا نے کہا کہ اترپردیش اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کی جانب سے راجستھان ٹرانسپورٹ کارپوریشن کو پہلے ہی ایک تجویز بھیج دی گئی تھی، جس میں یوپی روڈ ویز نے ہی کہا تھا کہ راجستھان ٹرانسپورٹ کارپوریشن بسوں میں ڈیزل کا بندوبست کرے اور انہیں بل بھیجے۔
کانگریس قانون ساز پارٹی کی رہنما ارادھنا مشرا مونا، کانگریس کے ریاستی نائب صدر وریندر چودھری اور اقلیتی محکمہ کے صدر شاہنواز عالم نے جمعہ کی شام مشترکہ طور پر میڈیا کو بتایا کہ کانگریس کی طرف سے تارکین وطن مزدوروں کے لیے بھیجی گئی ای ہزار بسیں کے بارے میں ریاستی حکومت کا جھوٹ بے نقاب ہوچکا ہے, راجستھان حکومت نے جمعہ کے روز ایک پریس کانفرنس میں بتایا ہے کہ جن بسوں کی تصیلات حوالے کی گئی تھی اس میں 1032 بسوں کے تمام دستاویزات مکمل ہیں۔
اردھان مشرا مونا نے کہا کہ کانگریس اس سچائی کو ہر پلیٹ فارم پر کہنے کو تیار ہے، اگر ضرورت پڑی تو وہ عدالت میں یہ ثابت کردیں گے کہ جن بسوں کو بھیجا گیا تھا اس کے تمام کاغذات مکمل تھے، انہوں نے الزام لگایا کہ سیاست کی وجہ سے تارکین وطن مزدوروں کے لیے بس سروس کو چلانے کی اجازت نہیں دی گئی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ کوٹہ سے اتر پردشی کے طلبا کو لانے کے لیے ریاستی حکومت نے جو بسیز بھیجی تھیں ان کے ڈیزل خرچ اور سو دیگر بسیز کو یو پی بھیجنے کے لیے راجستھان ٹرانسپورٹ کارپوریشن کے ساتھ معاہدہ کیا گیا تھا۔
انہوں نے اتر پردیش اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کے ایم ڈی کی طرف سے بھیجے گئے ایک خط کی کاپی بھی میڈیا کو دیکھاتے ہوئے کہا کہ یوپی روڈ ویز نے ہی بل کا مطالبہ کیا تھا۔